سٹی 42: سندھ بھر میں ایک ماہ کے لیے سیکشن 144 نافذ کردی گئی ۔
ہر قسم کے اجتماعات، جلسے، جلوسوں اور احتجاج پر پابندی لگادی ۔ محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ۔ خلاف ورزی پر کارروائی کا حکم دیا گیا ۔
خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف تعزیراتِ پاکستان (PPC) کے 188 کے تحت مقدمات درج ہوں گے۔
نوٹیفکیشن تمام کمشنرز، ڈی آئی جیز، ایس ایس پیز، اور ڈپٹی کمشنرز کو ارسال کردیے ۔ وزارت داخلہ، چیف سیکریٹری سندھ، وزیر اعلیٰ و گورنر سندھ کے پرنسپل سیکریٹریز کو بھی کاپی بھیج دی گئی ۔ ڈی جی رینجرز سندھ کو بھی ضروری کارروائی کے لیے نوٹیفکیشن ارسال کردیا ۔
پی جی ٹرینی ڈاکٹروں کی سنی گئی
سیکشن 144 کے تحت پابندی فوری طور پر نافذ ہوگی ، ایک ماہ کے لیے مؤثر ہوگی۔
محکمہ داخلہ سندھ کا کہنا ہے کہ صوبے میں بڑھتی ہوئی سیاسی سرگرمیوں اور احتجاجوں کے پیشِ نظر فیصلہ کیا گیا امن و امان برقرار رکھنے کے لیے اقدام ناگزیر تھا۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
جے یو آئی نے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی پر سینیٹر احمد خان کو فارغ کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) نے 27ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دینے پر پارٹی پالیسی سے انحراف کرنے والے سینیٹر احمد خان کو جماعت سے خارج کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جے یو آئی (ف) کی قیادت نے سینیٹر احمد خان کے خلاف کارروائی اُس وقت کی جب انہوں نے ایوانِ بالا میں 27ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دیا، حالانکہ پارٹی نے حکومتی بل کی مخالفت کا فیصلہ کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر مولانا عطاءالرحمٰن اور صوبائی امیر بلوچستان سینیٹر مولانا عبد الواسع کی سفارش پر کیا گیا۔
مرکزی قیادت نے احمد خان کو پارٹی سے نکالنے کے ساتھ ساتھ انہیں سینیٹ کی نشست سے فوری استعفے کی ہدایت بھی دی ہے۔ پارٹی اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اگر انہوں نے استعفیٰ نہ دیا تو جمعیت علمائے اسلام ان کی نااہلی کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے رجوع کرے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سینیٹ میں 27ویں آئینی ترمیم دو تہائی اکثریت سے منظور کی گئی تھی، جس کے حق میں حکومتی اراکین کے ساتھ پی ٹی آئی کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو اور جے یو آئی کے احمد خان نے بھی ووٹ دیا تھا۔