سابق بھارتی جنرل چینی جنگی سازوسامان کے استعال میں پاکستان کی مسلح افواج کے گرویدہ ہوگئے۔

بھارتی جارحیت پر پاکستان کی جانب سے بھرپور ردعمل پر دنیا بھر میں افواج پاکستان کو خراج تحسین پیش کیا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں پاکستان نے سیز فائر کی کوئی درخواست نہیں کی، یہ خواہش بھارت کی تھی، ڈی جی آئی ایس پی آر

ذرائع کے مطابق آپریشن ’بُنْيَانٌ مرصوص‘ میں پاک فوج نے چینی جنگی ساز و سامان کا بہترین استعمال کیا۔ شاید جنگی ساز و سامان کا اتنا اچھا استعمال چینی خود بھی نہ کرتے جتنا پاک فوج نے کیا۔

بھارت کے لیفٹیننٹ جنرل (ر) پی آر شنکر کا کہنا ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج نے چینی جنگی سازوسامان کو چین سے بھی بہتر استعمال کیا۔

انہوں نے کہاکہ میں پاکستان کی اس مہارت پر پاکستان کے بجائے چین سے لڑنا پسند کروں گا۔

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ کامیاب آپریشن ’بُنْيَانٌ مرصوص‘ کی تعریف اب بھارتی سابقہ جنرلز بھی کر رہے ہیں۔ لیفٹیننٹ جنرل پی آر شنکر کی باتیں ثابت کرتی ہیں کہ پاکستان کی مسلح افواج پروفیشل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں ائیروائس مارشل اورنگزیب احمد سوشل میڈیا پر وائرل، لوگ انہیں زیادہ کیوں پسند کررہے ہیں؟

واضح رہے کہ پاکستان نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے بھارت کے اندر گھس کر کارروائی کی اور دشمن کو بھاری نقصان پہنچایا، جس کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی میں دونوں ملکوں کے درمیان سیز فائر ہوگیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews بھارتی جارحیت پاکستان کا جواب چینی جنگی سازو سامان سابق بھارتی جنرل گرویدہ مسلح افواج پاکستان وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بھارتی جارحیت پاکستان کا جواب چینی جنگی سازو سامان سابق بھارتی جنرل گرویدہ مسلح افواج پاکستان وی نیوز پاکستان کی مسلح افواج چینی جنگی

پڑھیں:

کیا چینی مل مالکان کے غیرمعمولی منافع پر ونڈ فال ٹیکس عائد کیا جاسکے گا؟

چینی کی قیمت تقریباً 200 روپے فی کلو تک پہنچنے کے بعد قومی اسمبلی کی ایک خصوصی کمیٹی اس بات کا جائزہ لینے جا رہی ہے کہ پالیسی کی خامیوں، برآمدی مراعات اور صنعت کی حکمتِ عملیوں نے کس طرح مل مالکان کو تقریباً 300 ارب روپے کے غیر معمولی منافع کمانے کا موقع دیا اورکیا ایک نیا ٹیکس لگا کراس منافع کا کچھ حصہ صارفین کو ریلیف دینے کے لیے واپس لیا جا سکتا ہے۔

پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی عاطف خان کی سربراہی میں یہ کثیر الجماعتی کمیٹی آج چینی کی قیمتوں میں اضافے کے پیچھے مبینہ خفیہ فائدہ اٹھانے والوں کی نشاندہی کے لیے اپنا اجلاس منعقد کرے گی، کمیٹی کئی برسوں سے جاری قیمتوں کے اتار چڑھاؤ، برآمدات و درآمدات کی پالیسیوں اور حکومتی ڈی ریگولیشن کے کردار کا جائزہ لے گی۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور میں چینی کا شدید بحران، سعد رفیق کا شوگر مافیا کیخلاف کارروائی کا مطالبہ

یہ تحقیقات اس وقت شروع ہوئیں جب آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں بیان دیا کہ چینی مل مالکان نے قیمتوں کے اتار چڑھاؤ اور برآمدات کے حق میں پالیسیوں سے بڑے پیمانے پر فائدہ اٹھایا، پارلیمنٹ کے بعض ارکان نے تو چینی صنعت کو مافیا قراردیا جس کا پالیسی سازی پر حد سے زیادہ اثرورسوخ ہے۔

وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین نے حال ہی میں اس شعبے کی مکمل ڈی ریگولیشن کا اعلان کیا، جس کے تحت حکومت کا قیمتوں، خریداری اور سپلائی پر کنٹرول ختم کر دیا گیا۔ تاہم، ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی اور بعض مل مالکان کے نام ای سی ایل پر ڈالنے کے باوجود، پرچون قیمتیں طے شدہ حد سے زیادہ بڑھ گئیں۔

مزید پڑھیں: چینی بحران، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے شوگر ملز مالکان کے نام طلب کر لیے

15 جولائی 2025 کو حکومت اور پاکستان شوگرملزایسوسی ایشن کے درمیان ایک معاہدے میں زیادہ سے زیادہ ایکس مل قیمت 165 روپے فی کلو مقرر کی گئی تھی، جس میں اکتوبرکے وسط تک ہرماہ 2 روپے اضافے کی اجازت تھی۔ اندرونی ذرائع کے مطابق یہ اضافہ 25 فیصد شرح سود کی بنیاد پر طے کیا گیا تھا جو اب 11 فیصد رہ گئی ہے، اس لیے طے شدہ ’کیرئنگ کاسٹ‘ اور قیمت میں یہ اضافہ غیر جواز ہے۔

وزارتِ خزانہ اور وزارتِ تجارت نے قیمتوں کے خدشات کے پیشِ نظر چینی کی برآمدات کی مخالفت کی تھی، لیکن بعض مل گروپوں نے اس وقت تک اپنا اسٹاک روک رکھا جب تک برآمدات کی منظوری نہ مل گئی، تاکہ عالمی مارکیٹ میں 30 سے 40 روپے فی کلو زیادہ قیمت سے فائدہ اٹھایا جا سکے اور برآمدات پرسیلزٹیکس سے بھی بچا جا سکے۔

مزید پڑھیں: کون سی سیاسی شخصیات شوگر ملز مالکان ہیں، انہوں نے کتنی چینی ایکسپورٹ کی؟

اب حکومت، اکتوبر تک قلت کم کرنے کے لیے ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کے ذریعے ایک لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کی تیاری کر رہی ہے یہ اس وقت کیا جا رہا ہے جب پاکستان شوگرملزایسوسی ایشن نے اس سے قبل وعدہ کیا تھا کہ قیمتیں 140 روپے فی کلو سے زیادہ نہیں جائیں گی، مگر وعدہ پورا نہ ہوا۔

قومی اسمبلی کی مذکورہ کمیٹی اب بینکوں پر لگائے گئے ٹیکس کی طرزپرچینی مل مالکان کے غیرمعمولی منافع پرونڈ فال ٹیکس لگانے پرغورکررہی ہے، تاکہ ان منافعوں کا کچھ حصہ صارفین کو سبسڈی دینے کے لیے استعمال کیا جا سکے۔ یہ اقدام ایک ایسے شعبے کے خلاف پہلا سنجیدہ مالیاتی ردعمل قرار دیا جا رہا ہے، جس پر طویل عرصے سے مارکیٹ اور پالیسی دونوں کو اپنے حق میں استعمال کرنے کا الزام ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ای سی ایل پاکستان شوگرملزایسوسی ایشن پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان چینی رانا تنویر حسین شرح سود عاطف خان غیرمعمولی منافع قومی اسمبلی وزارت تجارت وزارت خزانہ ونڈ فال ٹیکس

متعلقہ مضامین

  • عظیم کرکٹر و سابق ٹیسٹ کپتان حنیف محمد کی وفات کو 9 برس بیت گئے
  • کیا چینی مل مالکان کے غیرمعمولی منافع پر ونڈ فال ٹیکس عائد کیا جاسکے گا؟
  • چینی تھنک ٹینک نے پاکستانی طیارے گرانے کا بھارتی دعویٰ مسترد کردیا
  • چینی تھنک ٹینک نے بھارتی فضائیہ کے سربراہ کا بے بنیاد دعویٰ مسترد کردیا
  • معرکہ حق: حصولِ آزادی سے تحفظِ آزادی تک کا سفر
  • دشمن خطے میں خانہ جنگی چاہتا، مل کر ناکام بنائیں گے، سرفراز بگٹی
  • پاکستان اور تاجکستان کے درمیان  مشترکہ انسدادِ دہشت گردی مشق ’’دوستی II ‘‘کا انعقاد
  • ڈی جی آئی ایس پی آر کی راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی میں طلبہ کے ساتھ خصوصی نشست
  • ڈی جی آئی ایس پی آر کی راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی میں طلبہ سے خصوصی نشست
  • ڈی جی آئی ایس پی آر کی طلبہ سے خصوصی نشست، طلبہ کا افواج پاکستان سے اظہار یکجہتی