بابراعظم کی ورلڈ ٹی20 الیون میں کتنے پاکستانی اور کتنے بھارتی کھلاڑی شامل؟
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
یوٹیوب پر زلمی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق پاکستانی کپتان بابر اعظم نے اینکر کی درخواست پر ورلڈ ٹی20 الیون کے لیے اپنے کرکٹرز کے نام گنوائے، جن میں 2 پاکستانی اور 2 ہی بھارتی بیٹسمین کو شامل کیے گئے ہیں۔
ورلڈ ٹی20 الیون کے لیے سب سے پہلے بابر اعظم نے سابق بھارتی کپتان اور اوپنر روہت شرما کا نام لیا اور اسی سانس میں پاکستانی وکٹ کیپر بیٹسمین محمد رضوان اور فخر زمان کو بھی نہیں بھولے، ان کے چوتھے پسندیدہ کرکٹر ایک اور بھارتی مڈل آرڈر بیٹسمین سوریاکمار یادیو نکلے۔
یہ بھی پڑھیں:
سابق پاکستانی کپتان بابر اعظم نے ٹی20 کرکٹ کے فارمیٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے انگلینڈ کے جارحانہ بیٹسمین جوس بٹلر اور جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والے جارحانہ مڈل آرڈر بیٹسمین ڈیوڈ ملر کا بھی انتخاب کیا۔
اپنی یادداشت کو ٹٹولتے ہوئے بابر اعظم نے جنوبی افریقی آل راؤنڈر مارکو جینسن کا بھی نام لیا، جس کے بعد ورلڈ ٹی20 الیون کے بولنگ اسکواڈ میں ان کا پراعتماد انتخاب افغان اسپنر راشد خان ٹھہرے، آسٹریلوی فاسٹ بولرز پیٹ کمنز اور مچل اسٹارک اور انگلینڈ سے تعلق رکھنے والے رائٹ آرم فاسٹ بولر مارک ووڈ بابر اعظم کے منتخب کردہ پیس اٹیک کا حصہ بنتے نظر آئے۔
مزید پڑھیں:
بابر اعظم کی جانب سے ورلڈ ٹی20 الیون کے کرکٹرز کا انتخاب پورا ہونے پر اینکر نے اسے خوبصورت قرار دیتے ہوئے زبردست پلیئنگ الیون منتخب کرنے پر بابر اعظم کو سراہا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
پاکستانی نژاد شفقت علی کینیڈا کے وزیر بن گئے
ٹور نٹو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 مئی2025ء)کینیڈین وزیرِ اعظم مارک کارنی نے اپنی نئی کابینہ کا اعلان کر دیا، جس نئے چہروں کو شامل کیا گیا ہے، جبکہ پاکستانی نڑاد شفقت علی کو بھی وزیر مقرر کرلیا۔اوٹاوا سیٹیزن کی رپورٹ کے مطابق شفقت علی کینیڈا کے شہر برامپٹن سے رکنِ پارلیمنٹ منتخب ہوئے ہیں، وہ ٹریژری بورڈ کے صدر کے طور پر ذمہ داری سنبھالیں گے جبکہ سابق وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو کے دور میں اس عہدے پر خدمات انجام دینے والی جینیٹ پیٹی پاس ٹیلر کو کابینہ سے باہر کر دیا گیا۔(جاری ہے)
غیر ملکی میڈیا کے مطابق مارک کارنی نے وزرا کی تعداد کو کم کر کے 29 کر دیا ہے، جن کی تعداد سابق وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے دور میں 39 تھی، تاہم کچھ اہم عہدوں پر وزرا کو برقرار رکھا، جن میں وزیر خزانہ فرانسوا-فلپ شیمپین اور امریکی تجارت کے امور دیکھنے والے ڈومینک لی بلینک شامل ہیں۔انہوں نے میلانیا جولی کو چار سال بعد خارجہ امور سے ہٹا کر انڈسٹری کے معاملات سونپ دیے جبکہ ان کی جگہ انیتا آنند کو لگا دیا۔اوٹاوا سیٹیزن کی رپورٹ کے مطابق سی بی سی اور سی ٹی وی کے لیے سیاسی پروگرام کرنے والے ایک صحافی ایون سولومن کو مصنوعی ذہانت کا وزیر بنایا گیا ہے۔