قومی اسمبلی : اعلی تعلیمی اداروں میں داخلہ منشیات ٹیسٹ سے مشروط : انسد اد منشیات سمیت متعددبل پیش 2منظور
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
اسلام آباد (وقائع نگار+ نوائے وقت رپورٹ) تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال کی روک تھام کیلئے قومی اسمبلی میں انسداد منشیات (ترمیمی) بل 2020ء پیش کردیا گیا جس کے تحت اعلیٰ تعلیمی اداروں میں داخلہ منشیات ٹیسٹ سے مشروط ہوگا۔ ایوان میں اس کے علاوہ بھی متعدد بل پیش کئے گئے جن میں سے 2 منظور ہوئے۔ ذرائع کے مطابق بل ’’سہر کامران‘‘ کی جانب سے پیش کیا گیا۔ بل کے تحت طلبہ میں منشیات کے استعمال کو جرم قرار دینے کی تجویز دی گئی ہے۔ منشیات کے استعمال پر طلبہ کے خلاف تعلیمی و قانونی کارروائی کی جاسکے گی۔ سکول، کالج اور یونیورسٹی میں منشیات سے متعلق آگاہی مہم چلائی جائے گی۔ بل کے تحت تعلیمی اداروں کی انتظامیہ پر مشتبہ طلبہ کے والدین کو اطلاع دینا لازم ہو گا۔ منشیات کے خلاف شعور اجاگر کرنے کے لیے نصاب میں تبدیلی کی تجویز دی گئی ہے۔ مجوزہ قانون کے تحت منشیات فروشوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔بل کی شقوں کے مطابق منشیات سے متاثرہ طلبہ کی کونسلنگ اور بحالی کا بھی انتظام کیا جائے گا، قومی اسمبلی کے اجلاس میں متعدد پرائیویٹ ممبر بل پیش کیے گئے تمام بل متعلقہ کمیٹیوں کے سپرد کر دیئے گئے قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سردار ایاز صادق کی صدارت میں منعقد ہوا اجلاس میں ملک میں موٹرویز اور قومی شاہراہوں کی حفاظتی باڑ کی خستہ حالی سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس آسیہ ناز تنولی نے پیش کیا اور کہا کہ باڑ کی مرمت کب تک دوبارہ ہو جائے گی اس پر پارلیمانی سیکرٹری گل اصغر خان نے کہا کہ ایم ٹو اور ایم نائن کے کچھ علاقے باقی ہیں، اجلاس میں مختلف پرائیویٹ ممبر بل پیش کیے گئے شازیہ مری نے انتخابات ترمیمی بل پیش کیا علی قاسم گیلانی نے تجارتی تنظیمات ترمیمی بل پیش کیا رانا ارادت شریف نے پارلیمانی بجٹ آفس بل پیش کیا شرمیلا فاروقی نے دارالحکومت اسلام آباد کی علاقائی حدود کے بزرگ شہریوں کا ترمیمی بل پیش کیا شاہدہ رحمانی نے صنعتی تعلقات ترمیمی بل پیش کیامبین عارف نے ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ ترمیمی بل پیش کیا معین عامر پیرزادہ نے المصدق ادارہ برائے اعلی تعلیم بل پیش کیا،اسامہ میلہ نے دیوانی ملازمین ترمیمی بل پیش کیا۔اسامہ میلہ نے ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی پاکستان ترمیمی بل پیش کیارانا ارادت شریف نے راول بین الاقوامی یونیورسٹی اسلام آباد بل پیش کیاآغا رفیع اللہ نے پاکستان جنرل کاسمیٹکس تنسیخی بل پیش کیا تمام بل متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سپرد کر دیئے گئے۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں بین الاقوامی امتحانات بورڈ کے قیام کا بل اور گھرکی ادارہ برائے سائنس و ٹیکنالوجی بل منظور کر لیئے گئے۔ زہرا ودود فاطمی نے واہ ادارہ برائے جدید علوم واہ کینٹ بل پیش کیا بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا ، اجلاس میں جمال احسن خان نے کہا کہ ایئر فورس کے شاہینوں نے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا،بھارت کو ساری دنیا میں رسوا ذلیل کرکے رکھ دیا ہے،پاکستان میں پوری قوم ایک بن کے کھڑی ہوگئی ہے،میری حویلی کو پولیس نے گھیرے میں لیا، پارٹی کے ورکرز کو ہراساں کیا گیا ہمیں بھی پاکستان زندہ باد ریلی نکالنے کی اجازت دی جائے، اجلاس میں انتخابی ووٹر فہرستوں میں خواتین کی مجموعی آبادی کے مقابلے میں خواتین ووٹرز کی کم تعداد سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس عالیہ کامران نے پیش کیا اور کہا کہ ایسے کون سے اقدامات کئے جا رہے ہیں جس سے تمام خواتین ووٹرز لسٹ کے اندر آجائیں،وزیر پارلیمانی امور طارق فضل چوہدری نے توجہ دلاؤ نوٹس پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے اقدامات اٹھائے ہیں،الیکشن کمیشن نے وہ تمام اقدامات اٹھائے ہیں جس سے زیادہ سے زیادہ رجسٹریشن ہو رہی ہے، پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی عبدالقادر پٹیل نے کہا ہے کہ مودی اپنی فیس قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ مودی اپنی سیاسی شہرت کیلئے لاشیں مانگتا ہے عبدالقادر پٹیل کا کہنا تھا کہ مودی لاشوں پر سیاست کرتا ہے مودی کسی بھی سازش تک جا سکتا ہے ہمیں ہر وقت چوکنا رہنا ہوگا ۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ترمیمی بل پیش کیا تعلیمی اداروں قومی اسمبلی منشیات کے اجلاس میں کے تحت
پڑھیں:
طلبا کے لیے خوش خبری، یونیورسٹیز میں مفت تعلیم سے متعلق قانون منظور
قومی اسمبلی میں یونیورسٹیز میں طلبا کو مفت تعلیم دینے سے متعلق بل منظور ہوگیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں دو قوانین کی منظوری دے دی گئی، جن میں سے پہلا یونیورسٹیوں میں مفت تعلیم کا پچیس فیصد کوٹہ مستحق طلبا و طالبات کے لئے رکھنے کا قانون منظور کیا گیا۔
اس کے علاوہ اجلاس میں گھر کی ادارہ برائے سائنس و ٹیکنالوجی بل 2024 اور بین الاقوامی امتحانات بورڈ بل 2024 کی منظوری بھی دی گئی۔
اجلاس میں پاکستان پیپلزپارٹی کے رکن آغا رفیع اللہ کی جانب سے ادارہ برائے سائنس و ٹیکنالوجی بل میں مستحق اور قابل طلبا و طالبات کے لئے پچیس فیصد مفت تعلیم کا کوٹہ شامل کرنے کی ترمیم منظور کرلی گئی۔
جمعیت علما اسلام کی رکن عالیہ کامران کی تعلیم کے صوبائی محکمہ ہونے کی وجہ بل منظور نہ کئے جانے کی ترمیم مسترد کردی گئی۔ بعد ازاں قومی اسمبلی اجلاس کل گیارہ بجے تک ملتوی کردیا گیا۔