شجاعت حسین---فائل فوٹو

سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کی سیز فائر میں دلچسپی حوصلہ افزاء ہے، امید ہے ٹرمپ مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل میں بھی عملی دلچسپی لیں گے۔

مسلم لیگ (ق) کے رہنما چوہدری شجاعت حسین نے ایک بیان میں کہا کہ عالمی طاقتیں امن چاہتی ہیں تو کشمیر کا دیرینہ تنازع نظرانداز کرنا ممکن نہیں۔

پاک بھارت جنگ سے پوری دنیا متاثر ہوگی، چوہدری شجاعت حسین

چوہدری شجاعت حسین نے پاکستان کے خلاف بھارتی جارحیت پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ افواج پاکستان نے بھارتی بزدلانہ حملہ نہ صرف پسپا کیا بلکہ اسے بھاری نقصان بھی پہنچایا۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکا کو اپنی خارجہ پالیسی میں مسئلہ کشمیر کو ترجیح دینا ہوگی، مسئلہ کشمیر کے حل سے جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کی بنیاد رکھی جاسکے گی۔

انہوں نے کہا کہ دنیا روس یوکرین، اسرائیل فلسطین جیسے تنازعات کے حل میں دلچسپی لے رہی ہے، دنیا کشمیر جیسے اہم مسئلے کو بھی نظرانداز نہ کرے، عالمی طاقتیں مصلحتوں سے بالاتر ہو کر خطے میں انصاف پر مبنی پالیسی اپنائیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: چوہدری شجاعت حسین مسئلہ کشمیر

پڑھیں:

ٹرمپ ضرور کوشش کرینگے پاک بھارت مذاکرات ہوں( بلاول بھٹو)

امریکا کو بھارت کو کان سے پکڑ کر بھی بات چیت تک لانا پڑے تو یہ دنیا کے مفاد میں ہوگا
چیئرمین پیپلزپارٹی ، پاکستانی وفد کے ارکان کی لندن سے برسلز روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ اور پاکستانی سفارتی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ امن کیلیے امریکا کو انڈیا کو کان سے پکڑ کر بھی مذاکرات کی میز پر لانا پڑا تو وہ لائے گا کیونکہ یہ دنیا کے مفاد میں ہوگا۔لندن میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح طور پر اور بارہا یہ کہا کہ خطے میں امن ہونا چاہیے، ’ہم تو صدر ٹرمپ کے بیانات کو وعدے سمجھتے ہیں۔بلاول بھٹو نے کہا کہ ’کی امن کی کوششوں کے لیے دیے گئے بیانات کو انڈیا سبوتاژ کرنا چاہتا ہے، ہم سمجھتے کہ اگر امریکہ کو انڈیا کو کان سے پکڑ کر بات چیت تک لانا پڑے تو یہ دنیا کے مفاد میں ہے، تاکہ خطے کے ممالک قیام امن کے بعد ترقی کرسکیں اور آگے بڑھیں۔‘انھوں نے کہا کہ ماضی قریب میں انڈیا نے کشمیر پر متنازع قانون پاس کر کے اسے اپنا اندرونی معاملہ قرار دیا، تاہم صدر ٹرمپ کے بیان سے مسئلہ کشمیر پھر سے زندہ ہو گیا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ ’صدر ٹرمپ کے بیان سے واضح ہو گیا کہ مسئلہ کشمیر دو ملکوں کے درمیان تنازع ہے، یہ کسی ملک کا اندرونی معاملہ نہیں۔‘ انھوں نے کہا کہ ’ہم نے برطانیہ میں تمام جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقات کی، جن کا کہنا تھا کہ اب مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے بات کرنا زیادہ کارآمد ہوگا، اور آسانیاں ہوں گی۔‘سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ ’مسئلہ کشمیر، دہشتگردری اور پانی سمیت تمام مسائل بات چیت کے ذریعے حل کیے جا سکتے ہیں کیونکہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے۔‘انھوں نے کہا کہ پاکستان انڈیا جنگ کے بعد پاکستان نے آج تک سیز فائر کی پاسداری کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ روز اول سے انڈیا کا مؤقف اور بیانیہ جھوٹ پر مبنی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکی صدر ٹرمپ کی ایک بار پھر مسئلہ کشمیر حل کیلئے ثالثی کی پیشکش
  • صدر ٹرمپ کی ایک بار پھر مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش
  • میں کوئی بھی مسئلہ حل کرسکتا ہوں؛ ٹرمپ کی کشمیر پر ثالثی کی ایک بار پھر پیشکش
  • مسئلہ کشمیر کے حل سے متعلق ٹرمپ کا بیان، بھارت میں اشتعال، امریکی پرچم  روند ڈالا
  • بیرسٹر سلطان محمود چوہدری سے صداقت حسین راجہ کی اسلام آباد میں الوداعی ملاقات
  • ٹرمپ ضرور کوشش کرینگے پاک بھارت مذاکرات ہوں( بلاول بھٹو)
  • امن کے لیے امریکا کو بھارت کو کان سے پکڑ کر بھی مذاکرات کی میز پر لانا پڑا تو وہ لائے گا‘ بلاول
  • امریکہ بھارت کو کان سے پکڑ کر بات چیت کیلئے لائے، دنیا کے مفاد میں ہو گا: بلاول
  • صدر ٹرمپ کی جانب سے مسئلہ کشمیر حل کرنے کی خواہش کیا کسی بڑی پیشرفت کا پیش خیمہ ہے؟
  • امید ہے کشمیر کا مسلہ بھی صدر ٹرمپ کے عہدہ صدارت کے دوران حل ہو جائے گا. امریکی محکمہ خارجہ