لاہور ایئرپورٹ کے قریب سے اڑنے والے سرویلنس ڈرون کو سیکیورٹی اداروں نے تحویل میں لے لیا۔رپورٹ کے مطابق لاہورایئرپورٹ کے علاقے کے قریب سے اڑنے والے سرویلنس ڈرون کو جام کر کے اتار لیا گیا۔سیکیورٹی ذرائع نے کہا کہ ڈرون سے کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں ہوا. معاملے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔سیکورٹی ذرائع نے کہا کہ سرویلنس ڈرون تھا جسے سیکیورٹی اداروں نے تحویل میں لے لیا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: سرویلنس ڈرون

پڑھیں:

ممبئی ایئرپورٹ: تھائی لینڈ سے اسمگل کیے گئے 16 زندہ سانپ برآمد، مسافر گرفتار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ممبئی : چھترپتی شواجی مہاراج انٹرنیشنل ایئرپورٹ (CSMI) پر ممبئی کسٹمز زون III نے جنگلی حیات کی اسمگلنگ کی ایک اور بڑی کوشش ناکام بنا دی، تھائی لینڈ سے آنے والے ایک مسافر کے سامان سے 16 نایاب اور غیر ملکی نسل کے زندہ سانپ برآمد کر لیے گئے، کسٹمز حکام نے ملزم کو موقع پر ہی گرفتار کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق ترجمان بھارتی محکمہ کسٹمز  کاکہنا ہےکہ  گرفتار مسافر ایک کمرشل فلائٹ کے ذریعے تھائی لینڈ سے بھارت پہنچا تھا، ایئرپورٹ پر معمول کی چیکنگ کے دوران اہلکاروں کو مشتبہ سامان پر شک ہوا، مزید تلاشی لینے پر سامان میں انتہائی ہوشیاری سے چھپائے گئے 16 زندہ سانپ برآمد ہوئے جن میں مختلف نایاب نسلیں شامل ہیں۔

سانپوں کی تصویر دیکھنے کے لیے لنک پر کلک کریں.

حکام کے مطابق برآمد کیے گئے سانپوں میں “گارٹر اسنیک”، “رائنو ریٹ اسنیک”، “البینو ریٹ اسنیک”، “کینین سینڈ بوا اور “کلیفورنیا کنگ اسنیک” شامل ہیں، یہ تمام سانپ نایاب اور غیر ملکی نوعیت کے ہیں اور بھارتی جنگلی حیات کے قوانین کے تحت ان کی درآمد، برآمد یا ملک میں رکھنا ممنوع ہے۔

کسٹمز ذرائع کے مطابق مسافر نے ان سانپوں کو انتہائی مہارت سے پیک کر کے اسمگل کرنے کی کوشش کی تھی تاکہ وہ جانچ پڑتال سے بچ سکے،  کسٹمز افسران نے پیشہ ورانہ مہارت سے بروقت کارروائی کرتے ہوئے یہ کوشش ناکام بنا دی، اسمگلنگ کا مقصد یا تو انہیں بھارت میں غیر قانونی طور پر فروخت کرنا تھا یا پھر مخصوص خریداروں تک پہنچانا تھا۔

محکمہ کسٹمز نے تمام سانپوں کو فوری طور پر محکمہ جنگلات (Forest Department) کے حوالے کر دیا ہے تاکہ ان کی دیکھ بھال اور تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے جبکہ گرفتار ملزم سے تفتیش جاری ہے تاکہ اسمگلنگ کے اس نیٹ ورک سے متعلق مزید تفصیلات سامنے آ سکیں۔

حکام کے مطابق یہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ اس سے قبل بھی ممبئی ایئرپورٹ پر نایاب پرندوں اور جانوروں کی اسمگلنگ کی کوششیں ناکام بنائی جا چکی ہیں، وہ جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے اپنی کارروائیاں جاری رکھیں گے اور اس قسم کی کسی بھی غیر قانونی سرگرمی کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ بھارت کے قوانین کے تحت جنگلی حیات کی غیر قانونی درآمد و برآمد ایک سنگین جرم ہے، جس پر قید اور جرمانہ دونوں کی سزائیں دی جا سکتی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ایئر کارگو چارجز میں 100 گنا تک اضافہ کر دیا گیا
  • بل درست کرانے آئی بزرگ خاتون پر گارڈ کا تشدد، گھسیٹ کر باہر نکال دیا،انکوائری کا حکم
  • پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی نے کارگو چارجز میں 100 فیصد تک اضافہ کر دیا، فوری نفاذ
  • کراچی، مختلف تکنیکی وجوہات کے باعث گراؤنڈ 3 غیر ملکی طیاروں میں سے ایک مرمت کے بعد روانہ
  • ممبئی ایئرپورٹ: تھائی لینڈ سے اسمگل کیے گئے 16 زندہ سانپ برآمد، مسافر گرفتار
  • پٹرولیم قیمتوں میں اضافہ، ٹرانسپورٹرز نے بھی کرائے بڑھا دیئے
  • پٹرولیم مصنوعات مہنگی ہونے کے اثرات، ٹرانسپورٹرز نے کرائے بڑھا دیئے
  • پاکستان کا پہلا انٹرنیشنل ڈرائیونگ لائسنس کیاسک لاہور ایئرپورٹ پر قائم
  • شمالی وزیرستان حملہ: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زخمی اہلکاروں کی عیادت
  • بجٹ میں ٹیکس چھوٹ حاصل کرنے والے اداروں کی فہرست میں اضافہ