رافیل بنانے والی کمپنی کے شیئرز مزید گر گئے، بھارت کا ایک اور معاہدہ خطرے میں؟
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
پاک بھارت جنگ کے دوران رافیل کی ساکھ زمین بوس اور ڈسالٹ ایوی ایشن کے شیئرز 9.48 فیصد گرنے کے بعد کمپنی کی کھو چکی عزت کی سست رفتار بحالی کا عمل شروع ہوچکا ہے۔ جبکہ جے 10-سی طیارے بنانے والی چینگڈو ایوِکس بھی اچانک آسمان پر پہنچنے کے بعد واپس اپنی جگہ آرہی ہے۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی نے نہ صرف جنوبی ایشیا بلکہ یورپی دفاعی صنعت کو بھی ہلا کر رکھ دیا ہے۔ فرانس کی مشہور دفاعی کمپنی ”ڈسالٹ ایوی ایشن“ (Dassault Aviation) — جس نے بھارتی فضائیہ کو جدید رافیل لڑاکا طیارے فراہم کئے— اس کے شیئرز گزشتہ پانچ دنوں میں یورپی اسٹاک مارکیٹس میں 9.
ابتدائی جھڑپوں میں پاکستان نے چینی ساختہ جے-10سی (J-10C) طیاروں کے ذریعے یہ تین رافیل طیارے مار گرائے۔ یہ طیارے جدید PL-15E بی وی آر میزائل سے لیس تھے، جن کی رینج 200 کلومیٹر سے بھی زیادہ سمجھی جاتی ہے۔ یہ رافیل کی تاریخ میں پہلی جنگی شکست ہے— ایک ایسا جھٹکا جس نے اس کی بین الاقوامی ساکھ کو شدید متاثر کیا۔پاکستان نے رافیل کے ساتھ فرانسیسی ’اسکیلپ‘ کروز میزائل بھی کامیابی سے تباہ کیا، یوکرینی میڈیا
حالانکہ بھارتی فضائیہ نے تاحال ان طیاروں کے نقصان کی باضابطہ تصدیق نہیں کی۔ تاہم، ایئر مارشل اے کے بھارتی کی ایک پریس کانفرنس میں دی گئی مبہم بات — ”نقصانات جنگ کا حصہ ہوتے ہیں“ — نے چہ مگوئیوں کو مزید تقویت دی۔ بین القوامی دفاعی ماہرین نے بھی اعتراف کیا ہے کہ بھارت ممکنہ طور پر پانچ طیارے کھو چکا ہے: تین رافیل، ایک مِگ-29، اور ایک سخوئی ایس یو 30 ایم کے آئی۔
جہاں ڈسالٹ ایوی ایشن کو نقصان ہوا، وہیں اس کے چینی مقابل ”Avic Chengdu Aircraft Co.“ — جو جے-10سی تیار کرتا ہے — اس کے شیئرز 61.6 فیصد بڑھ گئے۔ اس کی وجہ پاکستان کی جانب سے جے-10سی کی کامیاب جنگی کارکردگی ہے، جس نے چینی طیاروں کی عالمی مانگ میں اضافہ کر دیا ہے۔یہی کمپنی پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس (PAC) کے ساتھ مل کر جے ایف-17 تھنڈر بھی تیار کرتی ہے، جو اب تک پاکستان کے 145 سے زائد اسکوارڈن میں شامل ہو چکا ہے۔
لیکن اب پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر کے بعد دونوں کمپنیاں اپنی اصل جگہ آہستہ آہستہ واپس آنا شروع ہوگئی ہیں۔13 مئی 2025 کو ڈسالٹ ایوی ایشن کے شئیرز کی قیمت میں 0.53 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، گزشتہ روز یہی شئیر 4.70 فیصد گراوٹ کا شکار تھے۔
رافیل طیارے 7 مئی کو گرے تھے۔ جس کے بعد شئیرز کی قیمت گری۔ اس کے بعد 8 مئی کو کچھ سنبھلی لیکن 9 مئی سے پھر گرنے لگی۔ اب 13 مئی کو معمولی بہتری دیکھنے میں آئی لیکن پہلے کی سطح پر نہیں پہنچی۔ڈسالٹ ایوی ایشن کے شیئرز نے 6 مئی سے 13 مئی تک 2.17 فیصد بہتری دکھائی۔ یعنی ایک ہفتے میں کمپنی کے شیئرز کی قدر میں مجموعی طور پر 2.17 فیصد اضافہ ہوا۔
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
محکمہ تعلیم گلگت بلتستان اور گرین ایج کالج کے درمیان سکالرشپ کا معاہدہ
اس معاہدے کے تحت گلگت بلتستان کے سرکاری اساتذہ کے 20 بچوں کو بی ایس نرسنگ سمیت دیگر میڈیکل شعبوں میں 50 فیصد اسکالرشپ فراہم کی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان میں اساتذہ کے بچوں کیلئے گرین ایچ کالج پچاس فیصد سکالرشپ دے گا۔ صوبائی وزیر تعلیم غلام شہزاد آغا اور کالج کے ڈائریکٹر انجینئر امتیاز احمد نے اس حوالے سے ایم او یو پر دستخط کر دیئے۔ صوبائی وزیر تعلیم غلام شہزاد آغا نے آج گرین ایج کالج کا تفصیلی دورہ کیا اور ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ اور گرین ایج کالج کے درمیان ایم او یو پر دستخط کیے۔ اس معاہدے کے تحت گلگت بلتستان کے سرکاری اساتذہ کے 20 بچوں کو بی ایس نرسنگ سمیت دیگر میڈیکل شعبوں میں 50 فیصد اسکالرشپ فراہم کی جائے گی۔ غلام شہزاد آغا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس نوعیت کے کالجز کا سکردو ریجن میں قیام خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے کالج کی لیبارٹریز اور دیگر شعبوں کا مکمل معائنہ کیا ہے، جو معیار کے اعتبار سے انتہائی بہترین ہیں۔ انہوں نے کالج انتظامیہ کی کوششوں کو سراہتے ہوئے خراجِ تحسین بھی پیش کیا۔
وزیر تعلیم کا مزید کہنا تھا کہ آج اساتذہ کے لیے ایک اہم خوشخبری کا اعلان کرتے ہوئے مجھے خوشی ہو رہی ہے کہ ہمارے محکمے اور گرین ایج کالج کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے، جس کے مطابق اساتذہ کے 20 بچوں کو میڈیکل شعبے میں 50 فیصد اسکالرشپ فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ان کا مقصد گلگت بلتستان کو تکنیکی اور پیشہ ورانہ مہارتوں کی طرف لے جانا ہے، اور محکمہ اس کالج کے ساتھ ہر ممکن تعاون جاری رکھے گا۔ گرین ایج کالج کے ڈائریکٹر انجینئر امتیاز احمد نے صوبائی وزیر تعلیم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آج طے پانے والے ایم او یو ایک سنگِ میل ثابت ہوگا اور مستقبل میں بھی دونوں اداروں کے درمیان تعاون جاری رہے گا۔