حکومت کی انکم ٹیکس ترمیمی بل 2024منظور کرانے کی کوشش ناکام
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
حکومت کی انکم ٹیکس ترمیمی بل 2024منظور کرانے کی کوشش ناکام WhatsAppFacebookTwitter 0 15 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)حکومت نے انکم ٹیکس ترمیمی بل 2024 قومی اسمبلی سے منظور کرانے کی کوشش کی تاہم اپوزیشن کے کورم کی نشاندہی کی وجہ سے کوشش ناکام ہوگئی۔
ڈپٹی اسپیکر غلام مصطفی شاہ کی زیرِ صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، جس میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 میں ترمیم کے لیے انکم ٹیکس ترمیمی بل 2024 پیش کیا۔بل پیش کرنے کی تحریک پر پاکستان تحریک انصاف نے اعتراض اٹھایا، جس پر ڈپٹی اسپیکر نے ایوان میں گنتی کروائی۔ حکومت کے 67 اور اپوزیشن کے 32 ارکان کی موجودگی پر تحریک منظور کر لی گئی۔قومی اسمبلی میں حکومت کی طرف سے انکم ٹیکس ترمیمی بل 2024 منظور کرانے کی کوشش کی گئی تو اس موقع پر اپوزیشن نے کورم کی نشاندہی کردی۔
اپوزیشن کی جانب سے بروقت نشاندہی پر کورم کی رکاوٹ سامنے آگئی اور انکم ٹیکس ترمیمی بل 2024پر اپوزیشن نے تحریک کی منظوری کے لیے گنتی چیلنج کردی۔شق وار منظوری کے دوران پیپلز پارٹی کے رکن نوید قمر نے اعتراض اٹھایا کہ اجلاس سے قبل ہاس بزنس ایڈوائزری کمیٹی میں طے ہوا تھا کہ اس اجلاس میں کوئی قانون سازی نہیں کی جائے گی۔پی ٹی آئی کے عامر ڈوگر نے بھی اس موقف کی حمایت کی اور کہا کہ کمیٹی میں پاک بھارت کشیدگی اور قومی سلامتی پر بحث کا فیصلہ ہوا تھا، قانون سازی نہیں۔
اسی دوران عامر ڈوگر نے کورم کی نشاندہی کر دی، ایوان میں دوبارہ گنتی کے بعد ارکان کی مطلوبہ تعداد پوری نہ ہونے پر اجلاس میں وقفہ کیا گیا تاہم وقفے کے بعد بھی کورم مکمل نہ ہونے پر اجلاس جمعہ کی صبح تک ملتوی کر دیا گیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربہت جلد مقبوضہ کشمیر اور خالصتان اکٹھے آزاد ہونگے بانی تحریک انقلاب محمد عارف بہت جلد مقبوضہ کشمیر اور خالصتان اکٹھے آزاد ہونگے بانی تحریک انقلاب محمد عارف حکومت اور عمران خان کے درمیان ڈیل کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، چیئرمین پی ٹی آئی کا واضح اعلان پاکستان کا عالمی برادری سے بھارت میں ایٹمی تنصیبات اور مواد کی سیکیورٹی کا جائزہ لینے کا مطالبہ آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی، کل قومی سطح پر یوم تشکر منانے کا اعلان،مرکزی تقریب اسلام آباد میں منعقد ہو گی پارٹی چیئرمین عمران خان ،بیرسٹر گوہر صرف پیغام رسانی کیلیے ہیں، عظمی خان پاکستانی پاسپورٹ دنیا میں کم ترین درجے پر؛ اسحاق ڈار کا قومی اسمبلی میں اعترافCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: انکم ٹیکس ترمیمی بل کرانے کی کوشش قومی اسمبلی کورم کی
پڑھیں:
قومی اسمبلی اجلاس؛ نیشنل پریس کلب پر پولیس دھاوے کیخلاف صحافیوں کا بائیکاٹ
اسلام آباد:نیشنل پریس کلب میں پولیس دھاوے کے خلاف صحافیوں کی جانب سے قومی اسمبلی اجلاس کا بائیکاٹ کرتے ہوئے واک آؤٹ کردیا گیا۔
قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سردار ایاز صادق کی صدارت میں شروع ہوا، جس میں صحافیوں نے کارروائی کا بائیکاٹ کرتے ہوئے واک آؤٹ کیا۔ صحافیوں نے پریس گیلری سے واک آؤٹ کرتے ہوئے سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاج کیا۔
اس موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی نے تین رکنی حکومتی وفد صحافیوں سے مذاکرات کے لیے بھیجا۔
سید نوید قمر نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے واک آؤٹ کیا، احتجاج کیا ، ہمیں کچھ یقین دہانیاں کرائی گئیں مگر گراؤنڈ پر ابھی تک وہی صورتحال ہے۔ ہم ایوان سے واک آؤٹ کرتے ہیں ۔ اس موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی نے ایوان سے واک آؤٹ کر دیا۔
اسد قیصر نے ایوان میں کہا کہ غزہ سے متعلق 20 نکات تیار کیے گئے ہیں۔ امریکی صدر سے پہلے ہمارے وزیراعظم نے ٹویٹ کیا، کیا انہوں نے فلسطین سے بھی پوچھا کہ وہ کیا چاہتے ہیں ؟۔ ہمیں ایوان میں آ کر اس پر بریفنگ دی جائے۔
بعد ازاں وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری بھی قومی اسمبلی پریس لاؤنج پہنچ گئے، جہاں انہوں نے کہا کہ پریس کلب واقعے کےبعد خود وہاں گیااورغیر مشروط معافی مانگی۔ اس معاملے پر جو بھی مطالبہ ہوا، اس کو پورا کریں گے۔ صحافیوں کے تمام مطالبات کو پورا کیا جائے گا۔
طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ ہم آپ کے ساتھ رابطے میں ہیں، میں ایک بار پھر معافی بھی مانگتا ہوں اور افسوس کا اظہار کرتا ہوں ۔ مظاہرین اور پولیس کی ہاتھا پائی کی وجہ سے پولیس پریس کلب میں گئی ، جہاں انہیں نہیں جانا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا جمہوری اور آئینی نظام پریس کے بغیر نا مکمل ہے۔ اس واقعے کا آزادی اظہار رائے پر قدغن سے کوئی تعلق نہیں ۔ یہ واقعہ اچانک پیش آیا، وزیراعظم اور وزیر داخلہ اس کا نوٹس لیں گے۔ ہمیں شرمندگی ہے اور معذرت کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں۔
پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کا احتجاج اور واک آؤٹ
دریں اثنا پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن (پی آر اے پاکستان) نے قومی اسمبلی اجلاس کے دوران پریس گیلری سے واک آؤٹ کیا۔ اس موقع پر کہا گیا کہ پی آر اے پاکستان نیشنل پریس کلب اسلام آباد پر پولیس کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔ صدر پی آر اے پاکستان ایم بی سومرو اور سیکرٹری نوید اکبر کی قیادت میں واک آؤٹ جاری ہے۔ نیشنل پریس کلب صحافیوں کا گھر ہے، جس پر اسلام آباد پولیس نے گزشتہ روز حملہ کیا ہے۔
پی آر اے پاکستان کے مطابق نیشنل پریس کلب پورے ملک کا نمائندہ قومی پریس کلب ہے۔ صحافیوں پر تشدد اور آئے روز ایسے واقعات معمول بنتے جارہے ہیں۔ پی آر اے پاکستان ایسے واقعات کو غیر جمہوری سوچ کی عکاسی سمجھی ہے۔ قابل مذمت اقدام کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔