اسلام آباد:

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی سے سپریم کورٹ اسلام آباد میں ملاقات ہوئی جس میں قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے اور شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے عدلیہ اور انتظامیہ کے مابین مربوط کوششوں کی اہمیت پر زور دیا گیا۔

سپریم کورٹ کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق ملاقات میں چیف جسٹس نے انصاف تک رسائی میں بہتری، عدالتی نظام کی جدید کاری، ٹیکس سے متعلق مقدمات کی درجہ بندی کے بارے میں اقدامات کو اجاگر کیا۔

ملاقات میں چیف جسٹس نے ٹیکنالوجی پر مبنی اصلاحات کے ذریعے سروس ڈیلیوری میں بہتری کے حوالے سے سپریم کورٹ کے جاری اقدامات کو اجاگر کیا، متبادل تنازعات کے حل (ADR) کے نظام کی کامیابی کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا، متبادل تنازعات کے حل کا نظام ٹیکس سے متعلق تنازعات کے بروقت حل کے لیے متعارف کرایا گیا ہے، چیف جسٹس نے اس نظام کو حقیقی کامیابی بنانے کے لیے حکومتی تعاون کی اہمیت کو ایک بار پھر دہرایا۔

چیف جسٹس نے وفاقی وزیر کو آگاہ کیا کہ اس وقت جوڈیشل اکیڈمی میں عدالتی افسران اور ایس ای سی پی کے اراکین کے لیے تربیتی سیشنز جاری ہیں، چیف جسٹس پاکستان نے جلد ہی مسابقتی کمیشن آف پاکستان کے افسران کو بھی اسی نوعیت کی تربیت دینے کا منصوبہ ہے۔

وفاقی وزیر نے عدلیہ کے اصلاحاتی ایجنڈے کو سراہا اور عدالتی ترقیاتی منصوبوں کے لیے درکار وسائل کی بروقت فراہمی میں حکومت کے مسلسل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: چیف جسٹس نے

پڑھیں:

وکلاء کی فلاح وبہبود کے منصوبوں کو سیاست کی نذرنہیں ہونے دیں گے،وفاقی وزیر قانون وانصاف سینیٹراعظم نذیرتارڑ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 ستمبر2025ء) وفاقی وزیر قانون وانصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہاہے کہ وکلا کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جارہے ہیں،وکلا کی فلاح وبہبود کے منصوبوں کو سیاست کی نذرنہیں ہونے دیں گے،وکلا کامعاشرے میں کلیدی کردارہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہائوسنگ اتھارٹی ،ڈی ایچ اے اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے مشترکہ رہائشی منصوبے مارگلہ آرچرڈ پارک روڈ ہاؤسنگ سکیم کے ترقیاتی کاموں بارے سہ فریقی معاہدے پر دستخطوں کی باضابطہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

وفاقی وزیر قانون وانصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ آئینی ترمیم میں وکلا کی تجاویزشامل کی گئیں،قانونی اصلاحات میں قانونی برادری سے مشاورت یقینی بنائی جاتی ہے،فوجداری نظام میں اہم اصلاحات لائی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے وکلا کی رہائشی اسکیم میں ترقیاتی کاموں بارے مفاہمتی معاہدے کو خوش آئند قرار دیا اور کہاکہ وکلا کی فلاح و بہبود کے لیے حکومتی سطح پر ہر ممکنہ تعاون جاری رہے گا ۔

تقریب سے وفاقی وزیر ہائوسنگ اینڈ ورکس میاں ریاض حسین پیرزادہ نے بھی خطاب کیا اور کہاکہ ترقیاتی کاموں کی شروعات کے حوالے سے یہ ایک تاریخی معاہدہ ہوگا جس کے بعد اس پروجیکٹ پر باقاعدہ طور پر تیزی سے کام شروع ہو جائے گا اور یہ پروجیکٹ جلد از جلد اپنی تکمیل کو پہنچے گا ۔اس منصوبے کے تحت فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ اتھارٹی اپنے معزز الاٹیز کو عالمی معیار کی جدید اور سہولیات سے آراستہ رہائشی ماحول فراہم کرے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ اسکیم میں کمرشل ایریاز، پارکس، تعلیمی ادارے، مساجد اور دیگر عوامی سہولیات کے لیے بھی جگہ مختص کی گئی ہے۔ ریاض حسین پیرزادہ نے کہاکہ وکلا برادری کی فلاح و بہبود اولین ترجیح ہے اور اس ضمن میں ہمہ وقت کوششیں جاری رہیں گی ۔\932

متعلقہ مضامین

  • وکلاء کی فلاح وبہبود کے منصوبوں کو سیاست کی نذرنہیں ہونے دیں گے،وفاقی وزیر قانون وانصاف سینیٹراعظم نذیرتارڑ
  • جسٹس طارق موقع ملنے کے باوجود کمرہ عدالت سے چلے گئے، سندھ ہائیکورٹ کا تحریری فیصلہ جاری
  • فوجی عدالت سے سزا کیس،معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کرنے کیلئے 10 دن کی مہلت
  • اوور سیز پاکستانیوں کی جائیداد کے تنازعات کیلئے خصوصی عدالتیں قائم کی جا رہی ہیں: اسحاق ڈار
  • ملٹری کورٹ سے سزا کیخلاف اپیل ؛لاہور ہائیکورٹ کی وفاقی سیکرٹری قانون کو معاملہ کابینہ میں پیش کرنے کیلئے 10دن کی مہلت 
  • سوشل میڈیا دیکھ کر عدالت چلا سکتے نہ عدالتی روسٹر ذاتی سکورنگ کیلئے استعمال ہونے دینگے: جسٹس نعیم اختر
  • ٹرمپ اور اسلامی رہنماؤں کی ملاقات کا مشترکہ اعلامیہ جاری
  • نیویارک: عرب و اسلامی ممالک کے رہنماؤں اور امریکی صدر کے اہم اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ جاری
  • وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی یورپی یونین کے سفیر رائموندس کاروبلس سے ملاقات
  • بھاری گاڑیوں کیلئے نئی شرائط، عمل کرنا لازم قرار؛ نوٹیفکیشن جاری