اسلام آباد(آئی این پی ) وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی سمیت دوسری جماعتیں جب چاہیں ہم بات کرنے کو تیار ہیں۔ایک انٹرویو  میں انہوں نے کہا  بھارت نے حملہ کیا تو ہم نے بھرپور دفاع کیا اور مغربی محاذ پر پاکستان کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ گوریلا ہتھکنڈوں کا استعمال کیا جا رہا ہے اور گوریلا ہتھکنڈوں میں ویرانی میں بس پر حملہ اور ٹرین کو نشانہ بنانا شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہے۔ اور بلوچستان میں بھارتی دہشت گردی کے ثبوت بھی ہیں۔ بھارت دہشت گردوں کو تربیت دے کر خیبرپختونخوا بھی بھیجتے ہیں۔ جبکہ بھارت دہشت گردوں کی مالی معاونت اور ان کی تربیت کرتا ہے۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔ اور ان کارروائیوں کے دوران بڑی تعداد میں دہشت گردوں کو مارا جا رہا ہے۔ دہشت گردوں کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی  اور قانون نافذ کرنے والے ادارے موثر انداز میں آپریشن کر رہے ہیں۔ملکی سیاسی امور پر انہوں نے کہا کہ جمہوری معاشرے میں سیاسی جماعتوں نے معاملات چلانے ہوتے ہیں۔ اور سیاسی جماعتوں کے درمیان اتفاق اور اختلاف کی باتیں ہوتی رہتی ہیں۔ پی ٹی آئی یا دوسری جماعتیں جب چاہیں ہم بات کرنے کو تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا تو قوم نے قومی یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔ اور وزیر اعظم پہلے بھی سیاسی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات کی بات کر چکے ہیں۔ اور اب بھی ملکی مفاد کے لیے پی ٹی آئی سمیت تمام جماعتوں کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔مشیر سیاسی امور نے کہا کہ بنیادی معاملات پر چارٹر آف اکانومی میں پی ٹی آئی کو شامل ہونا چاہیے۔ حالیہ صورتحال میں نواز شریف کی رہنمائی حکومت کو حاصل رہی ہے۔ اور وزیر اعظم، آرمی چیف، نیول اور ایئرچیف نے کشیدہ صورتحال میں اہم کردار ادا کیا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

کوئٹہ: ایف سی ہیڈ کوارٹر پر خودکش حملے کا ایک اور زخمی چل بسا، شہدا کی تعداد 13 ہوگئی

کوئٹہ:

ایف سی ہیڈ کوارٹر پر خودکش حملے کا ایک اور زخمی گزشتہ روز زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 13 ہوگئی۔

اسپتال ذرائع کے مطابق زخمی محمد رفیق ولد صدیق سکنہ قلات نے سول اسپتال میں علاج کے دوران دم توڑ دیا، ضروری کارروائی کے بعد ان کی لاش ورثاء کے حوالے کر دی گئی۔

سیکیورٹی حکام کے مطابق دہشت گردوں نے ایف سی ہیڈ کوارٹر کے قریب پشین اسٹاپ پر ایک سوزوکی وین میں 25 سے 30 کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا تھا، خودکش حملہ آور کے ہمراہ پانچ دیگر مسلح دہشت گرد تھے جو ہیڈ کوارٹر میں ون وے کی طرف سے داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔

ایف سی جوانوں نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے فائرنگ کے تبادلے میں تمام چھ دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ دھماکے کی شدت سے قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ حملے میں ابتدائی طور پر تین ایف سی اہلکاروں سمیت 12 افراد شہید اور آٹھ اہلکاروں اور پانچ خواتین سمیت 36 افراد زخمی ہوئے تھے، زخمیوں کو سول اسپتال ٹراما سینٹر اور دیگر طبی مراکز منتقل کیا گیا جہاں ایمرجنسی نافذ کی گئی تھی۔

کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ سی ٹی ڈی کے مطابق حملے میں ملوث دو دہشت گردوں کی شناخت نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی نادرا نے فنگر پرنٹس کے ذریعے کرلی ہے۔ ایک دہشت گرد کا تعلق میزئی اڈہ جبکہ دوسرے کا ضلع چاغی سے ہے، تاہم ان کے ناموں کا انکشاف نہیں کیا گیا، دیگر ہلاک دہشت گردوں کے اعضاء فرانزک تجزیے کے لیے پنجاب منتقل کر دیے گئے ہیں تاکہ ان کی شناخت اور نیٹ ورک کا سراغ لگایا جا سکے۔

سی ٹی ڈی نے جائے وقوعہ سے 15 دستی بم، تین گرنیڈ لانچر، چار کلاشنکوف اور دیگر دھماکا خیز مواد برآمد کیا جو دہشت گردوں کی منظم منصوبہ بندی کی طرف اشارہ کرتا ہے تحقیقات میں حملے کا تعلق فتنۃ الخوارج نامی گروہ سے جوڑا جا رہا ہے جو بھارتی پراکسی کے طور پر پاکستان کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہے۔

سی ٹی ڈی نے انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت مقدمہ درج کیا، جس میں قتل، قاتلانہ حملہ اور دیگر سنگین دفعات شامل ہیں، سیف سٹی کیمروں کی فوٹیج اور انٹیلی جنس معلومات کی مدد سے سہولت کاروں کی تلاش جاری ہے، دوسری جانب صدر مملکت عارف علوی، وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے حملے کی شدید مذمت کی اور ایف سی جوانوں کی بہادری کو خراج تحسین پیش کیا۔

وزیراعلیٰ نے شہداء کے اہل خانہ کیلئے فوری امداد اور زخمیوں کے علاج کے بہترین انتظامات کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے سیکورٹی حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ مشکوک سرگرمیوں کی فوری اطلاع دیں بلوچستان میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے پیش نظر سیکیورٹی کو مزید سخت کر دیا گیا ہے۔ حکام نے عزم ظاہر کیا کہ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت کی طبیعت دوبارہ ٹھیک کرنی پڑی تو کر دیں گے، ہمیں کوئی فکر نہیں، ہر وقت جواب دینے کیلیے تیار رہتے ہیں: سیکیورٹی ذرائع
  • الیکشن کمیشن نے سیاستی جماعتوں کے انٹرا پارٹی انتخابات میں نگرانی اختیار مانگ لیا
  • الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کے اندرونی انتخابات کی نگرانی کا اختیار مانگ لیا
  • کوئٹہ: ایف سی ہیڈ کوارٹر پر خودکش حملے کا ایک اور زخمی چل بسا، شہدا کی تعداد 13 ہوگئی
  • پاکستان کو سوچناپڑے گا   دنیا کے نقشے پر رہنا چاہتا ہے یا نہیں ،بھارتی آرمی چیف کی بڑھک
  • ایف سی ہیڈ کوارٹر حملے میں ملوث دو دہشت گردوں کی شناخت ہوگئی
  • بلوچستان کے ضلع شیرانی میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، 7 دہشتگرد ہلاک
  • بلوچستان کی ترقی روکنے کی سازشیں
  • ہم آئین کی پاسداری کا معاہدہ کرنے کو تیار ہیں، تمام سیاسی جماعتیں دستخط کردیں، بانی پی ٹی آئی کے دستخط میں لے آؤں گا ، محمود خان اچکزئی
  • بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ڈیٹا پر ہمارے شدید اعتراضات ہیں: رانا ثناء اللہ