راولپنڈی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 11 مئی 2025ء ) پاکستان ایئرفورس کے ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد نے ایک اور بھارتی طیارہ گرانے کی تصدیق کردی۔ ڈی جی آئی ایس پی آر، پاک فضائیہ اور پاک نیوی کے سینئر افسران کی میڈیا بریفنگ کے دوران ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد نے ایک اور بھارتی طیارہ گرانے کی تصدیق کی اور بتایا کہ بھارتی ایئر فورس کے ساتھ ہمارا سکور اس وقت 6 صفر ہے، پاکستان کا ائیر ڈیفنس سسٹم مضبوط اور شاندار ہے ،ہمارے ریڈار بھارتی طیاروں کی ہر حرکت پر نظر رکھے ہوتے تھے، اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں اس نے ہماری مدد کی اور ہمیں کامیابی حاصل ہوئی۔

اس موقع پر پاکستان نیوی کے وائس ایڈمرل رب نواز نے بتایا کہ بھارتی جہاز کو پاک نیوی پہلے دن سے مانیٹر کررہی تھی،6 اور 7 مئی کو بھارتی جہاز رتنہ گری کے قریب موجود تھا ،بھارتی جہاز 400 ناٹیکل مائل پاکستان سمندری حدود سے دور تھا، سمندری حدود سے کوئی بھی بھارتی جارحیت ہوتی تو بروقت جواب مل جاتا، پاک نیوی کی تیاری دیکھ کر ہی دشمن کو آگے بڑھنے کی ہمت نہ ہوئی۔

(جاری ہے)

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ 6 اور 7 مئی کو بھارتی جارحیت کے باعث بچوں اور عورتوں سمیت بے گناہ شہری شہید ہوئے، ہمارے دل اور ہمدردیاں شہدا کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں، بھارتی جارحیت کے خلاف پاکستان نے آپریشن بنیان مرصوص شروع کیا، پاک فوج نے اس جنگ میں اپنی صلاحیتوں میں سے صرف محدود حصہ استعمال کیا ہے ان صلاحیتوں کا ایک بڑا حصہ آئندہ کیلئے محفوظ ہے، اگر آئندہ ہماری سرحدی خلاف ورزی کی گئی تو ہمارا ردعمل اس سے زیادہ شدید ہو گا، کوئی شک نہیں ہونا چاہیئے کہ جب بھی پاکستان کی خودمختاری کو کوئی خطرہ ہوگا تو ہم فیصلہ کن جواب دیں گے، پاکستان کے پاس کئی ایسی صلاحیتیں ہیں جو آئندہ کیلئے محفوظ رکھی گئی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ سورت گڑھ، سرسہ، آدم پور، اونتی پورہ، اودھم پور، پٹھان کوٹ میں اہداف کو نشانہ بنایا، بھارت نے معصوم بچوں اور خواتین کو نشانہ بنایا، پاکستان ائیر فورس نے ان بیسز کو نشانہ بنایا جہاں سے پاکستان پر میزائیل داغے گئے تھے، پاکستان ائیر فورس نے کامیابی کے ساتھ بھارت کے S400 کو کامیابی سے نشانہ بنایا، پاکستان کے خلاف استعمال ہونے والے 26 ملٹری تنصیبات کو کامیابی سے نشانہ بنایا، ہم نے آپ سے وعدہ کیا تھا اور کہا تھا وقت جگہ کا تعین ہم کریں گے، ہمیں بھارتی میڈیا کی ضرورت نہیں پڑےگی، پُوری دُنیا کو پتہ چلے گا۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نشانہ بنایا

پڑھیں:

جنوری 1989 سے اب تک 96 ہزار 453 کشمیری شہید ہو گئے

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جون2025ء)بھارت جموںوکشمیر پر اپنے غیر قانونی تسلط کو طول دینے اور حق خود ارادیت کے حصول کی کشمیریوں کی جدوجہد کو دبانے کے لیے بڑے پیمانے پر جسمانی اور نفسیاتی تشدد کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے شعبہ تحقیق کی طرف سے آج’’ تشدد کے متاثرین کی حمایت ‘‘کے عالمی دن پر جاری کی گئی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی مسلسل کارروائیوں کے دوران جنوری 1989 سے اب تک 96ہزار 4سو 53کشمیریوں کو شہید کیا جن میں سے 7ہزار 3سو 92کو دوران حراست حراست اورجعلی مقابلوں میں شہید کیا گیا۔

بھارت عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ خطے میں تشدد کو بطور ریاستی پالیسی مسلسل استعمال کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

جنوری 2001 سے اب تک فوجیوں اورپیرا ملٹری اہلکاروں کے ہاتھوں 688 خواتین شہید ہو چکی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ اکثر کشمیری خواتین نفسیاتی مسائل اور ذہنی تنائو کا شکار ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے 1989 سے اب تک محاصروں اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران خواتین اور بچوں سمیت 1لاکھ 76ہزار4سو50کشمیریوں کو گرفتار کیا۔

گرفتار افراد کو مختلف تفتیشی مراکز، تھانوں اور جیلوں میںجسمانی اور ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ قابض بھارتی فورسز اہلکاروں نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بیگناہ لوگوں پر تشدد اپنا وطیرہ بنا لیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی فوج ، پیرا ملٹری ، سپیشل آپریشن گروپ ، نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی اور سٹیٹ انویسٹی گیشن ایجنسی نے مقبوضہ کشمیر میں متعدعقوبت خانے قائم کر رکھے ہیں جہاں معلومات اور اعترافی بیانات حاصل کرنے کے لیے کشمیریوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

کارگو، ہرینواس، پاپا1 ، پاپا2 بدنام زمانہ تفتیشی مراکز ہیں جہاں پوچھ گچھ کے دوران شدید تشدد کے باعث ہزاروں کشمیری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما محمد اشرف صحرائی، الطاف احمد شاہ اور غلام محمد بٹ نے دوران نظربندی وفات پا گئے ۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے معروف قائد سید علی گیلانی ستمبر 2021میں سرینگر میںگھر میں نظر بند ی کے دوران انتقال کر گے ۔

قابض بھارتی انتظامیہ نے انہیں ایک دہائی سے زائد عرصے سے گھر میں نظر بند کر رکھا تھا۔ ممتاز آزادی پسند رہنما، محمد مقبول بٹ اور محمد افضل گورو کو جعلی مقدمات کی بنیاد پر بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں پھانسی دی گئی تھی ۔رپورٹ میں کہا گیا کہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی، میاں عبدالقیوم، ڈاکٹر حمید فیاض، نعیم احمد خان، فہمیدہ صوفی، ناہیدہ نسرین، ایاز محمد اکبر، پیر سیف اللہ، راجہ معراج الدین کلوال، شاہد الاسلام، فاروق احمد ڈار، مشتاق الاسلام، سید شاہد یوسف شاہ، سید شکیل یوسف شاہ، بلال صدیقی، مولوی بشیر عرفانی۔

عبدالاحد پرہ، فردوس احمد شاہ، نور محمد فیاض، امیر حمزہ، حیات احمد بٹ، شوکت حکیم، ظفر اکبر بٹ، ، ایڈووکیٹ زاہد علی، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی، محمود ٹوپی والا، غلام قادر بٹ، رفیق احمد گنائی، عمر عادل ڈار، سلیم ننہ جی، محمد یاسین بٹ، فیاض حسین جعفری، عادل سراج زرگر، داؤد زرگر،، اعجاز احمد،، عرفان احمد، عرفان بٹ، ، ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی، انسانی حقوق کے محافظ خرم پرویز، محمد احسن اونتو، صحافی، عرفان مجید، تاجر ظہور وٹالی سمیت پانچ ہزار سے زائد کشمیری جھوٹے مقدمات میں کالے قوانین کے تحت جیلوں اور عقوبت خانوں میں بند ہیں۔

رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کی زندگی 05 اگست 2019 کے بعد سے ایک زندہ جہنم بن چکی ہے جب ہندوتوا بی جے پی بھارتی حکومت نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت منسوخ کر دی تھی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت نے جموںوکشمیر پر اپنے غیر قانونی تسلط کو برقرا ر رکھنے کیلئے علاقے میں 10لاکھ سے زائد فورسز اہلکار تعینات کررکھے ہیں اور علاقے اس وقت دنیا کا سب سے بڑا فوجی تعیناتی والا خطہ مانا جاتا ہے۔

5 اگست 2019 سے اب تک 29ہزار 4سو90 سے زائد کشمیریوں کو حراست حراست میں لیکر کیمپوں اور تھانوں میں جسمانی اور ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ 2ہزار 4سو 95کشمیریوں کو طاقت کے وحشیانہ استعمال سے زخمی کیا گیا۔رپورٹ میں عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ پر زور دیا گیا کہ وہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں جاری وحشیانہ بھارتی مظالم کا نوٹس لیں اور کشمیریوں کو بھارتی تسلط سے نجات دلانے کیلئے کردار ادا کریں۔

متعلقہ مضامین

  • کشمیر اورجعفر ایکسپریس حملوں کے پس پشت عناصر کو عالمی سطح پر جوابدہ بنایا جائے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • جنوری 1989 سے اب تک 96 ہزار 453 کشمیری شہید ہو گئے
  • ٹرمپ نے آئندہ ہفتے ایران سے مذاکرات کی تصدیق کردی
  • ایم ڈبلیو ایم کے وائس چیئرمین علامہ سید احمد اقبال رضوی کا ملتان میں جاندار خطاب (ویڈیو رپورٹ)
  • کس بھارتی فلم پر پابندی لگانے پر مریم اورنگزیب آج بھی افسردہ ہیں؟ صوبائی وزیر کا انکشاف
  • جنگ بندی؛ حماس نے مذاکرات میں تیزی کی تصدیق کردی
  • مسافروں کی پراسرار بیماری نے ایئرانڈیا کی ساکھ پر ایک اور سوالیہ نشان لگادیا
  • پاکستان نے رتلے اور کشن گنگا کے متنازع منصوبوں کیخلاف ورلڈ بینک کی کارروائی رکوانے کی بھارتی درخواست کی مخالفت کردی
  • رتلے اور کشن گنگا منصوبوں پر پاکستان نے کارروائی روکنے کی بھارتی درخواست مسترد کردی
  • اسرائیلی وزیراعظم نے ایران کے ساتھ جنگ بندی کی تصدیق کردی، عملدرآمد شروع