اسرائیل غزہ میں خوراک کی کمی کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے، کینیڈین وزیر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
کابینہ کے اجلاس سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کینیڈا کی نئی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ خوراک کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا ناقابل قبول ہے، اسرائیلی جارحیت میں اب تک 50 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ کینیڈا کی نئی وزیر خارجہ انیتا آنند نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں خوراک کی کمی کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ کابینہ کے اجلاس سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ خوراک کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا ناقابل قبول ہے، اسرائیلی جارحیت میں اب تک 50 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔ خبر ایجنسی کے مطابق کینیڈین وزیر خارجہ نے اسرائیل پر حماس کیساتھ بات چیت سے مسئلے کے حل پر زور دیا۔ انیتا آنند نے کہا ہمیں غزہ میں جنگ بندی کے لیے مزید کام جاری رکھنے کی ضرورت ہے، دو ریاستی حل یقینی بنانا ہوگا، کینیڈا اس مؤقف پر برقرار رہے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال
پڑھیں:
فلسطین کے دوقومی حل تک اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">اسلام آباد: نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے ناجائز ریاست اسرئیل کو تسلیم کرنے کا اشارہ دے دیا، وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ’’ہم اس وقت تک اسرائیل کو ماننے کے لیے تیار نہیں جب تک فلسطین کا دوقومی حل نہیں مانا جاتا’’۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزری خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ ایران پر امریکی حملے سے متعلق پاکستان میں بہت قیاس آرائیاں ہوئیں لیکن پاکستان نے اس پر واضح پوزیشن لےکر بیان جاری کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی ملک سے ہمارے اچھے تعلقات ہوں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم اس کی ہر غلط بات کی حمایت کریں۔
نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قطر میں امریکی بیس پر ایرانی حملے کے بعد بھی پاکستان نے جنگ بندی کی حمایت کی اور کوشش کی کہ تمام معاملات سفارتی اور پرامن انداز میں حل ہوں۔
انہوں نے بتایا کہ قطر کو پہلے ہی مطلع کردیا گیا تھا کہ حملہ ان پر نہیں بلکہ مخصوص ہدف پر ہوگا۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ میں ایران پر حملے کے خلاف سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے میں اہم کردار ادا کیا، ہم نے ایران کی مکمل حمایت کی اور ایران نے بھی پاکستان کے اقدامات کو سراہا۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان نے او آئی سی سمیت تمام بین الاقوامی فورمز پر فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کیا ہے اور اسرائیلی جارحیت کی واضح مذمت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس پہلے سے طے شدہ تھا اور اقوام متحدہ میں فلسطین سے متعلق وزارتی کانفرنس کی تاریخ بھی پہلے سے مقرر تھی تاہم مشرق وسطیٰ کی کشیدہ صورتحال کے باعث اسے ملتوی کرنے کی تجویز دی گئی۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ ‘‘ہم اس وقت تک اسرائیل کو ماننے کے لیے تیار نہیں جب تک فلسطین کا دو قومی حل نہیں مانا جاتا’’۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کی 70 سال سے زاید پرانی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
ان کا کہنا تھا کہ استنبول اعلامیے میں پاکستان نے ایران، شام، لبنان پر اسرائیلی حملوں اور فلسطینیوں کے قتل عام کی کھل کر مذمت کی، اعلامیے میں فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کو مسترد کیا گیا جبکہ کشمیر، سندھ طاس معاہدے اور پاک بھارت تنازعات کے حل پر بھی زور دیا گیا۔