جرمن نشریاتی ادارے ڈی ڈبلیو کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی ریاست چھتیس گڑھ کے ضلع بستر میں ہندو قوم پرست گروہ عیسائی برادری، خاص طور پر پسماندہ آدیواسی قبائل، پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ ہندو مت اختیار کریں۔

رپورٹ کے مطابق بی جے پی کے مقامی رہنما راجہ رام ٹوڈم ایک عیسائی شخص کے پاس پہنچے، جس نے ماضی میں طبی امداد ملنے کے بعد عیسائیت قبول کی تھی۔ اس شخص کو زبردستی ’دوبارہ ہندو مت اختیار کرنے‘ کی تقریب سے گزارا گیا۔ جرمن نشریاتی ادارے کے مطابق یہ مذہبی اقلیتوں کو نشانہ بنانے کی ایک وسیع مہم کا حصہ ہے۔

دیگر واقعات
رپورٹ میں ایک اور کیس کا ذکر کیا گیا، جہاں ایک عیسائی شخص کو مقامی کمیونٹی کی جانب سے اپنے والد کی تدفین آبائی زمین پر کرنے کا حق نہیں دیا گیا، جس کے باعث میت کو دور دراز علاقے میں دفن کرنا پڑا۔

تشویش اور خدشات
مقامی پادریوں نے خبردار کیا ہے کہ اس قسم کی کارروائیاں فرقہ وارانہ کشیدگی کو بڑھا رہی ہیں اور مذہبی آزادی کو شدید نقصان پہنچا رہی ہیں۔ ان کے مطابق عیسائی برادری میں خوف اور عدم تحفظ کا احساس بڑھ رہا ہے، خاص طور پر دیہی علاقوں میں سماجی دباؤ اور دھمکیوں کا سامنا زیادہ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: کے مطابق

پڑھیں:

قوانین کو سیاسی دباؤ یا انتقامی کارروائی کیلئے استعمال نہیں ہونے دینگے: سہیل آفریدی

— فائل فوٹو

خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کا کہنا ہے کہ قوانین کو سیاسی دباؤ یا انتقامی کارروائی کے لیے استعمال نہیں ہونے دیں گے۔

پشاور میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی کی زیر صدارت اجلاس کا انعقاد کیا گیا، جس میں 3 ایم پی او، 16 ایم پی او اور دفعہ 144 کے قوانین کے حوالے سے تفصیلی غور کیا گیا۔

سہیل آفریدی کا کہنا ہے کہ ہر قانون کے مثبت اور منفی پہلو ہوتے ہیں، آزادی اظہار رائے اور پُرامن احتجاج ہر شہری کا حق ہے، احتجاج کے حق اور عوامی سہولت میں توازن کے لیے نیا لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ کےپی کا کہنا ہے کہ وزیر قانون کی زیر نگرانی 4 رکنی کمیٹی مجوزہ قوانین میں اصلاحات کی سفارشات پیش کرے گی۔

ان کا کہنا ہے کہ قوانین کا مقصد صرف عوامی مفاد اور فلاح ہے، عوام کی جان و مال کا تحفظ اور سہولتوں کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

اجلاس میں وزیر قانون آفتاب عالم، چیف سیکریٹری، سیکریٹری داخلہ اور ایڈووکیٹ جنرل نے شرکت کی۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کا پاکستان پر دباؤ ڈالنے کے لیے بھارت سے ہتھیاروں کا معاہدہ
  • ہندوتوا کی آگ اور بھارت کا مستقبل
  • آٹو انڈسٹری نئی پالیسی کی جنگ کی تیاری میں مصروف
  • اقبال کے مذہب پر علامہ عبدالعلی الہروی کی علمیت کا اثر
  • بھارت‘ مندر میں بھگدڑ مچنے کے باعث ہلاکتوں میں مزید اضافہ
  • نیو یارک اور لندن کے مسلم میئرز کو مذہب کی بنیاد پر تنقید کا سامنا
  • 27ویں ترمیم پر تحفظات: وزیراعظم نے اتحادی جماعتوں کے سینیٹرز کو کل مدعو کرلیا
  • قوانین کو سیاسی دباؤ یا انتقامی کارروائی کیلئے استعمال نہیں ہونے دینگے: سہیل آفریدی
  • امن چاہتے ہیں لیکن کسی کے دباؤ کے آگے نہیں جھکیں گے، ایرانی صدر
  • پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم میں تبدیلی، وہاب ریاض نئے ہیڈ کوچ مقرر