کوئٹہ+ باجوڑ (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) کوئٹہ میں پیپلز پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی علی مدد جتک کے قافلے کے قریب دھماکا ہوا ہے۔ پولیس کے مطابق رکن صوبائی اسمبلی علی مدد جتک کے قافلے کے قریب دھماکا سریاب روڈ پر ہوا۔ دھماکے میں رکن صوبائی اسمبلی محفوظ رہے جب کہ ایک شخص جاں بحق اور 10 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ دھماکے میں زخمی ہونے والے 10 افراد کو سول ہسپتال کے شعبہ حادثات میں طبی امداد کی فراہمی کے بعد ٹراما سینٹر منتقل کر دیا گیا ہے۔ بھارت کے خلاف پاکستان کی فتح کی خوشی میں ہاکی گراؤنڈ میں جشن فتح کی تقریب کا انعقاد کیا گیا ہے جس میں شرکت کے لیے علی مدد جتک ریلی کی صورت میں آرہے تھے۔ دوسری جانب قبائلی ضلع باجوڑ میں وزیراعظم کے مشیر و رکن قومی اسمبلی مبارک زیب کے گھر کے قریب دھماکہ ہوا۔ دھماکے سے رکن قومی اسمبلی مبارک زیب کے گھر کا گیٹ تباہ ہو گیا۔ ایم این اے گھر پر موجود نہیں تھے۔ دھماکے کے بعد ایم این اے مبارک زیب نے اپنے بیان میں کہا اللہ تعالی کا شکر ہے کہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔ ان بزدلانہ کارروائیوں سے کوئی میرے حوصلے پست نہیں کر سکتے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کے قریب

پڑھیں:

کوئٹہ، مغوی طالب علم مصور کاکڑ کی لاش مستونگ سے برآمد

ڈی آئی جی کوئٹہ اعتزاز گورایہ نے کوئٹہ سے اغواء ہونیوالے طالب علم مصور کاکڑ کی لاش برآمد ہونیکی خبر دیتے ہوئے کہا کہ مغوی کو داعش نے اغواء کیا تھا۔ اغواء کاروں کیخلاف فوج کی کارروائی کے دوران اغواء کاروں نے مغوی کو شہید کر دیا۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سے گزشتہ سال نومبر کے مہینے میں اغواء ہونے والے کمسن بچے مصور کاکڑ کی لاش مستونگ سے برآمد ہو گئی۔ اہلخانہ نے ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد مقامی صحافیوں کو تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مبینہ لاش مصور ہی کی ہے۔ کوئٹہ پولیس کے ڈی آئی جی اعتزاز گورایہ اور حکومت بلوچستان کے ترجمان شاہد رند نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کمسن طالب علم مصور کی لاش کی برآمدی کی خبر دیتے ہوئے کہا کہ مصور کی اغواء کاری میں کالعدم تنظیم داعش کے لوگ ملوث تھے۔ ڈی آئی جی کوئٹہ نے میڈیا کو پولیس کی تحقیقات سے تفصیلی آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقات کے دوران اپریل کے مہینے میں ہمیں اطلاع ملی کہ مستونگ میں آرمی کی طرف سے داعش کے خلاف کارروائی ہوئی۔ سکیورٹی فورسز نے داعش کے کیمپ کے خلاف کارروائی کی جس میں متعدد دہشتگرد ہلاک ہوئے۔ اس دوران داعش کے جو دہشتگرد زندہ بچ گئے، بھاگتے ہوئے دہشتگردوں نے مصور کو شہید کر دیا۔ ڈی آئی جی کوئٹہ نے کہا کہ موبائل فورینزک اور دیگر چیزوں کی کنفرمیشن میں وقت لگا، اسی لئے یہ خبر بریک نہیں کر سکیں۔ دوسری جانب کوئٹہ کی مختلف سیاسی جماعتیں طالب علم مصور کے واقعہ پر شدید غم و غصے کا اظہار کر رہی ہیں۔ واضح رہے کہ مصور کی بازیابی کے لئے کوئٹہ میں دھرنا بھی دیا گیا تھا، جسے وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کی یقین دہانی پر ختم کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • کوئٹہ: سریاب روڈ پر مسلح افراد کی فائرنگ، 2 افراد جاں بحق
  • بلوچستان حکومت کا ایرانی پیٹرول و ڈیزل کی اسمگلنگ پر پابندی کا فیصلہ
  • مصور کاکڑ کو کاسی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا
  • لوئر دیر میں کباڑ کے گودام میں دھماکا؛ 3 افراد جاں بحق، 3 زخمی
  • کوئٹہ میں داعش سے منسلک اغوا گروہ کے خلاف بڑی کارروائی، 2 دہشتگرد ہلاک
  • کوئٹہ:7 ماہ قبل اغواء کئے گئے ،تاجر کے بیٹے کی لاش برآمد
  • گزشتہ برس اغوا ہوئے بچے مصور کاکڑ کو اغواء کاروں نے قتل کر دیا: ڈی آئی جی کوئٹہ
  • کوئٹہ، مغوی طالب علم مصور کاکڑ کی لاش مستونگ سے برآمد
  • کوئٹہ میں داعش کے ہاتھوں تاجر کے بیٹے کا اغوا اور قتل
  • ٹرانسفارمر میں دھماکہ ہونے پر سکول میں بھگدڑ ، 29 طلبا جان سے گئے