اگر عالمی طاقتیں واقعی دنیا میں امن کی خواہاں ہیں تو کشمیر جیسے دیرینہ تنازع کو نظرانداز کرنا ممکن نہیں، چوہدری شجاعت حسین
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مئی2025ء)پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ اگر عالمی طاقتیں واقعی دنیا میں امن کی خواہاں ہیں تو کشمیر جیسے دیرینہ تنازع کو نظرانداز کرنا ممکن نہیں۔اپنے بیان میں انہوں نے خاص طور پر امریکہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اسے اپنی خارجہ پالیسی میں مسئلہ کشمیر کو ترجیح دینا ہوگی، تاکہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کی بنیاد رکھی جا سکے۔
(جاری ہے)
چوہدری شجاعت حسین نے امریکی صدر کی سیزفائر میں دلچسپی کو سراہتے ہوئے، امید ظاہر کی کہ وہ اسی سنجیدگی سے مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل میں بھی عملی دلچسپی اور ترجیحی اقدامات اٹھائیں گے ۔چودھری شجاعت حسین نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دنیا روس یوکرین ، اسرائیل اور -فلسطین جیسے تنازعات کے جل میں دلچسپی لے رہی ہے تو وہ کشمیر جیسے اہم مسئلے کو بھی نظرانداز نہ کریچوہدری شجاعت حسین نے دوست ممالک چین، ترکیہ، اور آذربائیجان کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے پاکستان اور کشمیری عوام کے مقف کی ہمیشہ حمایت کی، اور آخر میں مطالبہ کیا کہ عالمی طاقتیں مصلحتوں سے بالاتر ہو کر خطے میں انصاف پر مبنی پالیسی اپنائیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
کیا صابن استعمال کرنے سے واقعی جراثیم ختم ہوجاتے ہیں؟
عام طور پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ صابن سے ہاتھ دھونے سے جراثیم ختم ہوجاتے ہیں لیکن کیا جراثیم صابن پر سے بھی ختم ہوجاتے ہیں؟
تو جواب ہے جی نہیں، عام بار صابن کی سطح پر بیکٹیریا اور جراثیم کچھ وقت کے لیے ہی سہی، زندہ رہ سکتے ہیں۔ خاص طور پر اگر صابن گیلا اور مسلسل استعمال میں ہو تو اس کی سطح پر مائیکروبز جمع ہو جاتے ہیں (زیادہ تر وہ جو ہماری جلد سے منتقل ہوتے ہیں)۔
تحقیق میں پایا گیا ہے کہ E. coli یا Staphylococcus جیسے بیکٹیریا صابن کی بیرونی تہہ پر کچھ وقت تک زندہ رہ سکتے ہیں۔
لیکن یہ خطرناک کیوں نہیں ہوتا؟
صابن کی سطح اور الکلائن ماحول بیکٹیریا کے لیے لمبے عرصے تک سازگار نہیں ہوتا، اس لیے وہ زیادہ دیر نہیں زندہ نہیں رہ پاتے۔
جب ہم ہاتھ دھوتے ہیں تو صابن کے جھاگ اور بہتے پانی کے ساتھ جراثیم دھل کر نکل جاتے ہیں اور ان میں نے کچھ صابن پر ہی چپکے رہ جاتے ہیں۔
اگرچہ عام بار صابن استعمال کرنا عام حالات میں محفوظ سمجھا جاتا ہے لیکن اگر صابن مسلسل گیلا رہے (مثلاً ڈش میں پانی جمع ہو) تو بیکٹیریا زیادہ دیر رہ سکتے ہیں۔ اس سے بچنے کے لیے صابن کو خشک رکھنے والی ڈش میں رکھنا بہتر ہے۔
اسپتالوں یا زیادہ حساس جگہوں پر اکثر لیکویڈ صابن ڈسپنسر ترجیح دیے جاتے ہیں تاکہ انفیکشن کا خطرہ کم ہو۔