اسلام آباد:

وزیرتجارت جام کمال خان نے پاکستان سے تجارت کے لیے امریکی خواہش کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا ٹیرف کو پاکستان کے ساتھ تجارت کے لیے ایک رکاوٹ کے طور پر دیکھ رہا ہے۔

ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیرتجارت جام کمال نے کہا کہ امریکا چاہتا ہے کہ پاکستان کے ساتھ تجارت بڑھائے، امریکا ٹیرف کو پاکستان کے ساتھ تجارت کی راہ میں ایک رکاوٹ کے تحت دیکھ رہا ہے۔

ٹرمپ کے بیان کے بعد پاکستان پر لگائے گئے ٹیرف میں متوقع کمی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے لیے ایک مثبت بات ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے ایک مضبوط کمیٹی پہلے ہی قائم کی ہوئی ہے جس کی سربراہی وزیر خزانہ کر رہے ہیں، اس کمیٹی میں وزارت تجارت، وزارت پیٹرولیم، فوڈ اینڈ سیکیورٹی اور پرائیویٹ سیکٹر کے لوگ بھی معاونت کر رہے ہیں۔

جام کمال کا کہنا تھا کہ پچھلے ایک ڈیڑھ ماہ میں یہ کمیٹی ٹیرف کے حوالے سے کام کر رہی ہے، کمیٹی یہ اندازہ لگا رہی ہے کہ وہ کون سے فیکٹرز ہیں جن پر امریکا کے ساتھ بات کی جاسکتی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ حالیہ صورت کے بعد ٹرمپ کا بیان پاکستان کی مضبوطی کو بھی اجاگر کرتا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پاکستان کے ساتھ تجارت

پڑھیں:

انڈیا کے ساتھ حالیہ لڑائی کا پاکستان پر کوئی بڑا مالی اثر نہیں پڑے گا.وزیرخزانہ

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 13 مئی ۔2025 ) وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ انڈیا کے ساتھ حالیہ لڑائی کا پاکستان پر کوئی بڑا مالی اثر نہیں پڑے گا برطانوی نشریاتی ادارے سے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ انڈیا کے ساتھ حالیہ فوجی کشیدگی کا پاکستان پر کوئی بڑا مالی اثر نہیں پڑے گا اور اس کے نتیجے میں کسی نئے معاشی جائزے کی ضرورت نہیں پڑے گی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ امریکہ کے ساتھ تجارتی مذاکرات میں ممکنہ طور پر ”شارٹ آرڈر“ میں پیش رفت کی امید ہے اور یہ کہ پاکستان امریکہ سے اعلیٰ قسم کی کپاس، سویا بین درآمد کر سکے گا.

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان امریکہ سے ہائیڈرو کاربن سمیت دیگر اشیا کی درآمد پر بھی غور کر رہا ہے خیال رہے کہ امریکہ نے پاکستانی مصنوعات کی درآمد پر 29 فیصد ٹیرف عائد کر دیا تھا تاہم اپریل میں اس پر عملدرآمد 90 روز کے لیے موخر کر دیا گیا تھا امریکہ کے ساتھ پاکستان کا تجارتی سرپلس تقریباً تین ارب ڈالرز ہے جسے ٹرمپ انتظامیہ کم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے.

پیر کے روز وائٹ ہاﺅس میں گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے تجارت اور ٹیرف کے ذریعے پاکستان اور انڈیا کے درمیان تنازع کے حل میں کلیدی کردار ادا کیا تھاان کا کہنا تھا کہ میں نے کہا ہم آپ لوگوں کے ساتھ بہت تجارت کریں گے آئیے لڑائی کو روکتے ہیں اگر آپ اسے روکیں گے تو ہم تجارت کریں گے ورنہ ہم آپ سے کوئی تجارت نہیں کریں گے صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ لوگوں نے تجارت اس طرح استعمال نہیں کی جیسے میں نے کی ہے ہم انڈیا اور پاکستان کے ساتھ بہت تجارت کریں گے ہم انڈیا سے تجارت اور ٹیرف پر مذاکرات کر رہے ہیں جلد ہم پاکستان سے بھی مذاکرات کریں گے.

دوسری جانب پاکستانی پارلیمانی سیکرٹری برائے صنعت و تجارت نے قومی اسمبلی کو بتایا کہ جولائی 2024 سے مارچ 2025 تک پاکستان اور امریکہ کے درمیان دوطرفہ تجارت 5.53 ارب ڈالرز رہی پارلیمانی سیکرٹری کے مطابق اس عرصے کے دوران پاکستان کی امریکہ کو برآمدات 4.34 ارب ڈالرز رہی جبکہ امریکہ سے 1.19 ارب ڈالرز کی مصنوعات درآمد کی گئیں.

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کی امریکا کیساتھ تجارت بڑھانے کیلئے زیرو ٹیرف پر دوطرفہ معاہدے کی پیشکش
  • پاکستان کی امریکا کیساتھ "زیرو ٹیرف" پر دو طرفہ تجارتی معاہدے کرنے کی تجویز
  • پاکستان کی امریکا کو منتخب آئٹمز پر زیرو ٹیرف دوطرفہ تجارت کی پیشکش
  • پاکستان نے امریکا کو زیرو ٹیرف دو طرفہ تجارتی معاہدے کی پیشکش کردی
  • پاکستان نے امریکا کو ’زیرو ٹیرف‘ دو طرفہ تجارتی معاہدے کی پیشکش کردی
  • ممکن ہے امریکا پاک بھارت رہنمائوں کو عشائیہ پر اکٹھا کرلے، ٹرمپ
  • چین کاامریکی مصنوعات پر عائد جوابی ٹیرف منسوخ کرنےکا اعلان
  • پاکستان،بھارت نیوکلیئرمیزائلوں کی بجائے تجارت کاسوچیں،صدرٹرمپ
  • انڈیا کے ساتھ حالیہ لڑائی کا پاکستان پر کوئی بڑا مالی اثر نہیں پڑے گا.وزیرخزانہ