قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ 9 مئی پاکستان کی تاریخ کا متنازعہ ترین سانحہ ہے، سانحے کے 2 سال گزرنے کے باوجود حقائق منظر عام پر نہیں لائے جاسکے۔ قرار داد میں مزید کہا گیا ہے کہ دو سال سے اس سانحہ کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے، کون سے خفیہ ہاتھ سانحہ میں ملوث تھے، آج تک ان ہاتھوں کا تعین نہیں ہو سکا۔ اسلام ٹائمز۔ سانحہ 9 مئی کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنانے کیلئے قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دی گئی ہے۔ رکن پنجاب اسمبلی فرخ جاوید مون نے پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کروائی۔ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ 9 مئی پاکستان کی تاریخ کا متنازعہ ترین سانحہ ہے، سانحے کے 2 سال گزرنے کے باوجود حقائق منظر عام پر نہیں لائے جاسکے۔ قرار داد میں مزید کہا گیا ہے کہ دو سال سے اس سانحہ کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے، کون سے خفیہ ہاتھ سانحہ میں ملوث تھے، آج تک ان ہاتھوں کا تعین نہیں ہو سکا۔ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ایوان کی رائے ہے کہ سانحہ 9 مئی کی شفاف تحقیقات کیلئے جو ڈیشل کمیشن بنایا جائے، جوڈیشل کمیشن اس سانحہ میں ملوث پائے جانیوالے ذمہ داران کا تعین کرے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پنجاب اسمبلی گیا ہے کہ

پڑھیں:

خاتون جسٹس کیخلاف توہین عدالت کی درخواست خارج، درست فورم جوڈیشل کونسل: اسلام آباد ہائیکورٹ

 اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) اسلام آباد ہائی کورٹ نے خاتون جج جسٹس ثمن رفعت کے خلاف توہین عدالت درخواست خارج کردی۔ جسٹس خادم حسین سومرو نے کلثوم خالق ایڈووکیٹ کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کرنے کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا۔ عدالت نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات برقرار رکھتے ہوئے درخواست خارج کر دی۔ عدالت نے تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے خاتون وکیل  کو بھاری جرمانہ عائد کرنے سے گریز کیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ جج کے خلاف کارروائی کا درست فورم سپریم جوڈیشل کونسل ہے، جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے صرف آبزرویشنز دیں، کوئی حکم جاری نہیں کیا جس پر عملدرآمد ہوتا۔ حکمنامے میں کہا گیا کہ پٹیشنر نے توہین عدالت کی درخواست میں بہت سے ایسے افراد کو فریق بنایا جو آئینی عہدوں پر بیٹھے ہیں، آئینی عہدے پر فائز شخص یا شخصیات کو فریق نہیں بنایا جا سکتا جب تک ان کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت نہ ہو۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ کا کوئی جج اسی عدالت کے کسی دوسرے حاضر سروس جج کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کرنے کا مجاز نہیں، کسی حاضر سروس جج کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی قابل سماعت نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • نیتن یاہو کو غزہ پر حملوں کی اجازت دینے کی سیکیورٹی ناکامیوں کی تحقیقات کیلئے سوالات کا سامنا
  • میرٹ کے نظام میں بڑی اصلاحات؛ پنجاب پبلک سروس کمیشن کا اہم فیصلہ
  • پنجاب پبلک سروس کمیشن کا میرٹ کے نظام میں اصلاحات کا اعلان
  • خاتون جسٹس کیخلاف توہین عدالت کی درخواست خارج، درست فورم جوڈیشل کونسل: اسلام آباد ہائیکورٹ
  • سانحہ نو مئی کے مجرم کی نشست مسلم لیگ نون کو مل گئی، بلال فاروق بلامقابلہ ایم این اے
  • بہار انتخابات کے پہلے مرحلے میں 65.08 فیصد ووٹ ڈالے گئے، الیکشن کمیشن کے نئے اعداد و شمار
  • اسلام آباد ہائیکورٹ: وقاص احمد و سہیل علیم کے خلاف مقدمات کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل، اغوا کیس کو مثالی کیس بنانے کی ہدایت
  • خیبر پختونخوا حکومت کا 9 مئی واقعات کی تحقیقات کے لیے کمیشن بنانے کا فیصلہ
  • 9 مئی، خیبر پختونخوا حکومت کا تحقیقاتی کمیشن تشکیل دینے کا فیصلہ
  • جسٹس (ر) علی اکبر قریشی دوبارہ چیئرمین جوڈیشل واٹر کمیشن مقرر