UrduPoint:
2025-06-30@18:54:59 GMT
پراپرٹی کا کاروبار مزید ٹھپ ہونے کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 مئی2025ء) پراپرٹی کا کاروبار مزید ٹھپ ہونے کا خدشہ، کیپٹل گین ٹیکس کی شرح میں 25 فیصد کا ہوشربا اضافہ کیے جانے کا امکان۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال کے دوران پراپرٹی کی خرید و فروخت پر عائد کیپٹل گین ٹیکس کی شرح میں بڑا اضافہ کیے جانے کا امکان ہے، جس کے باعث پراپرٹی کا کاروبار مزید ٹھپ ہو جانے کا خدشہ ظاہر کر دیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے پراپرٹی کی فروخت پر کیپٹل گین ٹیکس کی شرح میں 25 فیصد تک اضافے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے لیے نئے بجٹ میں کیپٹل گین ٹیکس کو بڑھانے کے لیے تیاری شروع کر دی گئی ہے، جس کے تحت کیپٹل گین ٹیکس کی شرح کو 15 فیصد سے بڑھا کر 40 فیصد تک کیا جا سکتا ہے۔(جاری ہے)
ذرائع کا کہنا ہے کہ کیپٹل گین ٹیکس کو کارپوریٹ سیکٹر کے لیے عائد انکم ٹیکس کی شرح کے لحاظ سے عائد کیا جا سکتا ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ پراپرٹی کی خرید و فروخت پر لاکھوں روپے منافع پر کم شرح کے مطابق ٹیکس وصولی ہو رہی ہے۔ رئیل اسٹیٹ میں پراپرٹی کی خرید و فروخت پر سی جی ٹی بڑھانے کی ضرورت ہے۔ کیپٹل گین ٹیکس بڑھانے سے ٹرانزیکشنز میں بھی کمی کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ آئی ایم ایف کی سخت شرائط کی وجہ سے رئیل اسٹیٹ سیکٹر پر عائد کیے گئے ٹیکسز کی وجہ سے گزشتہ 3 برسوں میں ملک میں رئیل اسٹیٹ سیکٹر کی گروتھ میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پراپرٹی کی کے مطابق کا خدشہ
پڑھیں:
ٹیکس شارٹ فال ہوشربا 1400 ارب روپے سے تجاوز کر گیا
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 جون2025ء) ٹیکس شارٹ فال ہوشربا 1400 ارب روپے سے تجاوز کر گیا، عوام پر بے تحاشہ ٹیکسز لگانے کے باوجود ایف بی آر ٹیکس ہدف حاصل کرنے میں بری طرح ناکام ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق ایف بی آر مالی سال25-2024 کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہا، اولین ہدف 12 ہزار 977 ارب روپے کے حصول میں 1 ہزار 470 ارب کی کمی کا سامنا ہے۔ ذرائع کے مطابق پہلے نظرثانی شدہ ہدف 12 ہزار 332 ارب روپے کے لحاظ سے شارٹ فال 832 ارب روپے ہے جبکہ دوسرے نظرثانی شدہ ہدف کے حصول میں بھی ناکامی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔(جاری ہے)
ذرائع نے کہا کہ نظرثانی کے بعد ایف بی آر کا ٹیکس ہدف 11 ہزار 900 ارب تک مقرر کیا گیا، اس طرح دوسرے نظرثانی شدہ ہدف کے لحاظ سے تقریبا 400 ارب روپے کا شارٹ فال ہو گا۔ ایف بی آر کے ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ روز دفاتر بند ہونے تک 11 ہزار 280 ارب روپے جمع کیے گئے، صرف آج کے دن میں 620 ارب روپے اکٹھے کرنے ہیں جن کا حصول ناممکن لگ رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایف بی آر رواں مالی سال کے لیے 11 ہزار 500 ارب روپے کا ریونیو اکٹھا کر سکے گا۔