گلگت بلتستان اسمبلی، پاک فوج کو خراج تحسین پیش کرنے کی حکومت و اپوزیشن کی دو قراردادیں منظور
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
ممبران اسمبلی نے قرارداد پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ بھارت کی جارحیت کیخلاف حکومت اور اپوزیشن ایک ساتھ ہیں۔ بھارت کو منہ توڑ جواب دینے پر پاک فوج کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان اسمبلی میں پاک فوج کو خراج تحسین پیش کرنے کی حکومتی و اپوزیشن کی دو قراردادیں متفقہ طور پر منظور کر لی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان اسمبلی میں بھارت کی جارحیت کیخلاف بھرپور جواب دینے پر حکومت اور اپوزیشن نے افواج پاکستان کو خراج تحسین پیش کرنے کی قراردادوں کی متفقہ منظوری دیدی۔ حکومت کی جانب سے وزیر قانون غلام محد نے قرارداد ایوان میں پیش کی جبکہ اپوزیشن کی جانب سے رکن اسمبلی کلثوم فرمان نے قرارداد پیش کی۔ ممبران نے دونوں قراردادوں کی متفقہ طور پر منظوری دیدی۔ اسمبلی ممبران نے قرارداد پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ بھارت کی جارحیت کیخلاف حکومت اور اپوزیشن ایک ساتھ ہیں۔ بھارت کو منہ توڑ جواب دینے پر پاک فوج کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پاک فوج کو خراج تحسین پیش
پڑھیں:
قومی اسمبلی:انسداد دہشتگری ترمیمی بل منظور ، اپوزیشن کی مخالفت
ویب ڈیسک: سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیر صدارت اجلاس میں انسداد دہشتگردی بل 2024کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔
اپوزیشن نے انسداد دہشتگردی ترمیمی بل 2024 کی مخالفت کی، اپوزیشن نے بل کی منظوری کے دوران احتجاج کیا اور نعرے لگائے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے ان قوانین کے تحت پاکستان کے ہرشہری کو پیدائشی مجرم بنا دیا ہے، کوئی بھی ادارہ کسی کو بھی گرفتارکرلیتا ہے، ثابت اسی شخص نے کرنا ہے کہ وہ بے گناہ ہے، غلط قانون کو بطورنظیر پیش نہیں کیا جا سکتا۔
جشن آزادی کی خوشیاں، برائلر گوسشت کی نئی قیمت کیا؟
سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ ایسے قوانین سے متعلق ماضی بھی ہے، یہ دہشتگردی صرف پاکستان میں نہیں دنیا بھر میں ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے بھی انسداد دہشت گردی ترمیمی بل کی مخالفت کر دی، کہا آئین کے منافی کوئی قانون نہیں بن سکتا، یہ قانون آئین کے آرٹیکل 10 کے خلاف ہے، سپریم کورٹ نے بھی حکم دے رکھا ہےکہ بنیادی آئین کےمنافی قانون سازی نہیں ہو سکتی۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ سیکشن 11 میں تبدیلی کر کے لفظ حکومت شامل کیا جا رہا ہے، اس قانون کے تحت کسی بھی فرد کو پہلے3 ماہ اور پھر 3 ماہ مزید بھی نظر بند رکھا جا سکےگا، اس طرح کے قوانین لانا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
پنجاب پولیس میں بھرتیاں, ویٹنگ لسٹ کے امیدواروں کیلئے بڑی خوشخبری