پیٹرولیم قیمتوں میں کمی کی سمری تیار لیکن آج پھر ہاتھ ہونے کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
پیٹرولیم قیمتوں میں کمی کی سمری تیار لیکن آج پھر ہاتھ ہونے کا خدشہ WhatsAppFacebookTwitter 0 15 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)پیٹرول اور ڈیزل سستا نہیں بلکہ مہنگا ہونے کا امکان ہے، ذرائع کے مطابق مارکیٹنگ کمپنیز، ریفائنریز اور ڈیلرز کی فرمائش پر فیصلہ تبدیل ہوگیا، اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 4 روپے فی لٹر تک اضافے کی منظوری دی۔بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے باوجود پاکستان میں آج رات پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں معمولی کمی کا امکان ہے۔
اقتصادی ماہرین نے 16 مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 7 روپے فی لٹر تک کمی کا امکان ظاہر کیا تھا تاہم اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ریفائنریز، آئل مارکیٹنگ کمپنیز اور ڈیلرز کے نقصانات پورے کرنے کے لیے پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 4 روپے فی لیٹر تک اضافے کی منظوری دی ہے، یہ اضافہ مئی سے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث متوقع ریلیف میں ایڈجسٹ کیا جائے گا۔
اوگرا قیمتوں میں مجوزہ ایڈجسٹمنٹ کی سمری وزیراعظم کو پیش کرے گی، منظوری کے بعد وزارت خزانہ نئی قیمتوں کے نفاذ کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کرے گی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستان نے امریکا کو زیرو ٹیرف دو طرفہ تجارتی معاہدے کی پیشکش کردی پاکستان نے امریکا کو زیرو ٹیرف دو طرفہ تجارتی معاہدے کی پیشکش کردی وزیراعظم کی بھارت طیاروں کو تباہ کرنے والے پاک فضائیہ کے شاہینوں سے ملاقات پوری قوم اپنی بہادرافواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور ملک و قوم کی خاطر کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے،چیئرمین سی ڈی... بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی، پلوامہ میں تین نوجوان شہید پاک فضائیہ فضاوں کی کنگ، ہم کسی ملک کی برتری کو تسلیم نہیں کرتے، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار حکومت کی انکم ٹیکس ترمیمی بل 2024منظور کرانے کی کوشش ناکام
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: قیمتوں میں کمی
پڑھیں:
سندھ میں گندم وافر ذخائر کے باوجود آٹے کی قیمتوں میں اضافہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: سندھ میں گندم کے وافر سرکاری و نجی ذخائر کے باوجود گندم اور آٹے کی تھوک و خوردہ قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ ہوا ہے، جس نے عوامی سطح پر تشویش پیدا کر دی ہے، فلور ملیں مقررہ سرکاری نرخوں پر آٹا فراہم کرنے کے بجائے زائد قیمتوں پر سپلائی کر رہی ہیں، جس کے باعث ریٹیل مارکیٹ میں قیمتیں سرکاری اعلان کردہ نرخ سے تجاوز کر گئی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق ریٹیل گروسرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین فرید قریشی نے کہا کہ حکومت سندھ نے 22 ستمبر کو آٹے کی فی کلو تھوک قیمت 94 روپے اور خوردہ قیمت 98 روپے مقرر کی تھی، گزشتہ چند روز میں گندم کی فی کلو قیمت 86 روپے سے بڑھ کر 93 روپے تک پہنچ گئی ہے، جس کے نتیجے میں ڈھائی نمبر اور فائن آٹے کی ریٹیل قیمت میں 3 روپے فی کلو تک اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر فلور ملیں سرکاری نرخ کے مطابق فی کلو 94 روپے میں آٹا فراہم کریں تو ریٹیلرز 98 روپے میں فروخت کرنے کے پابند ہیں لیکن موجودہ صورتحال میں فلور ملیں زیادہ قیمت پر آٹا سپلائی کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ فلور ملوں کی ایکس ملز قیمت ڈھائی نمبر آٹے کی فی کلو 104 روپے جبکہ فائن آٹے کی 112 روپے ہے جو کہ حکومت کے مقررہ نرخ 100 روپے فی کلو کے برخلاف ہے۔
فرید قریشی نے مطالبہ کیا کہ سندھ حکومت آٹے کی قیمتوں میں اضافے کا فوری نوٹس لے اور اپنی رٹ قائم کرے۔
دوسری جانب آل پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عبدالجنید عزیز نے کہا کہ اوپن مارکیٹ میں گندم کی قیمت فی کلو 7 روپے اضافے کے ساتھ 93 روپے تک جا پہنچی ہے لیکن اس کے باوجود مقامی فلور ملیں ڈھائی نمبر آٹا 100 سے 101 روپے اور فائن آٹا 107 سے 107 روپے 50 پیسے فی کلو میں فراہم کر رہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فی الوقت گندم کا کوئی بحران موجود نہیں ہے، البتہ قیمتوں میں اتار چڑھاؤ طلب و رسد کی بنیاد پر ہو رہا ہے، ہ پنجاب حکومت کی غیر اعلانیہ صوبہ بندی تاحال برقرار ہے۔
انہوں نے مزید بتایا ک سندھ حکومت کے پاس فی الوقت 1 کروڑ 30 لاکھ ٹن گندم کے ذخائر موجود ہیں، نجی شعبے اور فلور ملوں کے پاس بھی گندم کے ذخائر موجود ہیں لیکن دسمبر اور جنوری میں سندھ کی فلور ملوں کو وافر ذخائر کی ضرورت پڑے گی۔