عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام تک منتقل نہ ہو سکا
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
اسلام آباد:
وفاقی حکومت نے پٹرول کی قیمت برقرار جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں دو روپے فی لیٹر کمی کردی ہے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے باوجود پاکستان میں قیمتوں میں کمی کا پورا فاعدہ عام کو منتقل نہیں کیا گیا۔
دوسری جانب آئل کمپنیوں و ڈیلرز کے منافع و مارجن کو بڑھا کر انہیں دائرہ پہنچایا گیا ہے عوامی و سیاسی ردعمل سے بچنے کیلئے حکومت ڈی ریگولیٹڈ آئٹمزمٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمتوں میں کمی کا بھی اپنے اعلامیہ میں ہی اعلان کردیا ہے کیونکہ ان میں پانچ روپے چار پیسے فی لیٹر تک کمی ہوئی ہے۔
جبکہ اس سے قبل صرف پٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتوں کا حکومت اعلان کرتی ہے اور باقی مصنوعات کا مارکیٹ کی سطر پر تعین ہوتا ہے البتہ وزارت خزانہ کی طرف سے رات گئے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرول کی قیمت برقرار رکھی گئی ہے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں دو روپے فی لیٹر کمی کردی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: حکومت کا پیٹرول کی قیمت برقرار رکھنے کا فیصلہ
قیمتوں کا اطلاق فوری طور کردیا گیا ہے قیمتیں اگلے پندرہ روز تک لاگو رہیں گی وزارت خزانہ کے مطابق ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 256.
تاہم پٹرول کی قیمت 252.65 روپے فی لیٹر ہی برقرار رکھی گئی ہےمٹی کے تیل کی قیمتوں میں پانچ روپے چار پیسے جبکہ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں چار روپے68 پیسے فی لیٹر کمی کی گئی ہے۔
مٹی کے تیل کی قیمت 169.69 روپے سے کم کرکے 164.65 روپے جبکہ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 155.33 روپے سے کم کرکے 150.65روپے فی لیٹر کردی گئی ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت قیمتوں میں کمی کی قیمتوں میں روپے فی لیٹر کی قیمت میں تیل کی قیمت گئی ہے
پڑھیں:
عمر ایوب نااہل ہو چکے، اب ریفرنس کی سماعت کا کیا فائدہ؟ ممبر الیکشن کمیشن
الیکشن کمیشن آف پاکستان میں پی ٹی آئی کے رہنما عمر ایوب سے متعلق ریفرنس کی سماعت کے دوران ممبر خیبر پختونخوا نے کہا ہے کہ اب اس ریفرنس کی سماعت کا کیا فائدہ، عمر ایوب تو نااہل ہو چکے ہیں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان میں عمر ایوب کی نااہلی کے لیے اسپیکر کے بھجوائے گئے ریفرنس پر سماعت ہوئی، ممبر سندھ نثار درانی کی سربراہی میں 4 رکنی کمیشن کی سماعت ہوئی۔
جونئیر وکیل عمر ایوب نے کہا کہ کیس کی آج سماعت پشاور ہائی کورٹ میں ہو رہی ہے، ممبر کے پی نے کہا کہ اب اس ریفرنس کی سماعت کا کیا فائدہ، عمر ایوب تو نا اہل ہو چکے ہیں، سزا یافتہ ہونے پر عمر ایوب نا اہل ہو چکے، ہم نے 90 روز میں ریفرنس پر فیصلہ کرنا ہے۔
الیکشن کمیشن نے سماعت 20 اگست تک ملتوی کردی۔
پشاور ہائی کورٹ میں عمر ایوب کے اثاثہ جات سے متعلق کیس کی سماعت
پی ٹی رہنما عمر ایوب کے اثاثہ جات سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، درخواست پر سماعت جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال نے کی۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ عمر ایوب کو الیکشن کمیشن نے اثاثہ جات سے متعلق نوٹس جاری کیا اور کارروائی شروع کی، عمر ایوب کو عدالت نے سزا سنائی، سزا کے بعد شائد ان کو ڈی سیٹ کیا گیا۔
جسٹس سید ارشد علی نے کہا کہ اب تو یہ ممبر قومی اسمبلی نہیں رہے نا، اب یہ اسمبلی ممبر نہیں رہے تو الیکشن کمیشن کی کیا رائے ہیں۔
وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں اس حوالے سے آج اجلاس ہے، اگر اس نے کوئی چیز چھپائی ہے تو پھر کریمنل کیس بنتا ہے۔
جسٹس سید ارشد علی نے کہا کہ جب یہ ممبر نہیں رہے تو اب کیا کارروائی کرے گے، وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ ہمیں ٹائم دیں دے آج وہاں پر اس حوالے سے اجلاس ہے اس میں کوئی فیصلہ ہوگا۔
عدالت نے سماعت 20 اگست تک ملتوی کردی۔