Express News:
2025-07-01@15:10:58 GMT

نریندر کو سرینڈر!

اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT

امن ہمیشہ سے انسانوں کے مستقبل کا ضامن رہا ہے، قوموں اور ملکوں میں ترقی اور خوش حالی امن ہی سے آتی ہے۔ جنگ صرف تباہی و بربادی لاتی ہے۔ جنگ چھوٹی ہو یا بڑی آگ اور خون اگلتی ہے۔ بستیوں کو تاراج اور انسانوں کو محتاج و لاچار کردیتی ہے۔ دنیا میں دو عالمی جنگیں اپنے پیچھے المناک داستانیں اور ایسے گہرے زخم چھوڑگئی ہیں جو آج تک مندمل نہیں ہو سکے۔

اسی باعث امن پسند لوگ ہمیشہ جنگ سے گریز اور امن کے ساتھ رہنا پسند کرتے ہیں اور دوسروں کو بھی امن کی تلقین کرتے، جنگی حماقتوں سے باز رہنے کا مشورہ دیتے ہیں۔ دنیا کا کوئی بھی خطہ ہو اگر جنگ میں مبتلا ہو جائے تو وہاں ترقی و خوشحالی کا عمل رک جاتا ہے۔ لوگ زندگی کے مسائل کے گرداب میں پھنس کر رہ جاتے ہیں۔ بدقسمتی سے جنوبی ایشیا کے خطے کے دو اہم جوہری قوت رکھنے والے ممالک پاکستان اور بھارت روز اول سے جنگوں کی تباہی کے زخم کھاتے چلے آ رہے ہیں۔ اپنے دیرینہ مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کرنے میں ناکام ہیں۔

دونوں ملکوں کے درمیان سب سے بڑا اور اہم تنازعہ کشمیر کا ہے جس پر بھارت نے جبری قبضہ کر رکھا ہے۔ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اس کا واحد حل استصواب رائے ہے جس کا وعدہ خود بھارتی وزیر اعظم لال بہادر شاستری نے کیا تھا، لیکن آج تک یہ وعدہ حل نہ ہوا۔ نتیجتاً دشمنی میں اضافہ ہوتا چلا آ رہا ہے۔ بھارت کے موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی نے جو گزشتہ ایک دہائی سے برسر اقتدار ہیں، 5 اگست2019 کو بھارتی آئین سے آرٹیکل 370 اور 35اے کو منسوخ کرکے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی، پاکستان نے بھارت کے اس غیر منصفانہ اقدام کے خلاف اقوام متحدہ سمیت عالمی فورم پر بار بار اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا کہ عالمی برادری نریندر مودی کو کشمیریوں کے حقوق غصب کرنے کے غیر آئینی اقدام کا نوٹس لے، لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی نے مودی کے جارحانہ عزائم کو اور مہمیز کیا نتیجتاً وہ پاکستان کے خلاف کھل کر زہر اگلنے لگا۔

دہشت گردی کے بے بنیاد جھوٹے اور من گھڑت الزامات لگا کر مودی سرکار پاکستان کو جنگی اقدام کی دھمکیاں دیتی رہی اور بالآخر 22 اپریل2025 کو پہلگام میں 26 سیاحوں کی دہشت گردوں کے ہاتھوں ہلاکت کو جواز بنا کر 6 اور 7 مئی کی اندھیری رات میں پاکستان پر بزدلانہ حملہ کیا۔ پاکستان کی بہادر فوج کے سپہ سالار اعظم جنرل عاصم منیر نے بڑے تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارت کو پیغام دیا کہ جوابی حملے کے لیے تیار رہے، پھر ہمارے جانباز شاہینوں نے وہ کچھ کر دکھایا جو مودی کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا۔ بھارت کے رافیل طیاروں کی تباہی سے لے کر اس کے مضبوط ترین ایئربیس سسٹم S-400 کو چند منٹوں میں ہمارے عقابی ہوا بازوں نے میزائل کی بارش سے ہمیشہ کے لیے نیست و نابود کردیا۔ اس تباہی کے بعد مودی کے پاس جواب دینے کے لیے کچھ نہیں تھا جب کہ ادھر پاکستان اپنے اگلے وارکی بھرپور تیاری کر چکا تھا۔

اس دوران یعنی 7 مئی سے 10 مئی تک پاکستان سفارتی سطح پر امریکا، چین، ترکی، روس، سعودی عرب اور اقوام متحدہ کو آگاہ کرتا رہا اور اپیل بھی کی کہ وہ بھارت کو جنگی جنون سے روکے، پاکستان اپنے دفاع میں تمام آپشن استعمال کرے گا، مودی کو پہلگام واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی بھی پیشکش کی گئی لیکن مودی کا جنگی جنون پاکستان اور عالمی برادری کی کوئی معقول بات سننے پر آمادہ نہیں تھا۔ پھر 10 مئی کی صبح داستان امیر حمزہ کی طلسم ہوش ربا کا پاکستان کے شاہینوں نے بھارتی فضا میں وہ تاریخی باب رقم کیا کہ نہ صرف مودی کا غرور اوندھے منہ زمین پر آ گرا بلکہ دنیا حیران رہ گئی۔ پاکستان کے اگلے امکانی وار کے خوف میں مبتلا مودی سرکار نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی منت سماجت شروع کردی کہ ’’ حضور والا! میں جنگ بندی کے لیے تیار ہوں، مجھے اور میرے بھارت کو پاکستان سے بچائیے اور یہ کام صرف آپ ہی کر سکتے ہیں۔‘‘ ڈونلڈ ٹرمپ کی بھرپور مساعی کے بعد بالآخر 10 مئی کی شام جنگ بندی ہوگئی۔

بعدازاں دونوں ملکوں کے ڈی جی ملٹری آپریشن (ڈی جی ایم اوز) نے 12 مئی کو مذاکرات کیے اور جنگ بندی برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔ اگلے مورچوں پر فوجوں کی تعداد کم کی جائے گی، نہ شہری آبادیوں کو نشانہ بنایا جائے گا اور نہ ہی فائرنگ ہوگی۔ ادھر پاکستان نے بھی آپریشن بنیان مرصوص کو ختم کرنے کا اعلان کرکے خیر سگالی کا پیغام دیا۔ جنرل عاصم منیر جو چار روزہ پاک بھارت جنگ کے اصل ہیرو قرار پائے نے واضح طور پر کہا کہ کسی بھی دشمن کی سازش پاکستان کی مسلح افواج کے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتی۔ ایئرچیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کے دلیر، سرفروش اور جاں نثار ہوا بازوں نے ان کی للکار ’’مار دو انھیں، مار دو‘‘ کی خوب لاج رکھی اور فتح گری کا تاج اپنے سروں پر سجایا۔ قوم کا بچہ بچہ ان کی داد و تحسین کر رہا ہے کہ وہ اس کے اصل حق دار ہیں۔ وزیر اعظم نے ہر سال 10 مئی کو یوم معرکہ حق منانے کا اور جنگ کے شہدا کے لیے پیکیج کا اعلان کیا جو قابل تحسین ہے۔ اب قوم ہر سال 10 مئی اور 6 ستمبر کو بھارت کی شکست کا جشن منائے گی اور بھارتی قوم ماتم کناں ہوگی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کر کے خطے کے امن کی جانب ایک مثبت قدم اٹھایا ہے۔ مودی حکومت جوکئی سالوں سے مسئلہ کشمیر پر بات کرنے اورکسی کی ثالثی پر آمادہ نہیں تھی اب جنگ بندی کے بعد مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے ساتھ مذاکرات کرنے اور اس تنازعے کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے پر سنجیدہ طرز عمل کا مظاہرہ کرے گی۔ یہ اہم سوال ہے کیا نریندر مودی حکومت سندھ طاس معاہدہ جس کی معطلی کو پاکستان نے اعلان جنگ کے مترادف قرار دیا ہے سابقہ پوزیشن پر بحال کردے گی؟

یہ دوسرا اہم سوال ہے کیا صدر ٹرمپ اپنی ثالثی میں نریندر مودی کو مسئلہ کشمیر کے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق پائیدار اور پرامن حل پر آمادہ کر سکیں گے؟ چالاک، عیار، متعصب اور مسلم دشمنی کا پرچارک نریندر مودی جس نے کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کیا وہ آسانی سے ’’ٹرمپ ثالثی‘‘ کو قبول نہیں کرے گا۔ جیساکہ اس نے 10 مئی کی عبرت ناک شکست پر اپنی خفت مٹانے کے لیے بھارتی پارلیمنٹ میں تقریر کرتے ہوئے مذاکرات پر آمادگی تو ظاہر کی لیکن مقبوضہ کشمیر پر نہیں بلکہ آزاد کشمیر پر یعنی آج بھی اکھنڈ بھارت کے خواب کی تعبیر حاصل کرنے کی پالیسی پرگامزن ہے۔ پوری دنیا تسلیم کر رہی ہے کہ نریندر مودی نے 10 مئی کو پاکستان کے آگے سرینڈر کیا ہے، لیکن وہ مقبوضہ کشمیر پر سرینڈر نہیں کرے گا جو اس کی سیاسی موت ثابت ہو سکتی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر پاکستان کے بھارت کے کے لیے مئی کی

پڑھیں:

ہماری مسلح افواج نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا، مودی کا تکبر خاک میں مل گیاہے. خواجہ آصف

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔یکم جولائی ۔2025 ) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستانی مسلح افواج نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا، مودی کا تکبر خاک میں مل گیاہے، بھارت کی جانب سے پاکستان پردوبارہ حملے کا امکان موجود ہے، پاکستان کا پانی روکا تو اسے جنگ تصور کیا جائے گا، مسئلہ کشمیر اور پانی کا ایشو بات چیت سے حل ہونا چاہیے وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کے طیارے گرائے جو کہ فخر کی بات ہے ، اللہ کا شکر ہے کہ ہم اس وقت سر اٹھا کر دنیا میں چل رہے ہیں، مودی اور اس کے ساتھیوں کا تکبر مٹی میں ملا ہے ، ان لمحات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، ہمارے سائبر واریئرز نے کمال کے کارنامے دکھائے ہیں، ہمارے میڈیا نے بہت شاندا ر رپورٹنگ کی جبکہ بھارتی میڈیا میں سرکس اور نوٹنکی ہو رہی تھی.

وزیر دفاع نے کہا کہ جس طرح آئی ایس پی آر نے فرنٹ پر لیڈ کیاہے انہوں نے بہت ہی شاندار کام کیاہے ، یہ ہماری تاریخ کا سنہرا لمحہ تھا جسے آنے والی نسل یاد رکھے گی ، ایس سی او میں بھی چین کے دفاعی وزیر سے با ت چیت ہوئی ہے ، چینی ہمارے بہت اچھے دوست ہیں، جس طرح چین نے 70 سالوں میں ہمارا ساتھ دیاہے ، جہاں بھی ہمیں ضرورت پڑی ہے ، وہ ہمارے ساتھ ستون کی طرح کھڑے ہوئے، بڑے بڑے ملک بھارت کیخلاف فتح پر مبارک دے رہے ہیں .

ان کا کہناتھا کہ بھارت بلوچستان میں دہشتگردی میں ملوث ہے ،ہمارے پاس ثبوت ہیں، ایس سی اواجلاس کے موقع پربھارتی وزیر دفاع سے بات نہیں ہوئی، بھارتی وزیر دفاع نے میری تقریر کے بعد وقت مانگا، ایس سی او کی روایت نہیں ہے دوبارہ تقریر کیلئے وقت دینا ، بھارت کو اجازت نہیں ملی، ہماری ٹیم مجھے تقریر کے دوران بھی چیزیں بتا رہی تھی، ہماری سفارتی ٹیم بہت ہی شاندار ہے ، پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات پر متعدد ممالک نے ہمارے موقف کی تائید کی.

انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے دوبارہ پاکستان پر حملے کا امکان ہے،لیکن میرا خیال ہے کہ مودی کو اندر سے بھی اب سپورٹ حاصل نہیں ہے ، بھارت کی سیاسی جماعتوں اور دانشور حقیقت عوام کے سامنے رکھ رہے ہیں کہ مودی جھوٹ بول رہاہے ، مودی نے جو بیانیہ اپنایا اس سے اسے بہت نقصان پہنچا ہے ، ہم امن چاہتے ہیں،بھارت سے بات چیت کیلئے تیار ہیں خواجہ آصف نے کہا کہ ہمارا موقف یہی ہے کہ بھارت نے اگر پاکستان کا پانی روکا تو اسے جنگ تصور کیا جائے گا، مسئلہ کشمیر اور پانی کا ایشو بات چیت سے حل ہونا چاہیے، ایران اسرائیل جنگ میں پاکستان نے ایران کا ساتھ دیا، بھارت کو ایران میں اب اتنی پذیرائی نہیں ملے گی، اس وقت سیاسی اور عسکری قیادت متحد ہے، عالمی اکنامک فورمز پر امریکا پاکستان کو سپورٹ کر رہا ہے.

انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر موجود صورتحال میں ہم کھیل کا حصہ اور کھلاڑی ہیں، موجودہ صورتحال مین اگر ہم تماشائی بنے اور کھلاڑی نہ بنے تو اس کا نقصان ہوگا ، امریکہ کی کسی ایسی پالیسی کا حصہ نہیں بنیں گے جس کا ہمیں نقصان ہو وزیر دفاع سے سوال کیا گیاکہ کیا ابراہم اکارڈ پر پریشر آ نے والا ہے ؟ جس پر وزیر دفاع نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ جب دباﺅ آئے گا تو دیکھا جائے گا، اس معاملے پر مشاورت بھی ہو رہی ہے ، اس پر جواب تب دیں گے جب ہمیں اس اکارڈ کا حصہ بننے کا کہا جائے گا، ابراہم اکارڈ سے متعلق پریشر آیا تو اپنے مفادات دیکھیں گے .

خواجہ آصف کا کہناتھا کہ فلسطین کے لوگ جس طرح ظلم سہہ رہے ہیں لیکن سر نہیں جھکا رہے ہیں ، مسلم دنیا کا اللہ حساب لے گا، ڈیڑھ ارب مسلمانوں نے قیامت کے روز حساب دینا ہے ، میرا یمان ہے ، فلسطین والے قیامت کے روز شکایت کریں گے اور ہم جواب دیں گے ، یہ معاف نہیں ہوگا، یہ اجتماعی گناہ ہے ، اللہ معاف کرنے والا ہے ، جو ہو رہاہے اس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ہے ، مشرقی ممالک میں لوگوں کا ضمیر جاگا ہواہے ، لیکن مسلمان دنیا میں ہو کا عالم ہے . 

متعلقہ مضامین

  • ہماری مسلح افواج نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا، مودی کا تکبر خاک میں مل گیاہے. خواجہ آصف
  • مودی عسکری اورسفارتی شکست برداشت نہیں کرپا رہا ہے
  • مودی کی سیاست کے دن گنے جا چکے ہیں‘خواجہ آصف
  • پاکستان نے ہمارے جنگی طیارے مار گرائے تھے: بھارتی دفاعی اتاشی کا اعتراف
  • مودی کی سیاست کے دن گنے جاچکے ہیں، خواجہ آصف
  • بھارتی گمراہ کن مؤقف دنیا نے تسلیم نہیں کیا، مودی کی سیاست دم توڑ رہی ہے، وزیر دفاع
  • بھارتی گمراہ کن مؤقف دنیا نے تسلیم نہیں کیا، مودی کی سیاست دم توڑ رہی ہے: خواجہ آصف
  •  نریندر مودی کی سیاسی زندگی کے دن پورے ہو چکے ہیں، بھارت ایس سی او میں اپنا جھوٹا موقف نہیں منوا سکا:دفاع خواجہ آصف 
  • مودی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں گرفتاریوں کا سلسلہ تیز کر دیا ہے, حریت کانفرنس
  • جنیوا، مسئلہ کشمیر کا حل علاقائی امن و استحکام کیلئے ناگزیر ہے، مقررین