پاکستان نہ یو اے ای! باسط علی نے پی ایس ایل کے باقی میچز کس ملک میں کرانے کا مشورہ دیا؟
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
کراچی:
قومی ٹیم کے سابق ٹیسٹ کرکٹر باسط علی نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سیزن 10 کے باقی ماندہ میچز بنگلادیش منتقل کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں باسط علی نے کہا کہ پی ایس ایل کے میچز دبئی کے بجائے بنگلادیش میں کروانے چاہئیں، کیونکہ بنگلادیش ہمارا برادر ملک ہے اور وہاں شائقین بڑی تعداد میں اسٹیڈیم آتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کرکٹ بورڈ نے یہ قدم اٹھایا تو عوام کی جانب سے زبردست پذیرائی ملے گی۔
یاد رہے کہ بھارتی جارحیت کے پیش نظر پی سی بی نے پی ایس ایل کو غیرمعینہ مدت کے لیے معطل کر دیا تھا تاہم حالیہ دنوں پی ایس ایل انتظامیہ نے فرنچائزز کو ہدایت دی ہے کہ غیر ملکی کھلاڑیوں کو دبئی میں روک کر رکھا جائے جبکہ مقامی کھلاڑیوں کو بھی ذہنی طور پر تیار رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق امکان ہے کہ کھلاڑیوں کو اسلام آباد میں جمع ہونے کے لیے کہا جا سکتا ہے تاکہ ٹورنامنٹ سے متعلق حتمی فیصلہ کیا جا سکے۔
Idea????
@MohsinnaqviC42
@Salman_ARY
@KarachiKingsARY
@IsbUnited
@MultanSultans
@PeshawarZalmi
@TeamQuetta
@lahoreqalandars pic.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی ایس ایل
پڑھیں:
پاکستان کے نور زمان اور ناصر اقبال فائنل میں پہنچ گئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان کے اسکواش کھلاڑیوں نور زمان اور ناصر اقبال نے ایشین ڈبلز اسکواش چیمپئن شپ کے فائنل میں شاندار رسائی حاصل کرلی ہے، جس سے ایک بار پھر پاکستان کو اس کھیل میں بین الاقوامی کامیابی کی امید بندھ گئی ہے۔
ملائیشیا میں جاری ایونٹ کے سیمی فائنل میں پاکستانی جوڑی نے میزبان ملک کی مضبوط ٹیم، سیافک کمال اور ڈنکن لی کو سخت مقابلے کے بعد 2-1 سے شکست دی۔ میچ کا اسکور 11-10، 9-11 اور 9-11 رہا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مقابلہ انتہائی سنسنی خیز رہا۔
پاکستانی کھلاڑیوں نے پہلے گیم میں معمولی برتری کے ساتھ کامیابی حاصل کی، جبکہ دوسرا گیم میزبان کھلاڑیوں نے جیت کر مقابلہ برابر کردیا۔ تیسرے اور فیصلہ کن گیم میں نور زمان اور ناصر اقبال نے بھرپور مہارت اور تجربے کا مظاہرہ کرتے ہوئے فتح اپنے نام کی۔
اب پاکستانی جوڑی فائنل میں روایتی حریف بھارت سے ٹکرائے گی، جہاں ان کا سامنا ابھے سنگھ اور ویلاون سینتھلکمار سے ہوگا۔ فائنل میچ نہ صرف چیمپئن شپ کا فیصلہ کرے گا بلکہ جنوبی ایشیا کی ان دو بڑی حریف قوموں کے درمیان کھیل کے میدان میں ایک اور یادگار مقابلے کی جھلک بھی پیش کرے گا۔
پاکستانی شائقین کو اب اپنی ٹیم سے سنہری تمغہ جیتنے کی امید ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب ملک کو عالمی سطح پر اسکواش میں دوبارہ اپنی برتری قائم کرنے کی سخت ضرورت ہے۔