اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 13 مئی ۔2025 )وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ٹیکس چوروں کے معاون افسروں اور اہلکاروں کا کڑا احتساب کرنے اور ٹیکس چوری کی روک تھام کیلئے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ ملکی معیشت مستحکم اور ترقی کی جانب گامزن ہے ، سب کو اپنی ذمہ داری کو نبھانا ہوگا،ٹیکس نیٹ میں اضافہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، ٹیکس کی شرح کم کرکے عام آدمی پر بوجھ کم کرنا چاہتے ہیں.

(جاری ہے)

وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت ایف بی آر کی ٹیکس کے دائرہ کار بڑھانے اور ٹیکس آمدن میں اضافے پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا اس موقع پر وزیر اعظم نے رواں مالی سال میں ایف بی آر کے آمدن کے اہداف کے حصول کی جانب تیزی سے گامزن ہونے پر حکومتی معاشی ٹیم کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ایسے افراد اور شعبے جو ٹیکس دینے کی استعداد رکھتے ہیں اور ٹیکس نہیں دیتے، انہیں ٹیکس نیٹ میں لایا جائے.

وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ ٹیکس چوری کرنے والے افراد و شعبوں کے خلاف بھرپور کارروائی عمل میں لائی جائے،ٹیکس چوروں کی معاونت کرنے والے افسران و اہلکاروں کا بھی کڑا احتساب کیا جائے،ٹیکس چوری کی روک تھام کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے وزیراعظم نے کہا کہ ٹیکس نیٹ میں اضافہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، ٹیکس کی شرح کو کم کرکے عام آدمی پر بوجھ کو کم کرنا چاہتے ہیں.

وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ سیمنٹ اور دیگر شعبوں میں ڈیجیٹل مانیٹرنگ کو رواں برس جون تک مکمل کیا جائے،تمباکو کے شعبے میں ٹیکس آمدن کے حصول کیلئے صوبوں کے ساتھ مل کر اقدامات تیز کئے جائیں،ٹیکس سے متعلق زیر التوا مقدمات کی مثر انداز سے پیروی کرکے ملک و قوم کے پیسے کا حصول یقینی بنایا جائے. انہوں نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے ملکی معیشت مستحکم اور ترقی کی جانب گامزن ہے،ملکی ترقی کیلئے سب کو اپنی ذمہ داری کو نبھانا ہوگا اجلاس کو بتایا گیا کہ ملک بھر میں سیمنٹ پلانٹس میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے مکمل نفاذ سے ٹیکس آمدن میں اربوں روپے کا اضافہ ممکن ہوا .

اجلاس کو بتایا گیا کہ چینی کی صنعت میں اس نظام کے نفاذ سے نومبر 2024 سے اپریل 2025 تک ٹیکس آمدن میں 35 فیصد کا اضافہ ہوا اجلاس کو بتایا گیا کہ وزیر اعظم کی قیادت میں ایف بی آر اصلاحات کی بدولت ٹیکس آمدنی کا جی ڈی پی کا 10 اعشاریہ 6 فیصد کا ہدف حاصل کر لیا جائے گا اجلاس میں وفاقی وزرا اعظم نذیر تارڑ، محمد اورنگزیب، احد خان چیمہ، عطا اللہ تارڑ چیئرمین ایف بی آر اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ٹیکس آمدن ایف بی آر کیا جائے

پڑھیں:

وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت جائزہ اجلاس، گلگت بلتستان میں 100 میگاواٹ کے سولرپاور منصوبے کو ایک سال میں مکمل کرنے کی ہدایت

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اگست2025ء) وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے گلگت بلتستان میں 100 میگاواٹ کے سولرپاور منصوبے کو ایک سال میں مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ منصوبے کی خود نگرانی کروں گا،ملک کو موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے بچانے کیلئے زیادہ سے زیادہ قابل تجدید ذرائع کو انرجی مکس میں شامل کرنا ہوگا۔

منگل کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق انہوں نے ان خیالات کا اظہار گلگت بلتستان میں 100 میگاواٹ سولر منصوبے سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔ اجلاس میں وفاقی وزرا احسن اقبال، احد خان چیمہ، سردار اویس خان لغاری، وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر مشرف زیدی، قابل تجدید توانائی شعبے کے ماہر ڈاکٹر جروین ڈریسمن اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس کو گلگت بلتستان میں 100 میگاواٹ سولر منصوبے پر پیش رفت اور لائحہ عمل سے آگاہ کیا گیا۔ وزیر اعظم نے منصوبے کی تعمیر کیلئے قائم سٹیئرنگ کمیٹی کی سربراہی وفاقی وزیر بجلی سردار اویس احمد خان لغاری کو سونپ دی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ منصوبے کے تحت گلگت میں 6، سکردو میں 8 اور دیامر میں 6 سولر پارکس بنائے جائیں گے۔ اسی طرح گلگت میں 234، سکردو میں 179 اور دیامر میں 68 عمارتوں پر سولر سسٹم کی تنصیب یقینی بنائی جائے گی۔

منصوبے میں بیٹریوں کی تنصیب سے بیک اپ کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ اس کی ریئل ٹائم مانیٹرنگ کا بھی نظام بنایا جا رہا ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ منصوبے میں بین الاقوامی معیار کو یقینی بنایا جائے گا۔ اجلاس کو منصوبے کی تعمیری لاگت اور معینہ مدت کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ وزیر اعظم نے منصوبے کو ایک سال میں مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ گلگت بلتستان میں کم لاگت ماحول دوست بجلی کی بلاتعطل فراہمی کیلئے منصوبے کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے گا،منصوبے کا سارا انفراسٹرکچر کلائیمیٹ ریزیلئینٹ بنایا جائے۔

وزیراعظم نے اپنے حالیہ دورہ گلگت کے دوران یہ اعلان کیا تھا کہ گلگت بلتستان کے لئے 100 میگا واٹ کے پاور پلانٹس کی ایکنک جلد منظوری دے گا۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ایکنک کی جانب سے حال ہی میں منظوری کے بعد منصوبے کی تعمیر پر کام کی رفتار کو مزید تیز کر دیا گیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ منصوبے پر خرچ ہونے والی تمام لاگت وفاقی حکومت دے گی، گلگت سے اندھیروں کو دور کرنے کیلئے یہ منصوبہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ گلگت بلتستان کے لوگوں کو 18 سے 20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ سے نجات اور دو دراز علاقوں میں بجلی کی فراہمی کیلئے سولرائیزیشن سب سے موزوں حل ہے، منصوبہ گلگت بلتستان کے لوگوں کو کم لاگت اور ماحول دوست بجلی فراہم کرے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے بچانے کیلئے زیادہ سے زیادہ قابل تجدید ذرائع کو انرجی مکس میں شامل کرنا ہوگا۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ گلگت بلتستان میں ہائیڈل اور سولر ذرائع سے بجلی کی فراہمی کو اس طرح یقینی بنایا جائے جس سے لوگوں کو شدید موسم میں بجلی کے تعطل سے نجات ملے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ منصوبے کی تعمیر میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے۔\932

متعلقہ مضامین

  • گلگت بلتستان میں 100 میگاواٹ سولر منصوبہ 1 سال میں مکمل کیا جائے: وزیراعظم شہباز شریف
  • سندھ ایمپلائزسوشل سکیورٹی انسٹیٹیوشن کا رواں مالی سال کا بجٹ منظور، ٹیکس نیٹ ورک بڑھانے پراتفاق
  • وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت جائزہ اجلاس، گلگت بلتستان میں 100 میگاواٹ کے سولرپاور منصوبے کو ایک سال میں مکمل کرنے کی ہدایت
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف کا گلگت بلتستان میں 100 میگاواٹ سولر منصوبہ ایک سال میں مکمل کرنے کی ہدایت
  • دہشتگردی کے مکمل خاتمے کیلیے قوم فوج کے شانہ بشانہ ہے: وزیر اعظم شہباز شریف
  • نواز شریف کی زیرصدارت اجلاس ، شہباز شریف ، مریم کی بھی شرکت : ضمنی الیکشن ٹکٹوں کی تقسیم پر تبادلہ خیال
  •  نواز شریف کی زیر صدارت مسلم لیگ ن کا اجلاس،  ضمنی انتخابات کی حکمتِ عملی پر غور
  • وزیرِاعظم شہباز شریف کا ترکیہ میں زلزلے پر اظہارِ افسوس، ہر ممکن مدد کی پیشکش
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف کا آذربائیجان کے صدر الہام علیوف سے ٹیلیفونک رابطہ، اہم امور پر گفتگو ، آرمینیا امن معاہدے پر مبارکباد  دی 
  • وزیراعظم سے طالب علم اکرام اللّٰہ کاکڑ کی ملاقات