لاہور:

نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان  لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ حالیہ کشمکش کے دوران نواز شریف اور افغانستان کی خاموشی معمہ ہے۔

لیاقت بلوچ نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان، ترکی اور ایران بااعتماد دوست بن رہے ہیں افغانستان کو بھی حصہ بننا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی بحران پھر ہرا بھرا ہو رہا ہے، سیاسی بحران کا سیاسی حل تلاش کرلیا جائے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اور پانی کا مسئلہ حل نہ ہونے تک خطرات منڈلاتے رہیں گے۔

انکا مزید کہنا تھا کہ زراعت اور کسان کو تباہی سے نکالنے کیلئے نمائشی نہیں بلکہ مستقل اقدامات کیے جائیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: لیاقت بلوچ

پڑھیں:

جنیوا، مسئلہ کشمیر کا حل علاقائی امن و استحکام کیلئے ناگزیر ہے، مقررین

مقررین نے مسئلہ کشمیر کا منصفانہ اور پرامن حل علاقائی امن و استحکام کے لیے ناگزیر قرار دیا۔ اسلام ٹائمز۔ انٹرنیشنل ایکشن فار پیس اینڈ سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ (آئی اے پی ایس ڈی ) کے زیر اہتمام ایک سیمینار میں مقررین نے بھارت کی طرف سے رچائے جانے فالس فلیگ آپریشنوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے کشمیریوں کی جائز جدوجہد کو بدنام اور نہتے کشمیریوں پر مظالم تیز کرنے کا ایک حربہ قرار دیا ہے۔ مقررین نے مسئلہ کشمیر کا منصفانہ اور پرامن حل علاقائی امن و استحکام کے لیے ناگزیر قرار دیا۔ ذرائع کے مطابق اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس کے موقع پر منعقد ہونے والے اس سیمینار میں دنیا بھر سے انسانی حقوق کے کارکنوں، ماہرین تعلیم، سیاسی رہنماﺅں نے شرکت کی۔سیمینار سے جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنونئر غلام محمد صفی ، آزاد جموں و کشمیر کے سابق وزیر چودھری پرویز اشرف، الطاف حسین وانی، سید فیض نقشبندی اور سردار امجد یوسف نے خطاب کیا جبکہ نظامت کے فرائض ڈاکٹر سائرہ شاہ نے انجام دیے۔ مقررین نے کہا کہ 1995ء میں چھ مغربی سیاحوں کا اغوا، 2000ء کا چٹی سنگھ پورہ قتل عام، 2019ء کاپلوامہ حملہ اور پہلگام کا حالیہ واقعہ بھارتی فالس فلیگ آپریشنوں کی واضح مثالیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان تمام جھوٹے آپریشنوں کا بنیادی مقصد پاکستان پر دہشت گردہ کے بنیاد الزامات عائد کرنا، حق پر مبنی تحریک آزادی کو بدنام کرنا اور ان آپریشنوں کی آڑ میں آزادی پسند کشمیر یوں پر مظالم تیز کرنا تھا۔ مقررین نے کہا کہ پہلگام کے حالیہ فالس فلیگ آپریشن کے نتیجے میں پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگی صورتحال پیدا ہوئی اور بھارتی فورسز نے مقبوضہ علاقے میں ہزاروں نوجوان گرفتار کر لیے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر مطعل کیا جبکہ بھارتی وزیراعظم نے بہار میں تقریر کے دوران پاکستان کی طرف بہنے والے دریاﺅں کا پانی روکنے کی دھمکی دی جس سے دو جوہری ہتھیاروں سے لیس پڑوسیوں کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے پہگام واقعے کی تحقیقات میں تعاون کی بھی پیشکش کی لیکن بھارت نے یہ پیشکش قبول کرنے کے بجائے الزامات کا سلسلہ جاری رکھا اور جارحیت کی۔مقررین نے پہلگام واقعے سمیت اس طرح کے تمام واقعات کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

متعلقہ مضامین

  • قائداعظم کے جمہوری افکار کی روشنی میں پارلیمانی روایات پروان چڑھائیں گے : مریم نواز : آندھی ، بارش کت دوران حادثات، نہرمیں دوبنے سے جانی نقصان پر افسوس
  • کراچی میں 13 کروڑ کی ڈکیتی معمہ بن گئی، گرفتاریوں کے بعد پولیس کی پُراسرار خاموشی
  • شہباز شریف، چوہدری نثار ملاقات، نئی سیاسی قیاس آرائیوں کا جنم
  • مون سون ہنگامی پلان پر عملدر آمد شروع ، عوام کی حفاظت ذمہ داری ، نبھائینگے : مریم نواز
  • فلسطینی کربلا جیسی آزمائش اور مصائب سے دوچار ہیں‘لیاقت بلوچ
  • ماحولیاتی تبدیلی کا بحران
  • جنیوا، مسئلہ کشمیر کا حل علاقائی امن و استحکام کیلئے ناگزیر ہے، مقررین
  • امریکا‘ اسرائیل غزہ اور ایران سے مزاحمت پر سٹپٹا گئے‘ لیاقت بلوچ
  • سیاست بند گلی میں ہے اور اسٹیبلشمنٹ قدم بہ قدم اپنے اہداف پر گرفت مضبوط کررہی ہے
  • سیاحتی مقامات پر عدم تحفظ ٹورازم کیلئے مشکلات پیدا کر رہا ہے: لیاقت بلوچ