اسلام آباد  (ویب ڈیسک) سینئر صحافی انصار عباسی نے دعویٰ کیا ہے کہ  جیل میں قید پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی  عمران خان نے وزیراعظم شہباز شریف کی حالیہ پیشکش کے بعد حکومت کے ساتھ بات چیت پر آمادگی ظاہر کی ہے،  عمران خان نے پیر کے روز اڈیالہ میں ملاقات کیلئے آئے پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان کو مذاکرات کی اجازت دی۔ تاہم سابق وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ یہ مذاکرات ٹی وی کیمروں کی چکاچوند سے دور ہوں تاکہ بامعنی نتائج کو یقینی بنایا جا سکے۔ 

انصارعباسی نے روزنامہ جنگ کے لیے اپی ٹی آئی کے اندرونی ذرائع کے حوالے سے لکھا  کہ پارٹی اب باضابطہ طور پر حکومت سے بات چیت آگے بڑھانے کیلئے رجوع کریگی۔ پارٹی کا خیال ہے کہ ماضی میں مذاکرات کیلئے ہونے والی کوششیں میڈیا کی اسکروٹنی کی وجہ سے ناکام ہوئیں، لہٰذا اس مرتبہ زیادہ محتاط اور توجہ کے ساتھ بات چیت کی ضرورت ہے۔ 

نوشہرہ : نجی ہسپتال میں آتشزدگی سے3نومولود جھلس کر جاں بحق

دی نیوز نے رابطہ کیا تو پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے اس بات کی تصدیق کی کہ انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کی پیشکش عمران خان تک پہنچا دی ہے۔ تاہم، انہوں نے بات چیت کی تفصیلات یا عمران خان کی جانب سے دی گئی ہدایت کے مطابق مذاکرات کی سمت کے حوالے سے کچھ بھی بتانے سے انکار کر دیا۔ 

انہوں نے کہا کہ میں یہ نہیں بتا سکتا کہ ہمارے درمیان کیا بات چیت ہوئی۔ واضح رہے کہ یہ پیشرفت وزیر اعظم شہباز شریف کے قومی اسمبلی سے حالیہ خطاب کے بعد سامنے آئی ہے۔ خطاب کے دوران، وزیراعظم نے پی ٹی آئی کو قومی مذاکرات میں شامل ہونے کی دعوت دی۔ 

حویلی سے راولپنڈی آنیوالی کوسٹر حادثے کا شکار، 2 افراد جاں بحق، 6 شدید زخمی

اُس وقت جہاں بیرسٹر گوہر علی خان نے تجویز کا خیر مقدم کیا تھا، وہیں پارٹی حلقوں نے واضح کر دیا تھا کہ عمران خان کی واضح رضامندی کے بغیر کوئی پیش رفت نہیں ہو سکتی۔ پی ٹی آئی کے ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ عمران خان چاہتے ہیں کہ مذاکرات کو ملٹری اسٹیبلشمنٹ کی حمایت حاصل ہو۔ 

ایک ذریعے نے مزید کہا کہ عمران خان اس عمل کو آسان بنانے کی خاطر اسٹیبلشمنٹ کے نمائندے سے ملاقات کیلئے بھی تیار ہیں۔ یاد رہے کہ بھارت کی طرف سے حالیہ غلط مہم جوئی کے بعد ملک میں سیاسی مفاہمت کے بڑھتے مطالبات کے درمیان یہ پیشرفت سامنے آئی ہے۔ یہ دیکھنا باقی ہے کہ پس پردہ یہ بات چیت کسی بریک تھرو کا باعث بنے گی یا نہیں۔

ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (جمعرات) کا دن کیسا رہے گا؟

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: شہباز شریف مذاکرات کی پی ٹی ا ئی بات چیت

پڑھیں:

شہبازشریف کی پیشکش کا مثبت جواب:عمران خان اسٹیبلشمنمٹ کی حمایت کیساتھ حکومت سے بات چیت پر آمادہ

پی ٹی آئی کے اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی اب باضابطہ طور پر حکومت سے بات چیت کو آگے بڑھانے کے لیے رجوع کرے گی۔

پاک بھارت کشیدگی کے دوران ایک اہم سیاسی پیشرفت اس وقت ہوئی ہے جب، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے مذاکرت پیشکش پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔

مؤقر انگریزی اخبار میں شائع صحافی انصار عباسی کی رپورٹ کے مطابق عمران خان نے پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان کو اڈیالہ جیل میں ہوئی ملاقات کے دوران حکومت سے بات چیت کی اجازت دی ہے۔

تاہم سابق وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا ہے کہ یہ مذاکرات ٹیلیویژن کیمروں کی چکاچوند سے دور ہوں تاکہ بامعنی نتائج کو یقینی بنایا جا سکے۔

پی ٹی آئی کے اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی اب باضابطہ طور پر حکومت سے بات چیت کو آگے بڑھانے کے لیے تیار ہے۔ پارٹی کا خیال ہے کہ مذاکرات میں ماضی کی کوششیں میڈیا کی بیجا مداخلت کی وجہ ناکام ہوئیں، اس لیے اس بار زیادہ محتاط رویہ اپنانے کی ضرورت ہے۔

نہیں بتا سکتا کہ ہمارے درمیان کیا بات چیت ہوئی، بیرسٹر گوہر

رپورٹ کے مطابق کے اس حوالے سے جب بیرسٹر گوہر سے تابطہ کیا گیا تو انہوں نے  تصدیق کی کہ وزیراعظم شہباز شریف کی پیشکش عمران خان تک پہنچا دی ہے۔ تاہم بیرسٹرگوہر نے گفتگو کی تفصیلات یا عمران خان کی طرف سے سی گئی ہدایت کے بارے میں بتانے سے انکار کر دیا۔

بیرسٹر گوہر کے مطابق مَیں یہ نہیں بتا سکتا کہ ہمارے درمیان کیا بات چیت ہوئی ہے۔

یاد رہے کہ یہ پیشرفت وزیر اعظم شہباز شریف کی قومی اسمبلی کے فلور پر حالیہ تقریر کے بعد ہوئی، جہاں انہوں نے پی ٹی آئی کو قومی مذاکرات میں شامل ہونے کی دعوت دی تھی۔

اس وقت جہاں بیرسٹر گوہر نے تجویز کا خیر مقدم کیا تھا، پارٹی حلقوں نے واضح کر دیا تھا کہ خان کی واضح رضامندی کے بغیر کوئی پیشرفت نہیں ہو سکتی۔

عمران خان ملٹری اسٹیبلشمنٹ کی حمایت چاہتے ہیں

رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کے ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ عمران خان چاہتے ہیں کہ مذاکرات کو ملٹری اسٹیبلشمنٹ کی حمایت حاصل ہو۔

رپورٹ کے مطابق ایک ذریعے نے مزید کہا ہے کہ عمران خان اس عمل کو آسان بنانے کے لیے اسٹیبلشمنٹ کے نمائندے سے ملاقات کے لیے بھی تیار ہیں۔

یہ اقدام بھارت کی طرف سے حالیہ غلط مہم جوئی کے بعد ملک میں سیاسی مفاہمت کے بڑھتے ہوئے مطالبات کے درمیان سامنے آیا ہے۔

کیا پردے کے پیچھے یہ مکالمہ کسی پیش رفت کا باعث بنے گا، یہ دیکھنا باقی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • بات چیت نہیں ہو رہی، وزیراعظم کی مذاکرات کی پیشکش کا خیرمقدم کیا ہے، بیرسٹر گوہر
  • عمران خان بمقابلہ شہباز شریف: کس دور میں کتنی یونیورسٹیاں بنائی گئیں؟
  • عمران خان سے ملاقات کیلئے پارٹی رہنمائوں کی فہرست جیل حکام کے حوالے
  • عمران خان نے شہباز شریف کی مذاکرات کی پیشکش قبول کرلی
  • عمران خان نے شہباز شریف کی مذاکرات کیلئے پیشکش قبول کرلی، بات چیت میڈیا کی چکاچوند سے دور رکھنا چاہتے ہیں
  • شہبازشریف کی پیشکش کا مثبت جواب:عمران خان اسٹیبلشمنمٹ کی حمایت کیساتھ حکومت سے بات چیت پر آمادہ
  • ٹرمپ کی کشمیر پر ثالثی کے دعوؤں پر مودی کی خاموشی، بھارتی اپوزیشن سیخ پا
  • ٹیکس چوروں کے معاون افسروں اور اہلکاروں کا کڑا احتساب کیا جائے. شہباز شریف
  • ٹیکس چوری کرنے والے افراد و شعبوں کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے، وزیر اعظم شہباز شریف کی جائزہ اجلاس میں ہدایت