غیر ملکی کھلاڑیوں کو روکا جائے پی ایس ایل انتظامیہ پھر متحرک
اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT
پاک بھارت جنگ بندی کے بعد پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) انتظامیہ نے فرنچائز کو غیر ملکی کھلاڑیوں کو دبئی میں ہی روکنے کی ہدایت کردی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ایس ایل انتظامیہ نے فرنچائزز سے رابطہ کرکے انہیں پیغام پہنچایا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر ہوگیا ہے، اس لیے غیر ملکی کھلاڑیوں کو دبئی میں ہی روک لیا جائے۔
رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ فرنچائزز سے مقامی کھلاڑیوں کو بھی ذہنی طور پر تیار رہنے کا کہہ دیا اور کہا گیا ہے کہ پی ایس ایل کے 10ویں ایڈیشن کے میچز کیلئے اسلام آباد اکٹھا ہونا پڑے۔
مزید پڑھیں: جنگ بندی اعلان کے بعد ٹوئٹ! وسیم اکرم تنقید کی زد میں
جنگ بندی اعلان کے بعد پی ایس ایل انتظامیہ نے کھلاڑیوں، ہوٹلز اور گراؤنڈ اسٹاف کو بقیہ میچز مکمل کروانے کیلئے ہوم ورک شروع کردیا ہے۔
مزید پڑھیں: پاک بھارتی کشیدگی نے ہیڈن کی ٹی وی پریزینٹر بیٹی کو خوف میں مبتلا کردیا
قبل ازیں گزشتہ روز پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے پی ایس ایل غیرمعینہ مدت کیلئے معطل کرنے کا اعلان تھا اور تمام مینز ڈومیسٹک میچز ملتوی کردیے تھے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کھلاڑیوں کو پی ایس ایل
پڑھیں:
ٹرمپ نے ایک اور جنگ رکوا دی، آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ
امریکی صدر نے آذربائیجان اور آرمینیا کے سربراہان کے ساتھ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آذربائیجان اور آرمینیا تجارت اور معیشت کو ترجیح دیں گے، توانائی، تجارت اور ٹیکنالوجی میں دونوں ملکوں سے دو طرفہ معاہدہ ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر نے ایک اور امن معاہدہ کرا دیا، آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان مکمل جنگ بندی معاہدے پر دستخط کرا دیئے۔ امریکی صدر نے آذربائیجان اور آرمینیا کے سربراہان کے ساتھ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آذربائیجان اور آرمینیا تجارت اور معیشت کو ترجیح دیں گے، توانائی، تجارت اور ٹیکنالوجی میں دونوں ملکوں سے دو طرفہ معاہدہ ہوگا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میں جنگیں نہیں چاہتا، امن اور تجارت چاہتا ہوں، روس سے ڈیل آخری مرحلے میں ہے، صدر پیوٹن اور زیلنسکی سے جلد ملاقات ہوگی، روس اور یوکرین اب امن چاہتے ہیں۔
آذربائیجان اور آرمینیا نے صدر ٹرمپ کیلئے نوبیل انعام کا مطالبہ کر دیا، ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر پاک بھارت جنگ بندی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملک بڑی جنگ کی طرف جارہے تھے، کہا لڑائی نہیں تجارت کرو، پاکستان اور بھارت کے راہنماؤں نے دانشمندی کا مظاہرہ کیا۔