پنجاب اسمبلی میں پاک افواج کو خراج تحسین ‘ شہید اکیلئے عقیدت کا اظہار : اپوزیشن کا روایتی شور شرابہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
لاہور (خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی کا اجلاس ڈیڑھ گھنٹہ تاخیر سے ڈپٹی سپیکر ملک ظہیر اقبال چنڑ کی صدارت میں شروع ہوتے ہی سیکرٹری سپیشلائز ہیلتھ کی عدم موجودگی پر پندرہ منٹ کے لئے موخر کردیا گیا۔ اجلاس میں محکمہ سپیلائز ہیلتھ کے بارے میں سوالوں کے جوابات دیے جانے تھے کہ سیکرٹری ہیلتھ کی عدم موجود کا انکشاف ہوا، جس پر سپیکر نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سیکرٹری ہیلتھ کو فوری حاضر ہونے کی ہدایت کی اور ان کی آمد تک اجلاس15منٹ کے لئے موخر کردیا۔ اجلاس وقفے کے بعد دوبارہ ڈپٹی سپیکر ملک ظہیر اقبال چنڑ کی صدارت میں شروع ہوا۔ ساہیوال کے ٹیچنگ ہسپتال میں پچاس فیصد سے زائد آسامیاں خالی ہونے کا انکشاف ہوا، جس پر حکومتی رکن ملک ارشد نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان حالات میں صحت کا نظام کیسے چل سکتا ہے دو سال سے یہ آسامیاں خالی ہیں۔ ساہیوال کو بھی لاہور ملتان فیصل آباد کی طرح وہاں کی عوام کو علاج معالجے کی سہولیات دی جائیں، تین ڈاکٹر پورے ہسپتال کے کارڈیک سسٹم کو کیسے چلا سکتے ہیں؟ بلال یامین کا کہنا تھا کہ ماضی میں آسامیاں پر کرنے کا کام ڈی سینٹرلائزڈ تھا جس سے ڈسٹرکٹ کی سطح پر آسامیاں پر کی جاتی تھی،اب پنجاب میں کہیں بھی بھرتی کرنی ہوتی ہے تو لاہور سے آسامیاں بھرتی کی جاتی ہیں، اگر دوبارہ ڈی سینٹرلائیزڈ کردیا جائے تو آسانی ہوجائے گی۔ جس پر پارلیمانی سیکرٹری رشدہ لودھی نے جلد یہ آسامیاں پر کرنے کی یقین دہانی کرا تے ہوئے کہا کہ ہیلتھ کا شعبہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے دل کے قریب ہے۔ اس دوران اپوزیشن نعرے لگاتی ہوئی ایوان میں داخل ہوئی، ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ محکمہ نے بتایا اگلے تین سال میں ہر ڈویژن میں برن اور چلڈرن ہیلتھ کمپلیکس بنائے جائیں گے۔وزیر قانون نے ٹاؤن میونسپل کمیٹی ضلع ملتاں فیصل آباد، مظفرگڑھ،بہاولپور اور بہاولنگر کی آڈٹ رپورٹس ایوان میں پیش کر دی۔ ڈپٹی سپیکر نے رپورٹس کو متعلقہ کمیٹی کو ریفر کر دیں۔ آپریشن ’’بنیان مرصوص‘‘ کی کامیابی پر گذشتہ روز بھی ارکان اسمبلی نے تقاریر کیں اور پاک فوج کو خراج تحسین اور شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا،بحث میں حصہ لیتے ہوئے بریگیڈئیر (ر) مشتاق نے کہا کہ چار دن کی جنگ میں پاکستان اور چائنہ۔ترکی آذربائیجان کا الائنس ابھر کر سامنے آیا ہے،آج مقتدرہ سے کہنا چاہتا ہوں پلیز چائنا کو اب دھوکا نہیں دینا،چائنا ہمارے مشکل وقت میںہمیشہ کام آتا ہے اور ہم سب سے پہلے چائنا کو چھوڑ کر دوسرے الائنس میں چلے جاتے ہیں،اس جنگ میں سیاسی اتحاد بھی نظر آیا، اسے قائم رہنا چاہیے جب تک ملک میں سیاسی استحکام نہ ہو معیشت ٹھیک نہیں ہوسکتی، میری گزارش ہے آپس میں سیاسی جماعتیں غصہ ختم کریں اور ملک کی ترقی کیلئے کام کریں۔ اپوزیشن رکن نادیہ کھر نے ایوان میں اظہار خیال میں افواج پاکستان کو دشمن کا سر کچلنے پر خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ ہمارے ذاتی اختلاف اپنی جگہ مگر وطن کے لئے ہم سب اکٹھے ہیں۔ آئی پی پی کے رکن اسمبلی شعیب صدیقی نے کہا کہ میں آرمی چیف ایئر چیف اور بحری سربراہ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، فوج اور سفارتی سطح پر ہماری کامیابی ہے، عدنان چٹھہ نے کہا کہ اگلے کئی عشروں میں پاک فوج کے ائیر فورس کے جوانوں کی شجاعت کو سلیبس میں پڑھایا جائے گا، پوری دنیا نے دیکھا بھارت چند گھنٹوں میں سیز فائر کی منتیں کرتا پایا گیا۔ بھارت ترقی چاہتا ہے یا تباہی۔ یہ بھارت نے خود سوچنا ہے۔ جو راستہ بھارت چنے گا پاکستان اسی طرح جواب دے گا۔ حکومتی رکن تیمور لالی نے کہا کہ آج ہم سکون کی نیند سوتے ہیں تو صرف پاک آرمی کی وجہ سے۔ ہم امن چاہتے ہیں جبکہ مودی امن نہیں چاہتا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ ا سامیاں کو خراج
پڑھیں:
جمہوریت اور سیاست کا حسن ڈائیلاگ میں ہے، اس بارے ایوان کی کمیٹی بنائی جائے، اعظم نذیرتارڑ
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اگست2025ء)وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ جمہوریت اور سیاست کا حسن ڈائیلاگ میں ہے،اس حوالے سے ایوان کی کمیٹی بنائی جائے۔منگل کو قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض کے جواب میں سپیکر نے کہاکہ تحریک استحقاق کے حوالے سے باقاعدہ قواعد موجود ہیں،گزشتہ روز بھارت میں راہول گاندھی گرفتار ہوئے لیکن ان کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں ہوئے، رولز کے مطابق ملاقاتیں نہ ہونے سے استحقاق مجروح نہیں ہوتا، کسی رکن کو پارلیمانی ذمہ داریوں کی ادائیگی سے روکنے پر استحقاق مجروح ہوتا ہے،حکومت اور اپوزیشن بات کریں ،میں سہولت فراہم کرنے کے لئے تیار ہوں،ہم نے پہلے بھی سہولت فراہم کی۔سپیکر نے کہا کہ یہ ایوان ہمارا گرینڈ جرگہ ہے، یہاں بات کریں۔(جاری ہے)
سینیٹ اور قومی اسمبلی ہمارا گرینڈ جرگہ ہے۔وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اج نجی کارروائی کا دن ہے، اپوزیشن بائیکاٹ پر نظر ثانی کرے۔اپوزیشن ہمارے ساتھ آکر بیٹھے،سیاست کا حسن بات چیت میں ہے،اس پر کمیٹی بنالیں اور بات کریں۔سپیکر نے کہا کہ وزیر قانون،وزیر داخلہ، نوید قمر اور اپوزیشن سے دو رکن بیٹھیں اور اس پر فیصلہ کریں۔
پیپلز پارٹی کے رکن عبد القادر پٹیل نے کہا کہ جب کمیٹی بیٹھے تو یہ بھی غور کرے کہ ہم آصف زرداری کے پروڈکشن آرڈر جاری کرانے کے لئے ساری رات سابق سپیکر اسد قیصر کے دفتر کے باہر موجود رہے تھے۔یہ رات تین بجے پچھلے دروازے سے نکل کر بھاگ گئے۔ یہ اپنے دور میں اٹھائے گئے اقدامات پر معافی مانگ کرنقطہ اعتراض پر بات کا اغاز کیا کریں۔سپیکر نے کہا کہ اپوزیشن کے ارکان کی گرفتاری پراپ نے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا کہا تھا،اس دوران اپوزیشن نے علامتی واک آؤٹ کیا۔