اقوام متحدہ، ذہنی صحت اور نان کمیونیکیبل بیماریوں کے خلاف جنگ جاری ہے، ڈی جی ہیلتھ
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
نیویارک:
ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر عائشہ عیسانی مجید نے اقوام متحدہ میں ذہنی صحت سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں نان کمیونیکیبل بیماریوں میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے، جن سے نمٹنے کے لیے جامع اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔
ڈاکٹر عائشہ عیسانی نے اجلاس کو بتایا کہ پاکستان نے NCDs اور ذہنی صحت کے لیے نیشنل ایکشن پلان تشکیل دے دیا ہے، جس کے تحت کئی اہم اقدامات کیے گئے ہیں۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ ہر 9 میں سے ایک پاکستانی خاتون کو بریسٹ کینسر لاحق ہونے کا خدشہ ہے، جسے مدنظر رکھتے ہوئے بریسٹ اور سروائیکل کینسر کی اسکریننگ کو پرائمری ہیلتھ کیئر سطح پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
ڈاکٹر عائشہ نے بتایا کہ پاکستان میں 9 سے 14 سال کی بچیوں کو HPV ویکسین دی جا رہی ہے تاکہ خواتین میں رحم کے سرطان کی روک تھام ممکن ہو۔
انہوں نے بتایا کہ تمباکو نوشی کے خلاف بھی سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ سگریٹ کے پیکٹ پر 70 فیصد وارننگ لازمی قرار دی جا چکی ہے، جبکہ شیشہ عوامی مقامات پر مکمل طور پر بین کر دیا گیا ہے۔
ڈاکٹر عائشہ کے مطابق، حکومت ویپ اور دیگر الیکٹرانک نکوٹین ڈیوائسز پر پابندی کے قانون پر بھی غور کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ شوگر اور سافٹ ڈرنکس پر ٹیکس 40 فیصد تک بڑھا دیا گیا ہے تاکہ غیر صحت بخش اشیاء کے استعمال میں کمی لائی جا سکے۔
ڈی جی ہیلتھ نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان نوجوانوں، کمیونٹی اور موسمیاتی اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئے صحت کے نظام میں اصلاحات لا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے صحت کے حوالے سے نکتہ نظر سے مکمل ہم آہنگ ہے اور عالمی شراکت داروں کے ساتھ مل کر اہداف کے حصول کے لیے پُرعزم ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈاکٹر عائشہ کہ پاکستان بتایا کہ انہوں نے
پڑھیں:
غزہ میں جنگ بند کرنے اور یرغمالیوں کو رہا کرنے کا وقت آگیا ہے. ایمانوئل میکرون
نیویارک(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 ستمبر ۔2025 )فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے تصدیق کی ہے کہ ان کی حکومت فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کرے گی اقوام متحدہ میں مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کے لیے ہونے والی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غزہ میں جنگ بند کرنے اور حماس کی جانب سے حراست میں لیے گئے باقی 48 یرغمالیوں کو رہا کرنے کا وقت آگیا ہے.(جاری ہے)
ان کا کہنا تھا کہ چند لمحوں کی دوری ہے اور پھر دنیا امن کو روک نہیں پائے گی انہوں نے کہا ہم مزید انتظار نہیں کر سکتے صدر میکرون نے سات اکتوبر کے حملوں کی مذمت کی اور کہا ہے کہ وہ خطے میں امن دیکھنا چاہتے ہیں جو دو ریاستوں کو ساتھ ساتھ رہنے سے پیدا کیا جائے فرانس کے صدر کا کہنا تھا کہ جاری جنگ کا کوئی جواز نہیں ہے انہوں نے کہا کہ ہر چیز ہمیں مجبور کرتی ہے کہ اسے حتمی انجام تک پہنچائیں. کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اقوامِ متحدہ کے جنرل سیکرٹری انتونیو گوتریس نے کہا کہ فلسطینیوں کے لیے ریاست کا قیام ان کا حق ہے، انعام نہیں انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کا واحد حل دو آزاد اور خود مختار ریاستوں کا قیام جو باہمی طور پر تسلیم شدہ ہوں اور جو بین الاقوامی برادری میں مکمل طور پر ضم ہوں. ان کا کہنا تھا کہ ریاست سے انکار کرنا انتہا پسندوں کو نوازنے کے مترادف ہوگا ہمیں دو ریاستی حل کے لیے کوشش کرنی چاہیے اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ مغربی کنارے میں یہودی بستیوں کی مسلسل توسیع کا کوئی جواز نہیں. دوسری جانب سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان آل سعود نے اقوام متحدہ کے اجلاس میں سعودی وزیراعظم محمد بن سلمان کی جانب سے خطاب کیا انہوں نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر صدرایمانوئل میکرون کا شکریہ ادا کیا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ خطے میں منصفانہ اور دیرپا امن کے حصول کا واحد راستہ دو ریاستی حل ہے. فلسطینی صدر محمود عباس کانفرنس سے ویڈیو خطاب کے دوران مستقل جنگ بندی اور اقوام متحدہ کے ذریعے انسانی امداد تک رسائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا انہوں نے ’بغیر کسی تاخیر کے غزہ اور مغربی کنارے کی تعمیر نو کے آغاز کا بھی مطالبہ کیا محمود عباس نے کہا کہ غزہ پر حکومت کرنے میں حماس کا کوئی کردار نہیں ہوگا، انہوں نے گروپ کو فلسطینی اتھارٹی کے سامنے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا انہوں نے وضاحت کی کہ ہم جو چاہتے ہیں وہ ہتھیاروں کے بغیر ایک متحد ریاست ہے. محمود عباس کا کہنا ہے کہ جنگ کے خاتمے کے تین ماہ کے اندر ایک عبوری آئین کا مسودہ تیار کیا جائے گا تاکہ اقتدار کی درست منتقلی کو یقینی بنایا جا سکے انہوں نے کہا کہ اس کے بعد انتخابات بین الاقوامی مشاہدے کے تحت ہوں گے انہوں نے ان 149 ممالک کی تعریف کی جنہوں نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا ہے اور جن ممالک نے نہیں کیا ان سے ایسا کرنے کا مطالبہ کیا ہے محمود عباس نے اقوام متحدہ کی کانفرنس کے دوران منظور کیے گئے کسی بھی امن منصوبے پر عمل درآمد کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، سعودی عرب اور دیگر شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنے پر بھی آمادگی کا اظہار کیا.