پاکستان دہشتگردی سے نمٹتا رہا کبھی بھارت پر الزام نہیں لگایا، سلمان خان کا ویڈیو بیان وائرل
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
بھارتی فلم انڈسٹری کے سپر اسٹار سلمان خان کے پاکستان کے حق میں بولنے کی پرانی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
سلمان خان کی یہ پرانی ویڈیو ایسے وقت میں سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے جب بھارت پاکستان پر پہلگام واقعے کا الزام عائد کرتے ہوئے پاکستان پر بزدلانہ حملے کر رہا ہے بھارت کے پاک سرزمین کیخلاف آپریشن سندور کا پاک آرمی نے آپریشن بنیان المرصوص سے منہ توڑ جواب دیا ہے جس کے بعد دونوں ممالک میں سیز فائر معاہدہ ہوگیا ہے۔
اس ویڈیو میں سلمان خان دہشتگردی کے الزامات پر پاکستان کے حق میں بات کرتے نظر آ رہے ہیں۔ ویڈیو میں سلمان خان کہتے ہیں کہ پاکستان خود دہشتگردی کا شکار ہے اور وہاں کی صورتحال ان کے کنٹرول میں نہیں، لہٰذا کسی واقعے کے فوراً بعد ایک دوسرے پر الزام لگانا مناسب نہیں۔
A post common by ???????????????????? ???????????????? (@sallukhanniazi)
انہوں نے کہا کہ بھارت کو بھی دہشتگردی جیسے مسائل کا سامنا ہے، اس لیے دونوں ممالک کو چاہیے کہ مل کر اس خطرے کا خاتمہ کریں۔ سلمان خان نے مزید کہا کہ اسلام کسی صورت دہشتگردی کی تعلیم نہیں دیتا، نہ قرآن اور نہ ہی احادیث میں کسی بے گناہ کو قتل کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
یاد رہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان حالیہ کشیدگی اور جنگ کے بعد دونوں ممالک سیز فائر پر رضامند ہوگئے ہیں۔ سلمان خان نے سیز فائر پر ایک شکرگزاری کا پیغام بھی شیئر کیا تھا، جسے بعد میں ڈیلیٹ کر دیا گیا۔ البتہ حالیہ جنگ کے دوران سلمان خان نے پاکستان مخالف کوئی ردعمل نہیں دیا اور خاموشی اختیار کی جس پر بھارت میں انہیں تنقید کا سامنا ہے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
کبھی طالبان کو سپورٹ کیا نہ آئندہ کریں گے، کے پی حکومت نے کسی آپریشن کی اجازت نہیں دی، جنید اکبر
پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین جنید اکبر نے کہا ہے کہ کبھی طالبان کو سپورٹ کیا نہ آئندہ کریں گے، خیبر پختونخوا حکومت نے کسی آپریشن کی اجازت نہیں دی۔
اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نئے قانون سے لوگوں کو مہم سے روکا جائے گا، مجھ پر ریاست نے بغاوت کا مقدمہ درج کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاسی سرگرمی پر دہشتگردی کا مقدمہ درج کیا گیا، سعد رفیق بار بار ہمیں کہتے تھے ہم بھگت چکے، یہ بھگتیں گے۔
جنید اکبر نے کہا کہ ہم پہلی بار حکومت میں آئے اور ہمیں سمجھ نہ تھی، آج جو قانون سازی ہورہی ہے، یہ لوگ بھگتیں گے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ اس ملک میں 21 سے زائد آپریشن ہوئے، نتیجہ کیا نکلا؟ ایک بریفننگ ہوئی جس میں اس وقت کے آرمی چیف موجود تھے، آرمی چیف وزیر اعظم کا سیکیورٹی ایڈوائزر ہوتا ہے، اگر فیصلہ غلط تھا تو باجوہ صاحب اور اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی کو کٹہرے میں لایا جائے۔
جنید اکبر نے کہا کہ طالبان کو کس نے کہا تھا کہ پنجاب نہ آئیں؟ اس ملک میں حکومتیں گریں تو کون ذمہ دار تھا؟ آج کہا جا رہا ہے کہ پہ ٹی آئی نے طالبان کو سپورٹ کیا، پی ٹی آئی نے کبھی طالبان کو سپورٹ نہیں کیا، ہم نہ کبھی طالبان کو سپورٹ کریں گے، صوبائی حکومت نے کسی آپریشن کی اجازت نہیں دی۔
اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ انسداد دہشتگری ایکٹ کی دفعہ 4 میں ترمیم کی، یہ آرٹیکل 10 کی خلاف ورزی ہے، یہ آئین کے بنیادی حقوق جیسا ہے، پہلے ہائی کورٹ کا جج اضافی 3 ماہ تحویل کی اجازت دیتا تھا، اب ایس پی کو توسیع کا اختیار دے دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ قانون پہلے بھی بنایا گیا تھا، اس طرح کے قوانین سیاسی مقاصد کے لئے استعمال ہوتے ہیں، ان لوگوں نے ایک ہی سیاسی جماعت کو نشانہ بنایا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ فارم 47 والوں نے تحفہ دیا ہے، یہ قانون پورے پاکستان پر لاگو ہوگا، جس کو مشتبہ سمجھیں گے، اٹھالیں گے، 26 نومبر کو گولیاں برسائی گئی، یہ پاکستان کا ایک اور سیاہ باب ہے۔