لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 مئی 2025ء ) حکومت کا پٹرول کی قیمت میں 1 پیسے کی بھی کمی نہ کرنے کا فیصلہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں گر جانے کے باوجود پٹرول سستا نہ کیا گیا، ڈیزل کی قیمت میں کمی کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے مئی کے بقیہ 16 ایام کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کر دیا۔ حکومت نے پٹرول کی قیمت میں کوئی کمی نہیں کی، جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل 2 روپے سستا کر دیا گیا۔

لائٹ اسپیڈ ڈیزل 4 روپے 68 پیسے جبکہ مٹی کا تیل بھی 5 روپے 4 پیسے سستا کر دیے گئے۔ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 254 روپے مقرر کر دی گئی ہے۔ دوسری جانب عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں مزید کمی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں 3 فیصد سے زائد کی کمی دیکھی گئی ہے۔

(جاری ہے)

برطانوی خام تیل کی قیمت 1.

98 فیصد کم ہو کر 64.11 ڈالر فی بیرل پر آ گئی۔

جبکہ امریکی خام تیل کی قیمت 61.15 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گئی ہے۔ تاہم عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے باوجود پاکستان میں عوام کو اس کا مکمل ریلیف منتقل نہ کیا گیا۔ حکومت کی جانب سے پیٹرولیم لیوی 12 روپے فی لیٹر اضافے سے 90 روپے تک مقرر کرنے کی منظوری دے دی گئی، پہلے ہی پیٹرول اور ہائی سپیڈ ڈیزل پر حکومت 78 روپے فی لیٹر ریکارڈ پیٹرولیم لیوی وصول کر رہی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے آئل ریفائنریوں اور مارکیٹنگ کمپنیوں کو مالی بحران سے نکالنے کیلئے گرینڈ پیکج تیار کیا ہے جس کے تحت ای سی سی نے پیٹرولیم لیوی 12 روپے فی لیٹر اضافے سے 90 روپے تک مقرر کرنے کی منظوری دیدی، جس کے تحت پیٹرولیم مصنوعات صارفین سے 34 ارب روپے اضافی وصول کیے جائیں گے۔ بتایا گیا ہے کہ پیٹرول اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 1.87 روپے فی لیٹر بڑھ جائے گی، پیٹرول اور ڈیزل کے صارفین سے 1.87 روپے لیٹر 12 ماہ تک وصول کیے جائیں گے، پیٹرولیم ڈویژن اور وزارت خزانہ وزیر اعظم سے اجازت لے کر لیوی بڑھانے کی مجاز ہوگی، پیٹرولیم مصنوعات پر 3 تا 5 فیصد جی ایس ٹی نافذ کرنے کیلئے آئندہ بجٹ میں غور ہوگا، آئل مارکیٹنگ کمپنیوں اور ڈیلرز مارجن میں اضافہ مؤخر کردیا گیا، اس معاملے پر وزیر اعظم سے مشاورت ہوگی۔

معلوم ہوا ہے کہ حکومت پہلے ہی رواں مالی سال کے 9 ماہ میں پیٹرولیم لیوی کی مد میں عوام سے ریکارڈ وصولیاں کر چکی ہے، رواں مالی سال کے 9 ماہ میں پٹرولیم لیوی کی مد عوام سے 833 ارب 84 کروڑ 70 لاکھ روپے وصول کیے جاچکے ہیں، اسی طرح رواں مالی سال کے 9 ماہ میں گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کی مد میں 801 ارب روپے وصول کیے گئے، اس مدت میں قدرتی گیس ڈویلپمنٹ سرچارج کی مد میں وصولیاں 35 ارب 64 کروڑ 50 لاکھ رہیں، ان 9 ماہ میں ایل پی جی پر پٹرولیم لیوی کی مد میں وصولیاں 2 ارب 43 کروڑ 80 لاکھ روپے رہیں۔

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے عالمی مارکیٹ میں تیل کی پیٹرولیم لیوی روپے فی لیٹر تیل کی قیمت کی قیمت میں کی قیمتوں کی مد میں وصول کیے ماہ میں

پڑھیں:

سندھ میں گندم وافر ذخائر کے باوجود آٹے کی قیمتوں میں اضافہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: سندھ میں گندم کے وافر سرکاری و نجی ذخائر کے باوجود گندم اور آٹے کی تھوک و خوردہ قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ  ہوا ہے، جس نے عوامی سطح پر تشویش پیدا کر دی ہے، فلور ملیں مقررہ سرکاری نرخوں پر آٹا فراہم کرنے کے بجائے زائد قیمتوں پر سپلائی کر رہی ہیں، جس کے باعث ریٹیل مارکیٹ میں قیمتیں سرکاری اعلان کردہ نرخ سے تجاوز کر گئی ہیں۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق ریٹیل گروسرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین فرید قریشی نے کہا کہ حکومت سندھ نے 22 ستمبر کو آٹے کی فی کلو تھوک قیمت 94 روپے اور خوردہ قیمت 98 روپے مقرر کی تھی، گزشتہ چند روز میں گندم کی فی کلو قیمت 86 روپے سے بڑھ کر 93 روپے تک پہنچ گئی ہے، جس کے نتیجے میں ڈھائی نمبر اور فائن آٹے کی ریٹیل قیمت میں 3 روپے فی کلو تک اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر فلور ملیں سرکاری نرخ کے مطابق فی کلو 94 روپے میں آٹا فراہم کریں تو ریٹیلرز 98 روپے میں فروخت کرنے کے پابند ہیں لیکن موجودہ صورتحال میں فلور ملیں زیادہ قیمت پر آٹا سپلائی کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ  فلور ملوں کی ایکس ملز قیمت ڈھائی نمبر آٹے کی فی کلو 104 روپے جبکہ فائن آٹے کی 112 روپے ہے جو کہ حکومت کے مقررہ نرخ 100 روپے فی کلو کے برخلاف ہے۔

فرید قریشی نے مطالبہ کیا کہ سندھ حکومت آٹے کی قیمتوں میں اضافے کا فوری نوٹس لے اور اپنی رٹ قائم کرے۔

دوسری جانب آل پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عبدالجنید عزیز نے کہا کہ اوپن مارکیٹ میں گندم کی قیمت فی کلو 7 روپے اضافے کے ساتھ 93 روپے تک جا پہنچی ہے لیکن اس کے باوجود مقامی فلور ملیں ڈھائی نمبر آٹا 100 سے 101 روپے اور فائن آٹا 107 سے 107 روپے 50 پیسے فی کلو میں فراہم کر رہی ہیں۔

 ان کا کہنا تھا کہ فی الوقت گندم کا کوئی بحران موجود نہیں ہے، البتہ قیمتوں میں اتار چڑھاؤ طلب و رسد کی بنیاد پر ہو رہا ہے، ہ پنجاب حکومت کی غیر اعلانیہ صوبہ بندی تاحال برقرار ہے۔

انہوں نے مزید بتایا ک سندھ حکومت کے پاس فی الوقت 1 کروڑ 30 لاکھ ٹن گندم کے ذخائر موجود ہیں،  نجی شعبے اور فلور ملوں کے پاس بھی گندم کے ذخائر موجود ہیں لیکن دسمبر اور جنوری میں سندھ کی فلور ملوں کو وافر ذخائر کی ضرورت پڑے گی۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • سونے کی فی تولہ قیمت 4 لاکھ 7 ہزار 778 روپے پر برقرار
  • عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت مستحکم
  • پیپلز پارٹی کا پارلیمنٹ میں حکومت سے تعاون نہ کرنے کا فیصلہ
  • کراچی میں دودھ کی قیمت میں فی لیٹر 40 روپے تک اضافے کا امکان
  • کرنسی مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابل پاکستانی روپے کی اڑان جاری
  • گندم کے وافر ذخائر کے باوجود کراچی سمیت سندھ میں آٹے کی قیمت میں اضافہ
  • انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں روپے کی اڑان جاری، ڈالر کی قدر میں آج بھی کمی
  • ڈالر کی قدر میں کمی کا تسلسل، انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں روپیہ مزید مضبوط
  • سندھ میں گندم وافر ذخائر کے باوجود آٹے کی قیمتوں میں اضافہ
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ واپس لیاجائے ،جاوید قصوری