جرمن نشریاتی ادارے ڈی ڈبلیو کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی ریاست چھتیس گڑھ کے ضلع بستر میں ہندو قوم پرست گروہ عیسائی برادری، خاص طور پر پسماندہ آدیواسی قبائل، پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ ہندو مت اختیار کریں۔

رپورٹ کے مطابق بی جے پی کے مقامی رہنما راجہ رام ٹوڈم ایک عیسائی شخص کے پاس پہنچے، جس نے ماضی میں طبی امداد ملنے کے بعد عیسائیت قبول کی تھی۔ اس شخص کو زبردستی ’دوبارہ ہندو مت اختیار کرنے‘ کی تقریب سے گزارا گیا۔ جرمن نشریاتی ادارے کے مطابق یہ مذہبی اقلیتوں کو نشانہ بنانے کی ایک وسیع مہم کا حصہ ہے۔

دیگر واقعات
رپورٹ میں ایک اور کیس کا ذکر کیا گیا، جہاں ایک عیسائی شخص کو مقامی کمیونٹی کی جانب سے اپنے والد کی تدفین آبائی زمین پر کرنے کا حق نہیں دیا گیا، جس کے باعث میت کو دور دراز علاقے میں دفن کرنا پڑا۔

تشویش اور خدشات
مقامی پادریوں نے خبردار کیا ہے کہ اس قسم کی کارروائیاں فرقہ وارانہ کشیدگی کو بڑھا رہی ہیں اور مذہبی آزادی کو شدید نقصان پہنچا رہی ہیں۔ ان کے مطابق عیسائی برادری میں خوف اور عدم تحفظ کا احساس بڑھ رہا ہے، خاص طور پر دیہی علاقوں میں سماجی دباؤ اور دھمکیوں کا سامنا زیادہ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: کے مطابق

پڑھیں:

ٹرمپ کا بھارتی تیل انڈسٹری پر دباؤ، امبانی بھی مشکل میں پھنس گئے

امریکی جریدے کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کے ساتھ جاری تجارتی کشیدگی میں اپنا نیا ہدف تیل صاف کرنے کی صنعت کو بنایا ہے، اور اس کی زد میں دو بڑی بھارتی ریفائنریز آگئی ہیں۔

اگرچہ صدر ٹرمپ نے کسی کمپنی کا براہِ راست ذکر نہیں کیا، مگر تمام اشارے بھارتی ارب پتی مکیش امبانی اور ان کی کمپنی ریلائنس انڈسٹریز کی طرف جاتے ہیں۔

ان میں سب سے نمایاں گجرات کے شہر جام نگر میں واقع ریلائنس ریفائنری ہے، جو دنیا کی سب سے بڑی ریفائنری سمجھی جاتی ہے اور اپنے تیل کا تقریباً ایک تہائی حصہ روس سے حاصل کرتی ہے۔ اسی شہر میں نایارا انرجی کی ایک اور بڑی ریفائنری بھی موجود ہے، جس کے 49 فیصد حصص 2017 سے روس کی سرکاری آئل کمپنی روسنیفٹ کے پاس ہیں۔

رپورٹ کے مطابق یوکرین جنگ کے پہلے ہی سال میں یہ دونوں بھارتی نجی ریفائنریز دنیا بھر میں روسی خام تیل کی سب سے بڑی خریدار بن گئیں۔ امریکا نے تیل کی عالمی قیمتوں کو قابو میں رکھنے کے لیے اس رجحان کو چند برس برداشت کیا، مگر اب صدر ٹرمپ کی دھمکیوں نے بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی کی حکومت اور مکیش امبانی جیسے صنعتی اداروں کو مشکل صورتِ حال سے دوچار کر دیا ہے۔

روس سے تیل کی خریداری ختم کرنا اس وقت بھارت کے لیے پسپائی کے مترادف ہوگا، اور موجودہ سیاسی ماحول میں کوئی بھی منتخب بھارتی رہنما اس کے نتائج برداشت کرنے کو تیار نظر نہیں آتا۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت کی جانب سے پانی چھوڑے جانے کا امکان، الرٹ جاری
  • عمران خان کے گھر بنی گالہ کی نیلامی آج ، دلچسپی رکھنے والوں کیلئے ہدایات جاریں 
  • گلگت : لینڈسلائیڈنگ سے ملبے تلے دب کر 8 رضاکار جاں بحق
  • گلگت میں لینڈسلائیڈنگ، ملبے تلے دب کر 8 رضاکار جاں بحق
  • روس کے کوریل جزائر کے مشرق میں 6 شدت کا زلزلہ
  • مودی کے ٹرمپ اور چین کیساتھ کشیدہ تعلقات، بھارت عالمی تنہائی کا شکار، امریکی جریدے کی رپورٹ
  • ٹرمپ کا بھارتی تیل انڈسٹری پر دباؤ، امبانی بھی مشکل میں پھنس گئے
  • معرکہ حق میں افواج نے بھارت کو بدترین شکست دی، پوری قوم جشن منا رہی ہے، شرجیل میمن
  • پاکستان امریکی صدر کا پسندیدہ ملک بن گیا، بھارت پر دباؤ میں اضافہ؛ بلومبرگ رپورٹ