پاکستان کا سپر ٹیکس میں کمی کیلئے آئی ایم ایف سے رابطے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 12 May, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)پاکستان نے سپر ٹیکس میں کمی کے لیے آئی ایم ایف سے رابطے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر نے سپر ٹیکس میں کمی کے لیے آئی ایم ایف سے بات چیت کا فیصلہ کیا ہے، سپر ٹیکس میں کمی نہ ہوئی تو سرمایہ کاری نکل کر دبئی جانے کا خدشہ ہے، مختلف عدالتوں میں سپر ٹیکس کے 200 ارب کے مقدمات زیر التوا ہیں۔ذرائع ایف بی آر کا بتانا ہے کہ 2022 میں عام آدمی کو ٹیکس سے بچانے کے لیے بڑی صنعتوں پر ٹیکس لگایا گیا تھا، سیمنٹ، اسٹیل، شوگر انڈسٹری، آئل اینڈ گیس، ایل این جی ٹرمینل پر سپر ٹیکس عائد کیا گیا تھا۔
اس وقت ملک کی بڑی صنعتوں پر ٹیکس کے علاوہ 10 فیصد سپر ٹیکس عائد ہے، اس وقت 10 فیصد سپر ٹیکس کو ملا کر بڑی صنعتوں پر ٹیکس شرح 39 فیصد ہے۔ذرائع کے مطابق ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح 8.

8 فیصد بڑھ کر 10.4 فیصد ہو چکی ہے، جون تک ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح 10.6 فیصد پر لے جائیں گے جبکہ اگلے سال کیلئے ٹیکس ٹو جی ڈی پی کا ہدف 11 فیصد مقرر کیا جائیگا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسات مئی کو پاک بھارت فضائی جھڑپ پاکستان کی واضح کامیابی پر ختم ہوئی، امریکی جریدہ سات مئی کو پاک بھارت فضائی جھڑپ پاکستان کی واضح کامیابی پر ختم ہوئی، امریکی جریدہ چیئرمین سی ڈی اے اور آئی جی پولیس کی زیر صدارت اجلاس، مختلف مراکز میں غیر قانونی پارکنگ کے خلاف آپریشن کا فیصلہ جوئے کا شبہ، طالبان نے شطرنج کھیلنے پر پابندی عائد کر دی،کھیل اسلامی قانون کے منافی قرار معرکہ مرصوص، مسعود اظہر کے بھائی حافظ عبدالروف کے مارے جانے کا بھارتی پروپیگنڈا بے نقاب پاکستان اور بھارت کے درمیان ایٹمی جنگ رکوادی،تجارتی تعلقات کی بحالی کیلئے بھی مدد کو تیار ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ پاک فوج نے آپریشن بنیان مرصوص کی تکمیل کا اعلان کردیا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: سپر ٹیکس میں کمی آئی ایم ایف سے کا فیصلہ کے لیے

پڑھیں:

لاجسٹک سروسزپرودہولڈنگ ٹیکس سے ٹرانسپورٹ سیکٹرکو تباہ ہوگا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور (کامرس ڈیسک ) لاہور چیمبر ا?ف کامرس اینڈ انڈسٹری اور پاکستان گڈز ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن نے وفاقی بجٹ میں لاجسٹک سروسز پر ودہولڈنگ ٹیکس میں اضافہ واپس لینے اور دیگر مسائل فوری طور پر حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر لاہور چیمبر میاں ابوذر شاد نے کہا کہ وفاقی بجٹ 2025-26میں لاجسٹک سروسز پر ودہولڈنگ ٹیکس کو 4 فیصد سے بڑھا کر 6 فیصد کر دینا ٹرانسپورٹ انڈسٹری پر ایک ایسا وار ہے جو اسے مکمل طور پر تباہی کے دہانے پر لا سکتا ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فی الفور اس فیصلے پر نظرثانی کرے اور 4 فیصد کی پرانی شرح کو بحال کرے۔انہوں نے کہا کہ راوی لنک روڈ پر موجود لاہور کا واحد جنرل ٹرک اسٹینڈ اب شہر کی بڑھتی ہوئی ا?بادی اور کاروباری حجم کے لیے ناکافی ہو چکا ہے۔لاہور شہر سے باہر بین الاقوامی معیار کے نئے ٹرک ٹرمینل کے قیام کے لیے حکومت فوری طور پر زمین الاٹ کرے تاکہ شہر سے گڈز فارورڈنگ ایجنسیوں کی منتقلی ممکن ہو سکے جس سے نہ صرف شہر کی ٹریفک میں کمی ا?ئے گی بلکہ ماحولیاتی ا?لودگی میں بھی واضح کمی ہوگی۔پریس کانفرنس میں نائب صدر لاہور چیمبر شاہد نذیر چودھری، ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن ریاض تاجک، پاکستان گڈز ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن کے صدر نبیل محمود طارق، سینئر نائب صدر حاجی عرفان سلطان، نائب صدور محمد احمد خان، مرزا ارشد اقبال بیگ، ممتاز علی خان اور دیگر رہنماؤں نے بھی شرکت کی اور گڈز ٹرانسپورٹ انڈسٹری کے مسائل کو تفصیل سے اجاگر کیا۔

متعلقہ مضامین

  • سولر پینلز پر 10 فیصد ٹیکس، اب فی واٹ سولر پینل کی قیمت کیا ہوگی؟
  • ماہانہ کتنی تنخواہ پر کتنا ٹیکس ادا کرنا ہوگا؟ سرکاری ملازمین کیلئے بڑی خبر آگئی
  • لاجسٹک سروسزپرودہولڈنگ ٹیکس سے ٹرانسپورٹ سیکٹرکو تباہ ہوگا
  • قومی اسمبلی نے آئندہ مالی سال کیلئے 17 ہزار 573 ارب کا وفاقی بجٹ منظور کر لیا
  • سولر پینل پر سیلز ٹیکس کی شرح کم کر دی گئی
  • آئندہ مالی سال 2025-26 کیلئے تنخواہ دار طبقے پر انکم ٹیکس سلیبز کا اعلان
  • سندھ اسمبلی نے بجٹ کی منظوری دے دی
  • سندھ کے عوام کیلئے بڑی خوشخبری، مختلف ریونیو چارجز کم کردیے گئے
  • امریکا اور چین سمیت کئی ممالک کی درآمدات پر ٹیکس اور ڈیوٹیز نہ بڑھانے کا فیصلہ، وجوہات کیا ہیں؟
  • 18 فیصد جی ایس ٹی کے نفاذ کے بعد پیک شدہ دودھ و ملک پاؤڈر کی پیداوار اور فروخت میں 20 فیصد کمی