اپریل 2025ء میں ورکرز ترسیلات 3.2ارب ڈالر رہیں، اسٹیٹ بینک
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ورکرز ترسیلات کے حوالے سے تفصیلات جاری کردیں۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق اپریل 2025میں ورکرز ترسیلات 3.2ارب ڈالر رہیں جبکہ اپریل2025ء کی ورکرز ترسیلات اپریل 2024ء کے مقابلے 13.10 فیصد زائد ہیں۔
اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ مالی سال کے ابتدائی 10 ماہ میں ورکرز ترسیلات 30فیصد اضافے سے 31.2ارب ڈالر رہیں۔
اس کے علاوہ سعودی عرب سے اپریل میں 72.
اشتہار
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: ورکرز ترسیلات اسٹیٹ بینک
پڑھیں:
پاکستان اور امریکہ کے درمیان دو طرفہ تجارتی حجم میں 16 فیصد اضافہ ریکارڈ
پاکستان اور امریکہ کی دو طرفہ تجارت کے حتمی اعداد و شمار سامنے آگئے، جس کے مطابق گزشتہ مالی سال پاک امریکہ تجارت کا حجم 7 ارب 59 کروڑ 80 لاکھ ڈالر رہا۔دستاویزمیں بتایا گیا کہ پاکستان نے ایک سال میں امریکہ کو 5 ارب 83 کروڑ ڈالر کی برآمدات کیں.جس میں گزشتہ مالی سال کی نسبت 10 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔دستاویز کے مطابق امریکہ کی پاکستان کو درآمدات کا حجم ایک ارب 76 کروڑ 30 لاکھ ڈالر رہا. جس میں گزشتہ سال 40 فیصد اضافہ ہوا۔ایک سال میں امریکہ کے ساتھ پاکستان کا تجارتی سرپلس 4 ارب ڈالر سے زائد رہا، پاکستان نے امریکہ کو زیادہ برآمدات بستر، میز، بیت الخلا اور کچن چادروں کی کیں، ان برآمدات کا حجم 1.038 ارب ڈالر رہا، جبکہ مردانہ سوٹ، جیکٹ اور ٹراؤزر کی برآمدات 936 ملین ڈالر رہیں۔دستاویزمیں بتایا گیا کہ امریکہ کو تیار شدہ ملبوسات اور ڈریس پیٹرن کی برآمدات 386 ملین، ٹی شرٹس 36 کروڑ 10 ڈالر، اس کے علاوہ جرسیوں اور پل اوورز کی برآمدات 31 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہیں۔اسی طرح جرابوں کی برآمدات 27 کروڑ 80 لاکھ، چمڑے کی مصنوعات 16 کروڑ 50 لاکھ، جبکہ خواتین کے ملبوسات 15 کروڑ 70 ڈالررہیں۔دستاویز میں بتایا گیا کہ پاکستان نے امریکہ سے سب سے زیادہ 39 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی روئی درآمد کی، اس کے علاوہ تقریبا 16 کروڑ ڈالر کے لوہے اور اسٹیل کےا سکریپ، 13 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی سویا بین، 5 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کا کوئلہ درآمد کیا گیا۔امریکہ سے ٹربو جیٹس اور گیس ٹربائنز کی درآمدات 50 ملین ڈالر رہیں، جبکہ کمپیوٹر مشینز کی 4 کروڑ، پیٹرولیم آئل کی 3 کروڑ 80 لاکھ ڈالر، الیکٹرو میڈیکل آلات کی 3 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی درآمد کی گئی۔دستاویز کے مطابق امریکہ سے خشک میوہ جات کی درآمدات کا حجم 3 کروڑ 30 لاکھ ڈالر رہا۔