شامی سکالر ڈاکٹر عبدالعزیز کا افواج پاکستان کو زبردست خراجِ تحسین
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
دمشق/اسلام آباد: شام کے معروف اسلامی سکالر اور صوفی راہنما ڈاکٹر عبدالعزیز الخطیب الحسنی الجیلانی نے افواجِ پاکستان کو بھارت کے خلاف حالیہ معرکے میں فتح حاصل کرنے پر زبردست خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔
انہوں نے اس کامیابی کو نہ صرف دو ریاستوں کی جنگ بلکہ ایمان و کفر کی معرکہ آرائی قرار دیا ہے۔
ڈاکٹر عبدالعزیز نے کہا: "اس وقت پاکستان کی بہادری کی گونج پوری دنیا میں سنائی دے رہی ہے۔ ہماری افواج ہماری شان اور ہماری صف بندی سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند ہے۔"
انہوں نے سورۃ الصف کی آیت 4 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ ایسے ہی مجاہدین سے محبت کرتا ہے جو متحد ہو کر اس کے راستے میں لڑتے ہیں۔
انہوں نے افواجِ پاکستان کے سربراہ اور ہر سپاہی کو صوفیاء کی جماعت کی جانب سے سلامِ عقیدت پیش کیا اور کہا: "آپ نے ایسا کام کر دکھایا ہے کہ تاریخ آپ کے نام سے بھری رہے گی۔ آپ کو فتح مبارک ہو، اللہ نے پاکستان کو محفوظ رکھا اور سربلند کیا۔"
ڈاکٹر عبدالعزیز نے دشمنانِ اسلام کو خبردار کرتے ہوئے کہا: "اب ہنود کے بعد یہود کی باری ہے، اللہ اکبر، اللہ آپ کی نصرت فرمائے۔"
انہوں نے کہا کہ وہ خود صوفیاء کی جماعت کے قائد کی حیثیت سے افواجِ پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈاکٹر عبدالعزیز انہوں نے
پڑھیں:
پاکستان‘ منشیات استعمال کرنے والوں کی تعداد بڑھنے لگی
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جون2025ء)پاکستان میں تمباکو، چرس، ہیروئن، آئس اور انجیکشن سمیت دیگر منشیات استعمال کرنے والوں کی تعداد میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے، خواتین کی بڑی تعداد بھی نشے کی لت میں مبتلا ہو رہی ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق 2007ء میں یہ تعداد 90 ہزار تھی جو اب بڑھ کر 5 لاکھ تک جا پہنچی ہے۔(جاری ہے)
پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ثاقب باجوہ کا کہنا ہے کہ حکمران منشیات تیار اور سپلائی کرنے والوں پر قابو پا کر نوجوان نسل کو اس لعنت سے بچا سکتے ہیں۔
پرنسپل عقیلہ عنبرین اور پروفیسر آف سائیکاٹری ڈاکٹر علی برہان کا کہنا ہے کہ نوجوان نسل مشکلات اور ذہنی دباؤ سے نکلنے کے لیے منشیات کی طرف راغب ہو کر اس دلدل میں پھنس جاتی ہے۔دوسری جانب طبی ماہرین نے کہا ہے کہ حکومت اور معاشرے کو نشے کی ہولناکی اور پھیلاؤ میں کمی کے حوالے سے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔