اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مئی2025ء)پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ اگر عالمی طاقتیں واقعی دنیا میں امن کی خواہاں ہیں تو کشمیر جیسے دیرینہ تنازع کو نظرانداز کرنا ممکن نہیں۔اپنے بیان میں انہوں نے خاص طور پر امریکہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اسے اپنی خارجہ پالیسی میں مسئلہ کشمیر کو ترجیح دینا ہوگی، تاکہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کی بنیاد رکھی جا سکے۔

(جاری ہے)

چوہدری شجاعت حسین نے امریکی صدر کی سیزفائر میں دلچسپی کو سراہتے ہوئے، امید ظاہر کی کہ وہ اسی سنجیدگی سے مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل میں بھی عملی دلچسپی اور ترجیحی اقدامات اٹھائیں گے ۔چودھری شجاعت حسین نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دنیا روس یوکرین ، اسرائیل اور -فلسطین جیسے تنازعات کے جل میں دلچسپی لے رہی ہے تو وہ کشمیر جیسے اہم مسئلے کو بھی نظرانداز نہ کریچوہدری شجاعت حسین نے دوست ممالک چین، ترکیہ، اور آذربائیجان کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے پاکستان اور کشمیری عوام کے مقف کی ہمیشہ حمایت کی، اور آخر میں مطالبہ کیا کہ عالمی طاقتیں مصلحتوں سے بالاتر ہو کر خطے میں انصاف پر مبنی پالیسی اپنائیں۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

زرعی شعبے میں پائیدار اصلاحات سے ملکی معیشت کو مزید فروغ ملے گا، کھاد اور زرعی ادویات پر ٹیکس نہیں لگایا جا رہا، وزیراعظم

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جون2025ء)وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ زراعت ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اور زرعی شعبے میں پائیدار اصلاحات سے ملکی معیشت کو مزید فروغ ملے گا،زرعی شعبے میں اصلاحات سے فی ایکڑ پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ہو گا اورپیداواری لاگت میں کمی آئے گی،زراعت کی ترقی کے لئے آئندہ بجٹ میں کھاد اور زرعی ادویات پر ٹیکس نہیں لگایا جا رہا۔

وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق بدھ کو وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت زرعی شعبے کی ترقی کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ زراعت ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے اور زرعی شعبے میں پائیدار اصلاحات سے ملکی معیشت کو مزید فروغ ملے گا،زرعی شعبے میں اصلاحات سے فی ایکڑ پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ہو گا اور پیداواری لاگت میں کمی آئے گی۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے کہا کہ فارم میکنائزیشن کی ترویج کے لئے زرعی مشینری اور آلات پر ٹیکس بتدریج کم کیا جائے،زرعی اجناس کی سٹوریج کی صلاحیت بڑھانے کے حوالے سے اقدامات تیز کئے جائیں۔وزیراعظم نے کہا کہ صوبوں کا زرعی شعبے کی ترقی کے لئے نئے منصوبے اور فنڈز کی فراہمی خوش آئند ہے،امید ہے کہ زرعی سکالرشپ پر چین بھیجے جانے والے افراد وطن واپسی پر زرعی شعبے کے فروغ کے لئے بطور انٹرپرینیور قابل قدر خدمات سر انجام دیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ زراعت کے شعبے میں ترقی سے سب سے زیادہ فائدہ کسانوں اور دیہی علاقوں کے رہائشیوں کو ہو گا،زراعت کی ترقی کے لئے آئندہ بجٹ میں کھاد اور زرعی ادویات پر ٹیکس نہیں لگایا جا رہا۔اجلاس میں وزیراعظم کو زرعی شعبے میں اصلاحات بالخصوص زرعی پیداوار میں اضافے، زرعی انفراسٹرکچر اور کسانوں کی آسان زرعی قرضوں تک رسائی کے حوالے سے تجاویز پیش کی گئیں۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ نیشنل ایگریکلچر انوویشن اینڈ گروتھ ایکشن پلان کسانوں کی آمدنی بڑھانے، پیداوار میں اضافے اور جامع اصلاحات پر مرکوز ہے۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ زرعی شعبے میں ویلیو ایڈیشن کر کے برآمدات سے کسانوں کی آمدنی بڑھائی جائے گی اور قیمتی زر مبادلہ کمایا جا سکے گا،قومی ٹیکنالوجی فنڈ کے منصوبے اگنائٹ کے تحت 129 زرعی سٹارٹ اپس شروع کئے جا چکے ہیں۔اجلاس میں وفاقی وزیر غذائی تحفظ رانا تنویر حسین، وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق مسعود ملک، وزیراعظم کے چیف کوآرڈینیٹر مشرف زیدی، زرعی شعبے کے لئے وزیراعظم کے چیف کوآرڈینیٹر احمد عمیر، زرعی شعبے سے وابستہ نجی شعبے کے انٹرپرینیور اور اعلیٰ سرکاری حکام شریک تھے۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں 3,77,000 فلسطینیوں کی گمشدگی: ایک ایسا بحران جسے دنیا نظرانداز کررہی ہے، رپورٹ
  • بجٹ میں معاشی استحکام، اور بیرون ملک محنت کشوں کے لیے سہولتوں کے نئے راستے کھولے گا. چوہدری سالک حسین
  • پاکستانی پاسپورٹ پر 32 ممالک کا ویزہ فری سفر ممکن، عالمی رینکنگ میں بہتری
  • اسرائیل وایران تنازع: عالمی معیشت پر شدید اثرات، تیل کی قیمتوں میں ممکنہ اضافہ
  • کیا ٹوکیو کی اسمارٹ ٹیکنالوجی فارمنگ دنیا کے غذائی بحران کا حل بن سکتی ہے؟
  • دہشت گردی پوری دنیا کےلئے مشترکہ خطرہ ، اسے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہ کیا جائے . خواجہ آصف
  • پاکستان کو میدان جنگ میں زیر کرنا ممکن نہ ہو سکا، بھارتی عسکری قیادت کا اعتراف
  • منشیات کا عالمی دن: آگاہی اور شعور بیداری کا عزم
  • زرعی شعبے میں پائیدار اصلاحات سے ملکی معیشت کو مزید فروغ ملے گا، کھاد اور زرعی ادویات پر ٹیکس نہیں لگایا جا رہا، وزیراعظم
  • سرکاری ملازمین کی ڈیمانڈز اس بجٹ میں پوری کرنا ممکن نہیں ہے: سرفراز بگٹی