حکومت نے آئندہ 16 روز کیلئے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان کر دیا۔
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)حکومت نے پیٹرول کی قیمتیں برقرار رکھیں ہیں جبکہ ڈیزل اور مٹی کا تیل سستا کیا گیا ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق پیٹرول کی قیمت 252روپے 63 پیسے فی لیٹر برقرار ہے جبکہ ڈیزل کی2 روپے فی لیٹر سستا ہونے کے بعد نئی قیمت254 روپے 64 پیسے فی لیٹر مقرر ہے۔
اس کے علاوہ مٹی کا تیل 5 روپے 4 پیسے فی لیٹر سستا کیا گیا ہے جس کے بعد مٹی کے تیل کی نئی قیمت 164روپے 65 پیسے فی لیٹر مقرر ہے۔
لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں بھی 4 روپے 68 پیسے فی لیٹر کمی کی گئی ہے جس کے بعد لائٹ ڈیزل آئل کی نئی قیمت 150 روپے 65 پیسے فی لیٹر مقرر ہوگئی ہے۔
معرکہ حق میں تاریخی فتح پر ملک بھر میں آج یوم تشکر منایا جا رہا ہے
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پیسے فی لیٹر
پڑھیں:
یکم جولائی سے پیٹرول بم گرنے کا خدشہ، قیمتوں میں بڑے اضافے کا امکان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: یکم جولائی سے مہنگائی کے ستائے عوام پر ایک اور معاشی بوجھ ڈالنے کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں کیونکہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر نمایاں اضافے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے، پیٹرول کی قیمت میں 11 روپے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 15 روپے فی لیٹر تک اضافہ متوقع ہے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق ذرائع پیٹرولیم ڈویژن کاکہنا ہےکہ نئی قیمتوں کا اطلاق آئندہ 15 روز کے لیے کیا جائے گا اور اس حوالے سے اوگرا نے قیمتوں میں ممکنہ رد و بدل کی سمری وزارتِ پیٹرولیم کو ارسال کرنے کی تیاری مکمل کر لی ہے، سمری موصول ہونے کے بعد پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا باضابطہ اعلان آج رات متوقع ہے۔
ذرائع کاکہنا تھا کہ حتمی منظوری وزیراعظم کی مشاورت سے وزیر خزانہ دیں گے، جس کے بعد قیمتوں کے نفاذ کا باقاعدہ اعلان کیا جائے گا۔
دوسری جانب شہریوں نے اس ممکنہ اضافے پر شدید تشویش کا اظہارکہا ہے کہ موجودہ مہنگائی کے حالات میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں مزید اضافہ عوام کی قوتِ خرید کو مزید کمزور کر دے گا اور ٹرانسپورٹ، اشیائے خور و نوش اور دیگر روزمرہ ضروریات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہو جائے گا۔
واضح رہے کہ حالیہ مہینوں میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں وقفے وقفے سے اضافہ ہوتا رہا ہے، جس نے عام شہری کو شدید مالی دباؤ میں مبتلا کر دیا ہے، یکم جولائی کی قیمتیں اب اس بات کا تعین کریں گی کہ مہنگائی کی نئی لہر کتنی شدید ہوگی۔
ماہرین کے مطابق عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے اور مقامی سطح پر روپے کی قدر میں کمی اس ممکنہ مہنگائی کی بنیادی وجوہات ہیں، روپے کی قدر میں مسلسل گراوٹ اور درآمدی اخراجات میں اضافے نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو مزید بڑھا دیا ہے۔