وزیر خزانہ محمد اورنگزیب---فائل فوٹو

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ معیشت کے ہر شعبے کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، غیر ضروری تحفظ کے دور کا خاتمہ ضروری ہے۔

وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب سے صنعت کاروں اور برآمد کنندگان کے وفد کی ملاقات ہوئی، جس کی قیادت پاکستان بزنس کونسل کے سابق چیئرمین شبیر دیوان نے کی۔

 ملاقات میں حکومت کے ٹیرف میں اصلاحات کے پروگرام پر بات چیت کی گئی۔

بھارت سے کشیدگی کا پاکستان کی معیشت پر بڑا مالی اثر نہیں پڑیگا، وزیر خزانہ

لندنوفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ.

..

اس موقع پر وزیر خزانہ نے کہا کہ برآمدات پر مبنی ترقی ترجیح ہے، یہی معاشی استحکام کےلیے واحد قابل عمل راستہ ہے،  پیداوار میں اضافہ اور عالمی منڈیوں کی جانب رجحان اپنانا ناگزیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ تحفظاتی نظام ختم کرنا ہوگا تاکہ مسابقت پر مبنی مارکیٹ کو فروغ دیا جاسکے، وزیراعظم ذاتی طور پر ان پالیسی اصلاحات کی نگرانی کر رہے ہیں، تمام اسٹیک ہولڈرز کی تجاویز کو اصلاحات کے اگلے مرحلے میں شامل کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ مالیاتی اخراجات کی بلند شرح، مہنگی توانائی، پیچیدہ ٹیکس نظام جیسے مسائل حل کرنا ضروری ہے، آئندہ وفاقی بجٹ کو حکمت عملی پر مبنی دستاویز کے طور پر تیار کیا جارہا ہے۔

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا

پڑھیں:

ریاستی نظام میں عوامی خدمت پر مبنی سول بیورو کریسی کا شفاف کردار ناگزیر ہے، فیلڈ مارشل

چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ ریاستی نظام میں عوامی خدمت پر مبنی سول بیورو کریسی کا شفاف کردار ناگزیر ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے آرمی آڈیٹوریم میں سول سروسز اکیڈمی کے 52 ویں کامن ٹریننگ پروگرام (CTP) کے زیرتربیت افسران سے ملاقات کی۔

یہ افسران امن کے دوران فوجی فارمیشنز، آپریشنل علاقوں، بالخصوص کشمیر،خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں پاکستان آرمی کے ساتھ منسلک رہے

اور انہیں تینوں مسلح افواج کی سرگرمیوں کو قریب سے دیکھنے اور سیکھنے کا موقع ملا۔

فیلڈ مارشل کی افسران سے ملاقات ایک وسیع تر قومی اقدام کا حصہ تھی ، جس کا مقصد سول اور عسکری قیادت کے درمیان ادارہ جاتی ہم آہنگی کو فروغ دینا اور باہمی فہم و ادراک کو گہرا کرنا ہے۔

اپنے خطاب میں فیلڈ مارشل نے قومی سلامتی، درپیش داخلی و خارجی چیلنجز اور پاکستان کی علاقائی سلامتی و استحکام میں مسلح افواج کے کلیدی کردار پر تفصیلی روشنی ڈالی۔

فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  ملکی ترقی کے لیے ادارہ جاتی یکجہتی، باہمی احترام اور مشترکہ قومی مقصد ناگزیر ہیں۔ انہوں نے ریاستی نظام میں ایک باصلاحیت، شفاف اور عوامی خدمت پر مبنی سول بیوروکریسی کے کردار کو ناگزیر قرار دیا۔

چیف آف آرمی اسٹاف کا کہنا تھا کہ نوجوان افسران  دیانتداری، پیشہ ورانہ مہارت اور حب الوطنی کے اعلیٰ معیار کو اپنائیں۔

اس موقع پر   شرکا نے سینئر فوجی قیادت سے براہ راست ملاقات اور پاکستان آرمی کے وژن، آپریشنل تیاری اور قومی تعمیر و ترقی میں کردار کے بارے میں جاننے کے موقع کو بے حد سراہا۔

ملاقات کا اختتام سوال و جواب کے سیشن پر ہوا، جو ایک تعمیری مکالمے، مشترکہ ذمے داری اور پاکستان کی ترقی کے لیے اجتماعی عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • بجلی، توانائی شعبوں میں اصلاحات کی ضرورت، گردشی قرضہ 4.9 ٹریلین سے تجاوز کر چکا: وزیر خزانہ
  • روایتی جنگی حکمتِ عملی کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا ضروری ہے، نیول چیف
  • ریاستی نظام میں عوامی خدمت پر مبنی سول بیورو کریسی کا شفاف کردار ناگزیر ہے، فیلڈ مارشل
  • جامن: ذائقہ دار پھل، صحت بخش خزانہ ، حیرت انگیز طبی فوائد پر مبنی مکمل رپورٹ
  • بجٹ میں کھاد اور زرعی ادویات پر ٹیکس نہیں لگایا گیا، وزیراعظم
  • زرعی شعبے میں پائیدار اصلاحات سے ملکی معیشت کو مزید فروغ ملے گا، کھاد اور زرعی ادویات پر ٹیکس نہیں لگایا جا رہا، وزیراعظم
  • پاکستان معدنی وسائل سے مالا مال ملک ہے، ریکو ڈک منصوبہ عالمی سطح پر توانائی اور معدنیات کی ضروریات پورا کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا، وفاقی وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک کا ویبینار سے خطاب
  • معیشت درست سمت میں گامزن ہے: محمد اورنگزیب
  • زراعت ملکی معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڈی ،اصلاحات سے معیشت مزید بہتر ہو گی:وزیراعظم
  • آئندہ بجٹ میں کھاد اور زرعی ادویات پر ٹیکس نہیں لگایا جا رہا، وزیراعظم