چینی وزارت تجارت کی جانب سے برآمدی کنٹرول لسٹ کے بارے میں صحافیوں سے بات چیت
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
بیجنگ :چینی وزارت تجارت کے ترجمان نے برآمدی کنٹرول لسٹ کے حوالے سے صحافیوں کے سوال کے جواب میں کہا کہ برآمدات کے کنٹرول سے متعلق قوانین اور ضوابط کے مطابق، وزارت تجارت نے 4 اور 9 اپریل 2025 کو بالترتیب اعلان نمبر 21 اور 22 جاری کیا، جس میں 28 امریکی اداروں کو برآمدات کی کنٹرول فہرست میں شامل کیا گیا، اور ان پر دوہرے استعمال کی اشیاء کی برآمد پر پابندی عائد کی گئی۔ چین-امریکہ اعلی سطحی اقتصادی اور تجارتی مذاکرات کے اتفاق رائے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے، یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ 14 مئی 2025 سے 90 دنوں کے لیے مذکورہ متعلقہ اقدامات کو معطل کر دیا جائے۔ اگر برآمد کرنے والے اداروں کو مذکورہ بالا 28 اداروں کو دوہرے استعمال کی اشیا برآمد کرنے کی ضرورت ہو، تو انہیں “عوامی جمہوریہ چین کی دوہرے استعمال کی اشیا کی برآمد پر کنٹرول کے ضوابط” کے متعلقہ دفعات کے مطابق وزارت تجارت سے درخواست کرنی چاہیے۔ وزارت تجارت قوانین و ضوابط کے مطابق جانچ پڑتال کرے گی اور جو درخواستیں معیار پر پوری اتریں گی انہیں اجازت دی جائے گی۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
شوگر انڈسٹری کو مکمل طور پر ڈی ریگولیٹ کرنے کا حکومتی فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ملک میں چینی کی قیمتیں تیزی سے اوپر جا رہی ہیں۔ کوئٹہ میں فی کلو چینی 230 روپے تک پہنچ گئی ہے، جب کہ کراچی، لاہور اور پشاور میں مختلف مقامات پر 190 سے 200 روپے کلو میں فروخت ہو رہی ہے۔
اسی صورتحال کے پیش نظر وفاقی حکومت نے شوگر سیکٹر کو مکمل طور پر ڈی ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ خصوصی کمیٹی کی تیار کردہ سفارشات جلد وزیراعظم کو پیش کی جائیں گی۔ وزیرِ غذائی تحفظ رانا تنویر کے مطابق مستقبل میں چینی کی درآمد یا برآمد کا فیصلہ مارکیٹ فورسز خود کریں گی۔
پنجاب میں چینی کی پیداوار سے متعلق پیش رفت بھی سامنے آئی ہے۔ صوبے کی 41 میں سے 27 شوگر ملوں نے کرشنگ کا آغاز کردیا ہے، جبکہ 14 ملوں نے اب تک کام شروع نہیں کیا۔ ایسی ملوں کے خلاف ایکشن پلان تیار کیا جا چکا ہے اور مانیٹرنگ ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔
کین کمشنر کے مطابق کرشنگ شروع نہ کرنے والی ہر شوگر مل پر روزانہ 10 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔