پاکستان کے قرضوں کا حجم 73 ہزار 600 ارب روپے سے تجاوز کر گیا۔اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق ہر پاکستانی ساڑھے تین لاکھ روپے کا مقروض ہو گیا ہے۔ قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک سال میں ملکی قرضوں کا مجموعی حجم 65 ہزار 374 ارب روپے سے بڑھ کر 73 ہزار 688 ارب روپے سے بڑھ گیا ہے۔پاکستان کے مجموعی قرضے ایک سال میں 12.

7 اور ایک ماہ میں 0.9 فیصد بڑھ گئے۔ پاکستان کا مقامی قرض ایک سال میں 43 ہزار 432 ارب روپے 51 ہزار 518 ارب روپے ہو گیا۔اسٹیٹ بینک کے اعدادو شمار کے مطابق مارچ 2024 سے مارچ 2025 تک مقامی قرضے 18.6 فیصد کے حساب سے بڑھے،ایک ماہ میں مقامی قرضے 1 فیصد بڑھ کر 51 ہزار 22 ارب روپے سے 51 ہزار 518 ارب روپے سے تجاوز کرگئے۔ایک سال میں بیرونی قرضے ایک فیصد اضافے سے 21 ہزار 942 ارب روپے سے بڑھ کر 22 ہزار 170 ارب روپے تک پہنچ گئے۔ ایک مہینے میں بیرونی قرضوں کا حجم 0.7 22 ہزار 14 ارب روپے سے 22 ہزار 170 ارب روپے رہا۔رپورٹ کے مطابق پاکستان کو بیرونی و مقامی قرضوں کے علاوہ سود کی ادائیگیاں 6 ہزار ارب روپے سے تجاوز کر گئی ہیں۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ارب روپے سے تجاوز کر ایک سال میں کے مطابق قرضوں کا سے بڑھ

پڑھیں:

پشاور؛ سرکاری ملازمین کا کم ازکم اجرت 50 ہزار روپے کرنے کا مطالبہ

پشاور:

سرکاری ملازمین کی مختلف تنظیموں نے حکومت سے کم سے کم اجرت 50 ہزار روپے کرنے، سرکاری ملازمین کی اب گریڈیشن اور سی پی فنڈ کو جی پی فنڈ میں تبدیل کرنے کا مطالبہ کردیا۔

اگیگا کے وفد نے چیئرمین وزیر زادہ کی سربراہی میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم سے ملاقات کی، وفد میں صوبائی جنرل سیکریٹری نیاز علی خٹک، ایپٹا کے صدر عزیزاللہ خان اور سمیع اللہ خان بھی موجود تھے۔

وفد نے مشیر خزانہ کو اپنی چارٹرڈ آف ڈیمانڈز پیش کیں اور مؤقف اختیار کیا کہ 26 مئی تک ہم نے حکومت کو ڈیڈ لائن دی ہے کہ ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کیے گئے تو احتجاج کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ کم از کم اجرت 50 ہزار روپے مقرر کرکے تنخواہ و مراعات میں موجودہ تضاد ختم کیا جائے، ملازمین کی اپ گریڈیشن کرکے اعلامیہ جاری کیا جائے اور سی پی فنڈ کو جی پی فنڈ میں تبدیل کیا جائے۔

وفد نے کہا کہ پنشن اصلاحات کے نام پر کسی قسم کی کوئی کٹوتی منظور نہیں ہے، جس پر مشیر خزانہ نے اگیگا کے وفد کو یقین دلایا کہ آپ کی چارٹرڈآف ڈیمانڈز کا جائزہ لیا جائے گا کیونکہ صوبائی حکومت ملازمین کی فلاح و بہبود کے لیے کوشاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگیگا کے چارٹرڈ آف ڈیمانڈ کی روشنی میں آئندہ نئے مالی سال کے بجٹ میں تجاویز کو شامل کرکے ملازمین کو بجٹ کے موقع پر خوش خبری سنائی جائے گی اور مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت صوبے کے سابقہ بقایاجات کی ادائیگی یقینی بنائے۔

متعلقہ مضامین

  • وفاقی حکومت کے قرضوں میں ریکارڈ اضافہ سٹیٹ بینک کی جانب سےرپورٹ جاری
  • سونے کی قیمتوں میں ایک روزہ کمی کے بعد دوبارہ اضافہ
  • پاکستان پر قرضے ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے
  • سٹاک مارکیٹ  پہلی بار 10 ہزار پوائنٹس بڑھ گئی، سونا 10400  روپے تولہ سستا
  • سونے کی فی تولہ قیمت 10 ہزار 400 روپے کم ہوگئی
  • سونے کی فی تولہ قیمت میں 10 ہزار 400 روپے کی بڑی کمی
  • پاکستان کی تاریخ میں سونے کی قیمت میں سب سے بڑی کمی، کتنا سستا ہوا؟ جانئے
  • سونے کی قیمت میں ساڑھے 10 ہزار روپے کی بڑی کمی
  • پشاور؛ سرکاری ملازمین کا کم ازکم اجرت 50 ہزار روپے کرنے کا مطالبہ