یومِ تشکر کے موقع پر لاہور پولیس کا سیکیورٹی پلان جاری
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
لاہور:پاکستان کی بھارت کے خلاف تاریخی فتح کے موقع پر منائے جانے والے یومِ تشکر کے لیے لاہور پولیس نے جامع سیکیورٹی پلان تشکیل دے دیا ہے۔
سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ کے مطابق یومِ تشکر کی تقریبات، ریلیوں اور جمعہ کے اجتماعات کو مکمل سیکیورٹی فراہم کی جا رہی ہے۔
پولیس ترجمان کے مطابق، شہر بھر کی مساجد میں قرآن خوانی، دعائیہ تقاریب اور ریلیوں کے دوران سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، جبکہ اقلیتی برادری کی عبادت گاہوں کو بھی مکمل تحفظ فراہم کیا جا رہا ہے۔
سی سی پی او نے افسران و اہلکاروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ مشکوک سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھیں اور ہر وقت الرٹ رہیں۔
ڈولفن اسکواڈ، پی آر یو اور ایلیٹ فورس کی ٹیموں کو اہم مقامات، مساجد اور عبادت گاہوں کے اطراف موثر پٹرولنگ یقینی بنانے کی ہدایت دی گئی ہے۔
شہریوں کی سہولت کے لیے سڑکوں، چوراہوں اور مرکزی شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کے بھی خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔
سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ نے مزید کہا کہ لاہور پولیس شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے ہمہ وقت سرگرم عمل ہے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، بھارتی حمایت یافتہ 15 خوارج ہلاک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی فورسز نے اہم کارروائیاں کرتے ہوئے بھارتی حمایت یافتہ 15 خوارج کو ہلاک کردیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق یہ کارروائیاں 15 اور 16 نومبر کو مصدقہ انٹیلیجنس اطلاعات پر کی گئیں، جن کا مقصد فتنۂ الخوارج کے نیٹ ورک کو نشانہ بنانا تھا۔
ڈی آئی خان کے علاقے کلاچی اور شمالی وزیرستان کے دتہ خیل میں انٹیلیجنس بیسڈ آپریشنز کیے گئے، جن میں دہشتگردوں کے ٹھکانوں کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایا گیا۔ کارروائیوں کے دوران ایک آپریشن میں 10 جبکہ دوسرے میں 5 خوارج ہلاک ہوئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق کلاچی میں ہلاک ہونے والوں میں دہشتگردوں کا اہم سرغنہ عالم محسود بھی شامل ہے، جو بھارتی پشت پناہی یافتہ گروہ کا مرکزی کردار تھا۔ اس کی ہلاکت کو دہشتگرد نیٹ ورک کے لیے بڑا دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔
پاک فوج نے واضح کیا ہے کہ علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے اور غیر ملکی سرپرستی یافتہ دہشتگردی کے مکمل خاتمے تک انسدادِ دہشتگردی کی کارروائیاں جاری رہیں گی، تاکہ امن و امان کو مزید مستحکم بنایا جاسکے۔