تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر کوئٹہ میٹروپولیٹن کے ملازمین کا احتجاج، دھرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
کوئٹہ میٹروپولیٹن کارپوریشن کے ملازمین نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر احتجاج کیا ہے، ملازمین نے تنخواہوں کی ادائیگی میں مزید تاخیر پر یوم آزادی کو دھرنا دینے کا اعلان بھی کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان اسمبلی کے باہر بیک وقت 4 احتجاجی مظاہرے، ارکان اسمبلی سے مذاکرات
پیر کے روز میٹروپولیٹن کارپوریشن کے ملازمین نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر احتجاج کرتے ہوئے ریلی نکالی اور میٹروپولیٹن کارپوریشن کے دفتر کے سامنے شدید نعرے بازی کی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ آج 11 اگست ہو گئی ہے لیکن تاحال تنخواہیں ادا نہیں کی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: وفاق کی طرز پر الاؤنس کے لیے احتجاج، پشاور میں سرکاری ملازمین پر شیلنگ اور لاٹھی چارج
احتجاجی ملازمین نے کہا کہ تنخواہیں نہ ملنے کے باعث وہ گیس اور بجلی کے بل حتیٰ کہ بچوں کی فیس تک ادا نہیں کرسکے، مظاہرین نے خبردار کیا کہ اگر کل تک تنخواہیں جاری نہ کی گئیں تو 14 اگست(یوم آزادی) کو دھرنا دیا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news احتجاج بلوچستان تنخواہ دھرنا عدم ادائیگی ملازمین میٹروپولیٹن کارپوریشن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلوچستان تنخواہ عدم ادائیگی ملازمین میٹروپولیٹن کارپوریشن میٹروپولیٹن کارپوریشن عدم ادائیگی تنخواہوں کی ملازمین نے
پڑھیں:
جیکب آباد، علامہ مقصود ڈومکی کی سندھ ایمپلائز الائنس کے احتجاج میں شرکت
ملازمین سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ آئی ایم ایف کو سرکاری ملازمین کی پینشن پر کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے بلکہ اصل اعتراض انہیں حکمرانوں کی کرپشن اور عیاشیوں پر ہونا چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے آج جیکب آباد کے ڈی سی چوک پر سندھ ایمپلائز الائنس کے احتجاجی کیمپ کا دورہ کیا اور احتجاجی ملازمین سے اظہار یکجہتی کیا۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین عزاداری ونگ کے صوبائی نائب صدر سید غلام شبیر نقوی و دیگر رہنماء بھی ان کے ہمراہ تھے۔ اس موقع پر ایڈوکیٹ عبدالرب اوڈھانو، مرکزی سیکرٹری جنرل گورنمنٹ ریٹائرڈ ایمپلائیز ویلفیئر ایسوسی ایشن سندھ نے علامہ مقصود علی ڈومکی کو ملازمین کے مسائل اور ان کے مطالبات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ حکومت ایک طرف وزراء، اراکین اسمبلی اور حکمرانوں کی مراعات میں آئے روز اضافہ کر رہی ہے، جبکہ دوسری طرف غریب اور متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور مراعات میں روز بہ روز کٹوتی کی جا رہی ہے۔
انکا کہنا تھا کہ یہ انتہائی زیادتی ہے کہ وہ ملازمین جو پوری زندگی عوام کی خدمت کرتے ہیں، انہیں پینشن کے بنیادی حق سے محروم کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کو سرکاری ملازمین کی پینشن پر کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے بلکہ اصل اعتراض انہیں حکمرانوں کی کرپشن اور عیاشیوں پر ہونا چاہیے۔ ملازمین کی تنخواہیں اور پینشن ان کا حق ہیں اور کسی صورت ان پر ڈاکہ نہیں ڈالا جا سکتا۔ اس موقع پر سندھ ایمپلائز الائنس کے رہنماؤں نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے متعارف کردہ ملازم دشمن پینشن رولز کے خلاف احتجاجی تحریک جاری رہے گی۔ اس احتجاجی تحریک میں یہ مطالبات شامل ہیں کہ وفاق اور دیگر صوبوں کی طرح سندھ کے ملازمین کو بھی Disparity Reduction Allowance دیا جائے۔ گروپ انشورنس اور بینیوولنٹ فنڈ ملازمت کے اختتام پر ریٹائرمنٹ کے موقع پر ادا کیے جائیں۔ پینشن کے حق پر قدغن لگانے کی سازشوں کو فوری واپس لیا جائے۔