اوپن اے آئی نے ایک ہزار ملازمین کے لیے بھاری بونس کا اعلان کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
چَیٹ جی پی ٹی بنانے والی کمپنی اوپن اے آئی نے اپنے تقریباً ایک ہزار ملازمین کو بھاری بونس دینے کا اعلان کیا ہے، جو کمپنی کی کل فل ٹائم افرادی قوت کا تقریباً ایک تہائی حصہ بنتے ہیں۔
جی پی ٹی 5 کے اجرا سے ایک روز قبل، اوپن اے آئی کے سی ای او سیم آلٹ مین نے مواصلاتی پلیٹ فارم سلیک کے ذریعے ملازمین کو ایک حیران کن پیغام بھیجا، میڈیا رپورٹس کے مطابق، کمپنی کے اپلائیڈ انجینئرنگ، اسکیلنگ اور سیفٹی ڈومینز میں کام کرنے والے محققین اور سافٹ ویئر انجینئرز کو 2 سال کے لیے ہر سہ ماہی پر بونس دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: سیم آلٹ مین نے اوپن اے آئی خریدنے کی ایلون مسک کی پیشکش ٹھکرادی
بونس کی مقدار کردار اور سینیارٹی کے لحاظ سے مختلف ہوگی، اعلیٰ درجے کے محققین کو ’مڈ سنگل ڈِجٹ ملینز‘ ڈالرز کے بونس ملیں گے، جبکہ انجینئرز کو سینکڑوں ہزار ڈالر تک مل سکتے ہیں، یہ بونس 2 سال تک سہ ماہی بنیاد پر دیا جائے گا اور اسے اسٹاک، کیش یا دونوں کے امتزاج میں وصول کیا جا سکے گا۔
OpenAI offers retention bonuses to most of its staff on the heels of Meta's offers.
— Nikolai Yakovenko (@ivan_bezdomny) August 7, 2025
سیم آلٹ مین نے بتایا کہ یہ اضافہ مارکیٹ کے حالات کا نتیجہ ہے، جو غالباً اے آئی ٹیلنٹ کی بڑھتی ہوئی طلب کی وجہ سے ہے۔ ’جیسا کہ ہم نے چند ہفتے قبل ذکر کیا تھا، ہم اپنی تکنیکی ٹیمز کی تنخواہوں کا جائزہ لے رہے ہیں کیونکہ مارکیٹ میں تبدیلی آ رہی ہے۔‘
مزید پڑھیں: اوپن اے آئی نے چیٹ جی پی ٹی میں ’اسٹڈی موڈ‘ متعارف کرا دیا
انہوں نے مزید کہا کہ ہم کمپنی کی بہتر کارکردگی کے ساتھ ساتھ معاوضہ بڑھاتے رہنے کا ارادہ رکھتے ہیں، لیکن ہم اس اعلان کے بارے میں شفاف رہنا چاہتے تھے کیونکہ یہ ہمارے لیے ایک نیا اقدام ہے۔
سیلیکون ویلی کی بڑی ٹیک کمپنیاں اور فنڈز سے بھرپور اسٹارٹ اپس اے آئی ماہرین کے حصول کے لیے مسابقت کو تیز کر رہی ہیں، اور بونس کا اعلان کر کے ٹیلنٹ کو اپنی جانب کھینچ رہی ہیں۔
مزید پڑھیں: اوپن اے آئی کا نیا ویب براؤزر گوگل کروم کے لیے چیلنج کیوں؟
سیم آلٹ مین حال ہی میں اپنے کئی اہم محققین مارک زکربرگ کے میٹا کے ہاتھوں کھو چکے ہیں، جبکہ ایلون مسک کی کمپنی ایکس اے آئی بھی اے آئی ماہرین کو اپنی ٹیم میں شامل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
سیم آلٹ مین کے مطابق بھارت اوپن اے آئی کا امریکا کے بعد دوسرا سب سے بڑا بازار ہے اور امکان ہے کہ جلد ہی یہ سب سے بڑا بازار بن جائے۔
مزید پڑھیں: اوپن اے آئی کے چیٹ جی پی ٹی نے آواز پر مبنی نیا فیچر متعارف کروا دیا
جی پی ٹی 5 اب تمام صارفین کے لیے دستیاب ہے، پلس سبسکرائبرز کو زیادہ استعمال کی سہولت ملے گی جبکہ پرو سبسکرائبرز کو جی پی ٹی 5 پرو تک رسائی حاصل ہوگی، جو زیادہ گہری دلیل اور زیادہ جامع و درست جوابات فراہم کرنے والا ورژن ہے۔
کمپنی کے مطابق جی پی ٹی 5 ایک متحدہ نظام ہے جس میں ایک اسمارٹ اور مؤثر ماڈل عام سوالات کے جوابات دیتا ہے، ایک گہری دلیل والا ماڈل یعنی جی پی ٹی 5 تھنکنگ مشکل مسائل حل کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: چیٹ جی پی ٹی نے کس طرح جان لیوا مرض کی نشاندہی کرکے ایک شخص کی جان بچائی؟
’۔۔۔اور ایک ریئل ٹائم روٹر یہ فیصلہ کرتا ہے کہ کس ماڈل کا استعمال کرنا ہے، یہ سب بات چیت کی نوعیت، پیچیدگی، ٹولز کی ضرورت اور صارف کے واضح ارادے کے مطابق ہوتا ہے۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اوپن اے آئی ایکس اے آئی ایلون مسک جی پی ٹی 5 چیٹ جی پی ٹی سیم آلٹ مین مارک زکربرگ میٹاذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اوپن اے آئی ایکس اے ا ئی ایلون مسک جی پی ٹی 5 چیٹ جی پی ٹی سیم آلٹ مین میٹا اوپن اے ا ئی چیٹ جی پی ٹی سیم آلٹ مین اوپن اے آئی مزید پڑھیں جی پی ٹی 5 کے مطابق کے لیے
پڑھیں:
کراچی میں گاڑیوں کی عمر کی حد مقرر، ہیوی ٹرانسپورٹ پر ٹریکنگ سسٹم لازمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: سندھ حکومت نے ٹریفک قوانین اور عوامی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے سندھ موٹر وہیکل رولز 1969 میں اہم ترامیم کرتے ہوئے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
ترجمان محکمہ ٹرانسپورٹ کے مطابق ترامیم کے تحت بھاری کمرشل گاڑیوں کے مالکان کو نئی شرائط پر عمل درآمد کرنا لازم ہوگا، جن میں فٹنس سرٹیفکیٹ، گاڑیوں کی مقررہ عمر کی حد اور جدید حفاظتی نظام کا نفاذ شامل ہے۔
وزیر ٹرانسپورٹ سندھ شرجیل انعام میمن نے واضح کیا کہ اب تمام بھاری کمرشل گاڑیاں محکمہ ٹرانسپورٹ کے مراکز سے فٹنس سرٹیفکیٹ حاصل کریں گی اور خلاف ورزی کی صورت میں بھاری جرمانے عائد کیے جائیں گے، جو آن لائن سندھ حکومت کے اکاؤنٹ میں جمع ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیا قانون ایک سال کے اندر نافذ ہوگا اور تمام گاڑیوں کے لیے روڈ ورتھ ٹیسٹ لازمی ہوگا۔ خلاف ورزی پر پہلے مرحلے میں معمولی جرمانہ، دوسری بار دو لاکھ روپے اور تیسری بار تین لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
ترامیم کے تحت گاڑیوں کی عمر کی حد بھی مقرر کی گئی ہے۔ انٹر پروونشل روٹس پر 20 سال سے زائد پرانی گاڑیوں کو پرمٹ نہیں دیا جائے گا، انٹرسٹی روٹس پر 25 سال سے زائد پرانی گاڑیاں نہیں چل سکیں گی جبکہ شہروں کے اندر گاڑیوں کی زیادہ سے زیادہ عمر 35 سال مقرر کی گئی ہے۔
مزید برآں، کسی بھی بھاری یا ہلکی کمرشل گاڑی کو بغیر ٹریکنگ اور حفاظتی نظام کے چلنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ہر گاڑی میں جی پی ایس ٹریکنگ ڈیوائس، آگے اور پیچھے کیمرے، ڈرائیور مانیٹرنگ کیمرا، 360 ڈگری کیمرہ سسٹم اور انڈر رن پروٹیکشن گارڈز نصب کرنا لازمی ہوگا تاکہ حادثات کے دوران چھوٹی گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں محفوظ رہ سکیں۔
شرجیل میمن نے کہا کہ یہ تمام آلات مکمل طور پر فعال حالت میں ہونا ضروری ہیں۔ اگر کسی گاڑی میں یہ نظام نصب نہ پایا گیا یا جان بوجھ کر خراب کیا گیا تو بھاری جرمانہ عائد ہوگا، گاڑی عارضی طور پر بند کی جائے گی اور 14 دن میں اصلاح نہ ہونے کی صورت میں اس کی رجسٹریشن مستقل طور پر منسوخ کر دی جائے گی۔