وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایسے افراد اور شعبے جو ٹیکس دینے کی استعداد رکھتے ہیں اور ٹیکس نہیں دیتے، انہیں ٹیکس نیٹ میں لایا جائے.ٹیکس چوری کرنے والے افراد و شعبوں کے خلاف بھرپور کاروائی عمل میں لائی جائے.

وزیرِ اعظم  شہباز شریف کی زیرِ صدارت ایف بی آر کی ٹیکس کے دائرہ کار اور ٹیکس آمدن میں اضافے اور  پر جائزہ اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ملک بھر میں سیمنٹ پلانٹس میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے مکمل نفاذ سے ٹیکس آمدن میں اربوں روپے کا اضافہ ممکن ہوا۔

اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ چینی کی صنعت میں اس نظام کے نفاذ سے نومبر 2024 سے اپریل 2025 تک ٹیکس آمدن میں 35 فیصد کا اضافہ ہوا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ وزیرِ اعظم کی قیادت میں ایف بی آر اصلاحات کی بدولت ٹیکس آمدنی کا جی ڈی پی کا 10 اعشاریہ 6 فیصد کا ہدف حاصل کر لیا جائے گا۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ ایسے افراد اور شعبے جو ٹیکس دینے کی استعداد رکھتے ہیں اور ٹیکس نہیں دیتے، انہیں ٹیکس نیٹ میں لایا جائے، ٹیکس چوروں کی معاونت کرنے والے افسران و اہلکاروں کا بھی کڑا احتساب کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکس چوری کی روک تھام کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے ٹیکس نیٹ میں اضافہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، ٹیکس کی شرح کو کم کرکے عام آدمی پر بوجھ کو کم کرنا چاہتے ہیں.

سیمنٹ اور دیگر شعبوں میں ڈیجیٹل مانیٹرنگ کو رواں برس جون تک مکمل کیا جائے۔

وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ تمباکو کے شعبے میں ٹیکس آمدن کے حصول کیلئے صوبوں کے ساتھ مل کر اقدامات تیز کئے جائیں.ٹیکس سے متعلق زیر التوا مقدمات کی مؤثر انداز سے پیروی کرکے ملک و قوم کے پیسے کا حصول یقینی بنایا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ اللہ کے فضل و کرم سے ملکی معیشت مستحکم اور ترقی کی جانب گامزن ہے، ملکی ترقی کیلئے سب کو اپنی ذمہ داری کو نبھانا ہوگا۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ٹیکس آمدن

پڑھیں:

ڈویژنل کمشنر میرپور خاص کی زیرصدارت زرعت سے متعلق جائزہ اجلاس

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

میرپورخاص(نمائندہ جسارت) ڈویژنل کمشنر فیصل احمد عقیلی نے ضلع کونسل چیئرمین میر انور علی تالپور کے ہمراہ کمشنر کمیٹی ہال میں زرعی شعبے کو فروغ دینے اور کاشتکاروں کو مربوط خوشحال بنانے کے متعلق ایک اجلاس کی صدارت کی اس موقع پر کمشنر نے کہا کہ اجلاس کا مقصد محکمہ زراعت کی جانب سے ہونے والے زرعی ترقیاتی کاموں اور کاشتکاروں کو فراہم کردہ زرعی فوائد کے متعلق تفصیلات معلوم کرنا ہے تاکہ زرعی شعبے میں مزید بہتری و اصلاحات لا کر زیادہ سے زیادہ چھوٹے کاشتکاروں کو فائدہ پہنچایا جا سکے اور وہ زرعی فوائد حاصل کر کے زرعی انقلاب میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔

متعلقہ مضامین

  • کیا چینی صدر آئندہ ماہ برکس اجلاس میں شرکت کے لیے برازیل کا دورہ نہیں کریں گے؟
  • مالی نظم و ضبط قائم رکھیں گے‘ عوام پر بوجھ نہیں ڈالیں گے: اسحاق ڈار
  • وفاقی وزیرِ صحت کا ملک گیر حفاظتی ٹیکہ جات کے پروگرام کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ، صحت کے شعبے میں جدت کے لیے پارلیمانی اقدام
  • فائنانس بل 26-2025 : ٹیکس فراڈ میں مدد دینے والے اکاؤنٹ ہولڈر کو ’معاونِ جرم‘ سمجھا جائے گا
  • سانحہ سوات: جاں بحق افراد کی تعداد 10 ہوگئی، لواحقین کو 15 لاکھ روپے فی کس دینے اعلان
  • ڈویژنل کمشنر میرپور خاص کی زیرصدارت زرعت سے متعلق جائزہ اجلاس
  • بجلی، توانائی شعبوں میں اصلاحات کی ضرورت، گردشی قرضہ 4.9 ٹریلین سے تجاوز کر چکا: وزیر خزانہ
  • اسرائیلی جارحیت کیخلاف پاکستان نے بھرپور اور مستقل انداز میں ایران کی حمایت کی، وزیر اعظم
  • ریاست کیخلاف مسلح کارروائی یا تشدد بغاوت سمجھی جائے گا،اسلامی نظریاتی کونسل
  • اسرائیلی جارحیت کیخلاف پاکستان نے ایران کی بھرپور حمایت کی،وزیراعظم