چھاتی کے کینسر سے نمٹنے کے لیے تمام شعبوں کو مشترکہ کردار ادا کرنا ہوگا، خاتون اول
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
اسلام آباد میں پنک ربن پاکستان کے بانی عمر آفتاب سے ملاقات کے دوران خاتون اول آصفہ بھٹو زرداری نے کہا کہ چھاتی کا کینسر پاکستان میں خواتین کو لاحق سب سے عام بیماری ہے، جس سے ہر 9 میں سے ایک پاکستانی خاتون متاثر ہونے کے خطرے سے دوچار ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس مرض کی تاخیر سے تشخیص ہر سال ہزاروں قیمتی جانوں کے ضیاع کا باعث بنتی ہے، اس لیے ہر خاتون کی بروقت اسکریننگ، درست تشخیص اور مؤثر علاج تک رسائی یقینی بنانا ناگزیر ہے۔
خاتون اول نے خاص طور پر دیہی علاقوں میں طبی سہولیات کی فراہمی کو وسعت دینے کی ضرورت پر زور دیا اور پنک ربن پاکستان کی جانب سے اس حوالے سے کی جانے والی آگاہی مہمات اور اسکریننگ کے اقدامات کو سراہا۔
انہوں نے پاکستان میں پہلے بریسٹ کینسر اسپتال کے قیام کی کوششوں کو قابل تحسین قرار دیتے ہوئے کہا کہ چھاتی کے کینسر سے مؤثر طور پر نمٹنے کے لیے سرکاری، نجی، طبی، تعلیمی اور سماجی شعبوں کو مل کر مربوط انداز میں کام کرنا ہوگا۔
Post Views: 5.
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بلوچستان کا مسئلہ فوجی نہیں سیاسی طریقے سے حل کرنا ہوگا، بلاول بھٹو
بھارت دہشت گردوں کی مالی معاونت کر رہا ہے اور معاملہ عالمی سطح پر اٹھا رہے ہیں،چیئرمین پیپلز پارٹی
بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے وفاقی حکومت متاثرہ علاقوں میں مدد فراہم کرے،میڈیا سے گفتگو
چیٔرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بلوچستان کا مسئلہ فوجی نہیں سیاسی طریقے سے حل کرنا ہو گا۔کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیٔرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بلوچستان کے عوام کی شکایات اپنی جگہ ہیں، دہشت گردی کا مسئلہ سب سے بڑا مسئلہ ہے، بلوچستان کا حل سیاسی ہے، سیاسی اتفاق رائے سے ایسے فیصلے لینے پڑیں گے کہ عوام کا فائدہ ہو۔بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ بھارت دہشت گردوں کی مالی معاونت کر رہا ہے، بھارتی دہشت گردی کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھا رہے ہیں، ماضی میں بھی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیاب ہوئے، اب بھی ہوں گے۔انہوں نے کہا ہے کہ سیلاب سے پنجاب خصوصاً جنوبی پنجاب میں تاریخی نقصان ہوا ہے، گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا میں بھی بہت نقصان ہوا ہے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے وفاقی حکومت متاثرہ علاقوں میں مدد فراہم کرے۔ان کا کہنا ہے کہ متاثرہ لوگوں کو فوری ریلیف پہنچانے کے لیے بی آئی ایس پی واحد پروگرام ہے، بروقت عالمی اپیل کرتے تو متاثرین کی زیادہ مدد کر سکتے تھے، ایسا کیوں نہیں ہو رہا یہ ہم سے نہیں وفاق سے پوچھیں۔چیٔرمین پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ وفاق انا کی وجہ سے یا پتہ نہیں کیوں یہ بات نہیں مان رہا، الیکشن میں ن لیگ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی پوری اونرشپ لے رہی تھی، اب یوٹرن لیا ہے تو ان سے پوچھا جائے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ گندم کی امدادی قیمت کے لیے آئی ایم ایف سے بات کی جائے، سندھ میں گندم کے کاشتکاروں کو ہاری کارڈ کے ذریعے سپورٹ کریں گے تاکہ گندم درآمد نہ کرنا پڑے۔انہوں نے کہا ہے کہ ملک بھر میں زرعی شعبے مشکل میں رہے ہیں، سیلاب کے بعد زرعی شعبہ بہت متاثر ہوا، سیلاب کے بعد فوڈ سکیورٹی کے مسائل ہو سکتے ہیں، وزیراعظم سے درخواست کی تھی کہ زرعی اور موسمیاتی ایمرجنسی نافذ کی جائے، وزیراعظم کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے زرعی ایمرجنسی نافذ کی اور متاثرین کے بجلی کے بل معاف کیے۔ان کا کہنا ہے کہ اگر وفاقی حکومت سپورٹ کرتی ہے تو مزید سہولت دے سکیں گے، اگر وفاقی حکومت یہ کر لے تو زرعی شعبے کو مزید فائدہ ہو گا، ٹیکس کی پالیسیوں پر بات چیت کی جائے تاکہ کسانوں کو ٹیکس ریلیف فراہم کیا جاسکے۔