Nawaiwaqt:
2025-06-13@14:22:32 GMT

دی سمپسنز کارٹون کے تخلیق کار اسٹیو پیپون انتقال کرگئے

اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT

دی سمپسنز کارٹون کے تخلیق کار اسٹیو پیپون انتقال کرگئے

امریکی ٹیلی ویژن کی تاریخ کے سب سے مقبول اینیمیٹڈ سیریز ’’دی سمپسنز‘‘ کے ایمی ایوارڈ یافتہ مصنف اسٹیو پیپون 68 سال کی عمر میں داعیٔ اجل کو لبیک کہہ گئے۔اسٹیو پیپون کی اہلیہ میری اسٹیفنسن نے اس المناک واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وہ کافی عرصے سے دل کی بیماری ’کارڈیک ایمائیلوئیڈوسس‘ کا شکار تھے۔پیپون نے اپنے کیریئر کا آغاز 1989 میں ’’دی سمپسنز‘‘ سے کیا تھا، جو آج تک دنیا بھر میں مقبول ہے۔ ان کی تخلیقی صلاحیتوں کو 1991 میں اس وقت بین الاقوامی پذیرائی ملی جب ان کی لکھی ہوئی قسط "Homer vs.

Lisa and the 8th Commandment" نے ایمی ایوارڈ اپنے نام کیا۔ان کی پیشہ ورانہ زندگی کا ایک اور قابل ذکر پہلو یہ تھا کہ ’’دی سمپسنز‘‘ میں پیش کی گئی کہانیوں نے کئی بار حقیقت کا روپ دھار لیا۔ 1993 میں ایک وبائی بیماری کی پیش گوئی سے لے کر 2021 میں خلائی سیاحت کی درست پیش گوئی تک، یہ سیریز ہمیشہ سے معاشرتی رجحانات کو بے نقاب کرتی رہی ہے۔پیپون نے نہ صرف ’’دی سمپسنز‘‘ بلکہ ’’روزین‘‘ اور ’’دی وائلڈ تھورن بیریز‘‘ جیسے مشہور شوز کےلیے بھی یادگار تحریریں تخلیق کیں۔ ان کی تحریروں میں طنز اور مزاح کے ساتھ ساتھ گہرے اخلاقی سوالات بھی پوشیدہ ہوتے تھے۔ان کی وفات نہ صرف ان کے خاندان بلکہ پوری ٹیلی ویژن انڈسٹری کےلیے ایک ناقابل تلافی نقصان ہے۔ پیپون کی تخلیقات نے نہ صرف امریکی بلکہ عالمی ثقافت پر گہرا اثر چھوڑا ہے  اور ان کا کام آنے والی نسلوں کو متاثر کرتا رہے گا۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

اداکارہ ثانیہ سعید ثنا یوسف کے قتل پر آبدیدہ، معاشرتی بے حسی پر کڑی تنقید

اداکارہ ثانیہ سعید ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے لرزہ خیز قتل پر گفتگو کے دوران آبدیدہ ہوگئیں۔

پاکستانی شوبز انڈسٹری کی مایہ ناز فنکارہ ثانیہ سعید حالیہ دنوں ایک پوڈکاسٹ میں شریک ہوئیں، جہاں انہوں نے ٹک ٹاک اسٹار ثنا یوسف کے بہیمانہ قتل پر شدید رنج و غم کا اظہار کیا۔

گفتگو کے دوران جب ثنا کا نام لیا گیا تو اداکارہ اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں اور آنکھوں سے آنسو چھلک پڑے۔

View this post on Instagram

A post shared by Rafay Mahmood (@rafaymahdood)


ثانیہ نے نم آنکھوں سے کہا کہ میں ہر روز خواتین کے قتل کی خبریں سن کر جاگتی ہوں اور ثنا یوسف کا واقعہ محض ایک فرد کا نہیں بلکہ ایک خوفناک رجحان کا حصہ ہے، کتنی ہی خواتین اسی طرح قتل کردی جاتی ہیں۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے معاشرے نے اس ظلم کو معمول بنالیا ہے۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ ہم اکثر ظلم کو جواز دے کر نظرانداز کرنے کی کوشش کرتے ہیں، جو ایک نہایت خطرناک سوچ ہے، ثنا یوسف ایک سادہ اور بےضرر لڑکی تھی، جس کا کسی تنازع سے کوئی تعلق نہ تھا اور نہ ہی کوئی ایسا کام کر رہی تھی کہ جس سے کسی کو کوئی پریشانی ہو، اس کے باوجود اسے ہدف بنایا گیا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خواتین کے حقوق کےلیے مسلسل آواز بلند کرنا ناگزیر ہے۔ ’میرا جسم میری مرضی‘ جیسے نعرے کسی بےراہ روی کےلیے نہیں بلکہ اس بنیادی حق کےلیے ہیں کہ ایک عورت کو اپنی زندگی کے فیصلوں پر اختیار حاصل ہو۔

ثانیہ سعید نے یہ بھی کہا کہ ہمارے معاشرے میں مردوں کی جذباتی ناپختگی بھی اس مسئلے کی ایک بڑی وجہ ہے اور یہ تشدد صرف خواتین کے خلاف نہیں بلکہ خود مردوں کی بےبسی کی بھی علامت ہے۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • چین امریکا کی اے آئی برتری کے قریب تر، واشنگٹن پریشان
  • فرانسیسی ڈسالٹ ایوی ایشن کے بعدامریکیبوئنگ 787-8 ڈریم لائنرکے شیئرزبھی کرگئے
  • پاکستان کا پانی روکا گیا تو پھر جنگ ہوگی، بلاول کا بھارت کو انتباہ
  • مذاکرات کے چھٹے دور سے قبل اسٹیو ویٹکاف کی ایران کیخلاف دباؤ بڑھانے کی کوشش
  • سائنس دانوں کو انسانی اعضا کی دوبارہ تخلیق کا راستہ دکھانے والا مسکراتا جل تھلیہ
  • اسمتھ لارڈز میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے غیرملکی بیٹر بن گئے
  • گاڑی میں ایکسیلیٹر کا ایک اور فنکشن جو بہت کم لوگ جانتے ہیں
  • سعودی شہزادہ فیصل بن ترکی انتقال کرگئے
  • سعودی شہزادہ فیصل بن ترکی دارِ فانی سے کوچ کرگئے
  • اداکارہ ثانیہ سعید ثنا یوسف کے قتل پر آبدیدہ، معاشرتی بے حسی پر کڑی تنقید