عدالت نے عمران خان کا پولی گرافک و فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کروانے کی اجازت دیدی
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) لاہور نے پولیس کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کا فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ اور پولی گرافک ٹیسٹ کروانے کی اجازت دے دی۔ڈان نیوز کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کے جج منظر علی گل نے 9 مئی جلاؤ گھیراؤ کے 12 مقدمات میں عمران خان سے تفتیش کے معاملے پر کیس کی سماعت کی اور وکلا کے دلائل کے بعد پراسکیوشن کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
دوران سماعت، عمران خان کی جانب سے بیرسٹر سلمان صفدر ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پراسکیوشن کی درخواست قانون کے منافی ہے، بانی پی ٹی آئی کو گرفتار ہوئے 7 سو 27 دن ہوچکے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پراسکیوشن اتنا وقت گزر جانے کے بعد درخواست لے کر کیوں آئی ہے، پراسکیوشن تاخیری حربے استعمال کررہی ہے جب کہ عمران خان فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ اور پولی گرافک ٹیسٹ کروانا نہیں چاہتے۔
فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کیلیے کوئٹہ میں کل عظیم الشان ملین مارچ ہو گا:مولانا فضل الرحمان
بیرسٹر سلمان صفدر نے مزید کہا کہ پراسکیوشن سپریم کورٹ کے فیصلے کی غلط تشریح کررہی ہے، بعد ازاں عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔اے ٹی سی لاہور کے جج منظر علی گل نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان سے 9 مئی کے 12 مقدمات میں جیل میں تفتیش کی اجازت دے دی۔عدالت نے پولیس کو بانی پی ٹی آئی کا پولی گرافک اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کروانے کی اجازت دیدی اور پولیس سے 26 مئی تک رپورٹ طلب کر لی۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ پولی گرافک کی اجازت
پڑھیں:
ایران نے امریکی حملوں کا نشانہ بننے والی جوہری سائٹس پر دورے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا
ایران نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کے سربراہ رافیل گروسی کی اس درخواست کو سختی سے مسترد کر دیا ہے جس میں انہوں نے اسرائیل اور امریکا کے حملوں کا نشانہ بننے والی ایرانی جوہری تنصیبات کا دورہ کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر بیان میں کہا کہ "رافیل گروسی کا حفاظتی اقدامات کے بہانے سے بمباری کا شکار ہونے والی سائٹس کا دورہ نہ صرف بے معنی ہے بلکہ ممکنہ طور پر بدنیتی پر مبنی بھی ہے۔"
انہوں نے کہا کہ "ایران اپنے مفادات اور خودمختاری کے تحفظ کے لیے کسی بھی اقدام کا اختیار رکھتا ہے۔"
یاد رہے کہ چند روز قبل ایران پر اسرائیل اور امریکا کی جانب سے شدید حملے کیے گئے تھے، جن میں کئی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
گروسی کی جانب سے ان تنصیبات کے معائنے کا مطالبہ جوہری معاہدے کے تناظر میں کیا گیا تھا، مگر ایران نے اس اقدام کو مداخلت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔