اسلام آباد:

وزیرتجارت جام کمال خان نے پاکستان سے تجارت کے لیے امریکی خواہش کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا ٹیرف کو پاکستان کے ساتھ تجارت کے لیے ایک رکاوٹ کے طور پر دیکھ رہا ہے۔

ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیرتجارت جام کمال نے کہا کہ امریکا چاہتا ہے کہ پاکستان کے ساتھ تجارت بڑھائے، امریکا ٹیرف کو پاکستان کے ساتھ تجارت کی راہ میں ایک رکاوٹ کے تحت دیکھ رہا ہے۔

ٹرمپ کے بیان کے بعد پاکستان پر لگائے گئے ٹیرف میں متوقع کمی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے لیے ایک مثبت بات ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے ایک مضبوط کمیٹی پہلے ہی قائم کی ہوئی ہے جس کی سربراہی وزیر خزانہ کر رہے ہیں، اس کمیٹی میں وزارت تجارت، وزارت پیٹرولیم، فوڈ اینڈ سیکیورٹی اور پرائیویٹ سیکٹر کے لوگ بھی معاونت کر رہے ہیں۔

جام کمال کا کہنا تھا کہ پچھلے ایک ڈیڑھ ماہ میں یہ کمیٹی ٹیرف کے حوالے سے کام کر رہی ہے، کمیٹی یہ اندازہ لگا رہی ہے کہ وہ کون سے فیکٹرز ہیں جن پر امریکا کے ساتھ بات کی جاسکتی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ حالیہ صورت کے بعد ٹرمپ کا بیان پاکستان کی مضبوطی کو بھی اجاگر کرتا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پاکستان کے ساتھ تجارت

پڑھیں:

پوٹن سے مذاکرات ناکام ہوئے تو بھارت پر مزید ٹیرف لگائیں گے؛ ٹرمپ

مودی سرکار کی خارجہ پالیسی کی بری طرح ناکام ہوگئی جس کے بعد امریکا نے بھارت پر مزید ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی دی ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے روسی ہم منصب ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ مذاکرات ناکام ہوگئے تو مزید اقتصادی پابندیاں اور ٹیرف عائد کیے جائیں گے۔

اسکاٹ بیسنٹ نے میڈیا سے گفتگو میں انکشاف کیا کہ بھارت پر پہلے ہی 25 فیصد اضافی ٹیرف عائد کیے جا چکے ہیں، اور روس سے تیل خریدنے کے باعث مزید 25 فیصد ٹیرف جلد نافذ کیے جا رہے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ بھارت پر اس طرح مجموعی ٹیرف 50 فیصد تک پہنچ چکا ہے۔ اگر پوٹن سے صدر ٹرمپ کے مذاکرات ناکام ہوگئے تو بھارت پر یہ ٹیرف مزید بڑھائے جائیں گے۔

امریکی وزیر خارجہ کے اس بیان سے بھارت کی تجارتی منڈیوں میں ہلچل مچ گئی اور مودی سرکار کی معاشی حکمت عملی پر سوالیہ نشان لگ چکے ہیں۔

خیال رہے کہ امریکی اور روسی صدور کے درمیان اہم اور تاریخی مذاکرات  الاسکا میں ہوں گے جس میں یوکرین جنگ اور روس پر عائد اقتصادی پابندیوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

یہ ملاقات 2021 کے بعد پہلی براہ راست سربراہی ملاقات ہوگی۔ امریکی صدر نے اعلان کیا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی بھی اس میں شامل ہوں، بشرطیکہ دونوں فریق رضامند ہوں۔

اگر یہ ملاقات ناکام ہوئی، تو اس کے سب سے بڑے متاثرین میں بھارت شامل ہو سکتا ہے، جو روس سے ہیٹرول خریدتا ہے لیکن امریکا کا اسٹریٹجک اتحادی بھی بننے کی کوشش کرتا ہے۔

 

 

متعلقہ مضامین

  • پوٹن سے مذاکرات ناکام ہوئے تو بھارت پر مزید ٹیرف لگائیں گے، ٹرمپ
  • پوٹن سے مذاکرات ناکام ہوئے تو بھارت پر مزید ٹیرف لگائیں گے؛ ٹرمپ
  • ٹرمپ پیوٹن مذاکرات ناکام ہوئے تو بھارت پر مزید ٹیرف لگائیں گے، امریکا کی وارننگ
  • ٹرمپ پیوٹن مذاکرات ناکام ہوئے تو بھارت پر مزید ٹیرف لگائیں گے، امریکا کی مودی سرکار کو وارننگ
  • پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر، کوئی میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا، محسن نقوی
  • پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر، کوئی میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا: محسن نقوی
  • امریکا فیلڈ مارشل عاصم منیر کو خطے میں اسٹریٹجک ثالث کے طور پر دیکھ رہا ہے، فنانشل ٹائمز
  • انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
  • حکومت نے بات چیت کرکے امریکی ٹیرف خطے میں کم ترین کرادیا، وزیر تجارت
  • امریکا اور چین میں تجارتی جنگ 90 روز کے لیے مؤخر، بھاری ٹیرف کا خطرہ ٹل گیا