واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ کے خاتمے پر ایک اہم اور خصوصی بیان جاری کیا ہے۔

عالمی خبر ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ میں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان ایٹمی جنگ رکوادی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ پیشکش بھی کی امریکا دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے لیے بھی مدد کرنے کو بھی تیار ہوا۔

امریکی صدر نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ دونوں ممالک مستقبل میں ہی اسی طرح ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے کشیدگی سے گریز کریں گے۔

یاد رہے کہ پاک فوج کے آپریشن بنیان المرصوص میں بھارت پر تابڑ توڑ حملوں نے ہندوستان کو جنگ بندی پر مجبور کردیا تھا۔

تاہم جنگ بندی کے لیے امریکا نے ثالثی کا کردار ادا کیا اور دونوں ممالک کی اعلیٰ قیادت کے ساتھ امریکی وزیر خارجہ اور نائب صدر براہ راست رابطے میں رہے تھے۔
مزیدپڑھیں:آپریشن بُنْيَان مَّرْصُوْص مکمل، پاکستان نے بھارت کیساتھ 22 اپریل سے 10مئی تک کے معرکےکو ’معرکہ حق‘ کا نام دے دیا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: امریکی صدر

پڑھیں:

امریکا کے ایٹمی تجر.بات کے اعلان پر روس کا ردعمل

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ماسکو: روسی وزیر خارجہ سرگئی لیوروف نے کہا ہے کہ امریکا کی جانب سے ایٹمی تجربات دوبارہ شروع کرنے کے اعلان پر ماسکو کو تاحال کسی قسم کی وضاحت موصول نہیں ہوئی۔

عالمی میڈیا  رپورٹس کےمطابق سرگئی لیوروف نے صحافیوں سے گفتگو میں بتایا کہ ابھی تک واشنگٹن کی جانب سے کوئی سفارتی وضاحت موصول نہیں ہوئی کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کا اصل مطلب کیا ہے،  اس معاملے نے دنیا بھر میں اسلحہ کنٹرول معاہدوں کے مستقبل پر تشویش پیدا کر دی ہے۔

خیال رہےکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ انہوں نے پینٹاگون کو  فوری طور پر  ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات شروع کرنے کی ہدایت دی ہے تاکہ دیگر ممالک کے تجرباتی پروگراموں کا جواب دیا جا سکے۔

اس سے قبل روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے سیکیورٹی کونسل کے اجلاس میں کہا تھا کہ اگر دیگر ممالک ایٹمی تجربات کرتے ہیں تو روس بھی اس کے لیے تیار ہے،  اجلاس اس وقت طلب کیا گیا جب میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ امریکا نے خفیہ طور پر ایٹمی تجربہ کیا ہے،  پوٹن نے حکام کو ہدایت دی کہ اگر یہ اطلاعات درست ہوں تو روسی ایٹمی تجربات کی تیاری مکمل کی جائے۔

روسی صدر کے مطابق روس نے آخری بار 1990 میں، سوویت یونین کے دور میں، ایٹمی تجربہ کیا تھا جبکہ امریکا نے 1992 کے بعد سے کوئی تجربہ نہیں کیا۔

دوسری جانب امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے گزشتہ ماہ اپنے بیان میں کہا تھا کہ امریکا کے لیے ایٹمی ہتھیاروں کی آزمائش اور دیکھ بھال قومی سلامتی کے لیے انتہائی ضروری ہے۔

خیال رہے کہ امریکا اور روس کے درمیان اسلحہ کنٹرول کے لیے 2011 میں نیو اسٹارٹ معاہدہ نافذ ہوا تھا، جس کے تحت دونوں ممالک کو زیادہ سے زیادہ 1,550 اسٹریٹجک جوہری ہتھیار رکھنے کی اجازت ہے، جبکہ لانچرز اور بمبار طیاروں کی تعداد 800 تک محدود ہے۔ یہ معاہدہ 2026 تک توسیع پا چکا ہے،   2023 میں روس نے مغرب کے جارحانہ رویے  کے باعث اس معاہدے میں اپنی شرکت معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • شٹ ڈاون کیوجہ سے نیٹو ممالک کو امریکی اسلحے کی ترسیل معطل
  • ’ نیوکلیئر توازن عالمی سلامتی کا ایک اہم جزو ‘، روس نے اپنے ایٹمی تجربات کو امریکی اقدام سے مشروط کر دیا
  • امریکی جوڑے نے شادی قائم رکھنے کے طویل ترین دورانیہ کا ریکارڈ اپنے نام کرلیا
  • داؤد ابراہیم کا سری لنکا کے سابق باغی گروہ سے اتحاد، بھارتی خفیہ اداروں کا انکشاف
  • امریکا بھارت دفاعی معاہدے کے بعد
  • اسرائیل نے امریکی عوام میں اعتماد بحال کرنے کیلئے لاکھوں ڈالر خرچ کیے، ہارٹز کا انکشاف
  • امریکا کے ایٹمی تجر.بات کے اعلان پر روس کا ردعمل
  • امریکی عوام میں اعتماد بحالی: اسرائیل نے لاکھوں ڈالر خرچ کرڈالے، ہارٹز کا انکشاف
  • امریکی ایٹمی دھمکیوں اور بڑھکوں پر چین کا سخت ردِعمل
  • آخری ایٹمی تجربہ 98ء میں کیا تھا، بھارتی موقف ہمیشہ غیر واضح: پاکستان