پنجاب کی جیلوں میں 41 افسران کی ترقیاں
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
علی ساہی: پنجاب کی جیلوں میں بڑے پیمانے پر 41 اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹس کو ڈپٹی سپرنٹنڈنٹس کے عہدے پر ترقی دے دی گئی۔
ترقی پانے والے افسران کو نئی پوسٹنگ بھی دے دی گئی ہے۔ ترقی پانے والوں میں شہزاد حسین بخاری، شہزاد احمد، حافظ محمد رضوان، تصور اقبال، خاور عباس، محمد افتخار نعیم، محمد شہباز، الفت نعیم، محمد اشفاق، عرفان علی چیمہ، محمد اصغر، محمد یونس، محمد احمد، فخر ذیشان بشیر، سرفراز خان، اصغر علی، عابد علی، انیس رانا اور محمد عرفان شامل ہیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی زون 169 کا پاک افواج کے حق میں مظاہرہ
اس کے علاوہ دیگر ترقی پانے والے افسران میں احمد بلال، محمد اقبال، محمد ثاقب الہٰی، محسن آمین، نوید لیاقت، عبدالشکو، عامر عباس، محمد فراز، یاسر حسین، نوید احمد، شہزاد اسلم، احمر صدیقی، محمد زبیر، نعمان الیاس، قمر عباس، عامر بشیر، وسیم عباس، ندیم اقبال، عارف خالد، سجاد حیدر، ثاقب جاوید اور محمد قمر فاروق شامل ہیں۔
سیکرٹری داخلہ کی جانب سے ترقیوں اور تقرریوں کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔
نریکنگ نیوز: پٹرولیم کی قیمت میں بھاری کمی
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
امریکہ جو چاہے نہیں کر سکتا، سید عباس عراقچی
سری لنکا اور مالدیپ میں اپنے ہم منصبوں کو لکھے گئے خط میں اس بات پر خبردار کرتے ہوئے کہ بین الاقوامی قوانین کو "امریکی کھلواڑ" نہیں بننا چاہیئے، ایرانی وزیر خارجہ نے دونوں فریقوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مغربی پابندیوں کیخلاف ایران و بین الاقوامی قوانین کی حمایت کریں اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کی پابندیوں کی بحالی پر مبنی مغربی اقدامات کے بعد، ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اپنے سری لنکن ہم منصب وجیتا ہرات کے نام ایک خط تحریر کیا ہے جس میں ایران مخالف مغربی اقدامات اور بالخصوص امریکی طرز عمل پر شدید تنقید کی گئی ہے۔ اس خبر کا اعلان کرتے ہوئے، سری لنکا میں ایرانی سفیر علی رضا دلکش نے کہا ہے کہ بین الاقوامی قانون اس وقت امریکہ کے لئے ایک کھلواڑ بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کی اندھی حمایت سے لیا گیا مغربی ممالک کا یہ فیصلہ بین الاقوامی قوانین کے لئے انتہائی خطرناک اقدام ہے۔
کولمبو میں ایرانی سفیر نے کہا کہ سری لنکا کے ساتھ ساتھ مالدیپ کے وزیر خارجہ کے نام بھی تحریر کردہ اس خط میں وزیر خارجہ نے تاکید کی ہے کہ ہمیں بین الاقوامی قانون کی حمایت کرنی چاہیئے اور یہ مسئلہ صرف ایران کا ہی نہیں بلکہ بین الاقوامی قانون کے وقار کا بھی ہے! انہوں نے لکھا کہ آج، ایران ہدف ہے، کل یہ ہدف جنوبی ایشیا کے دوسرے ممالک اور پرسوں، شاید افریقی ممالک بھی ہوسکتے ہیں لہذا میڈیا کو عوام کے سامنے یہ بات واضح طور پر پیش کرنی چاہیئے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے مزید لکھا کہ ہمیں بین الاقوامی اصولوں کے بارے محتاط رہنا چاہیئے کیونکہ یہ اصول دو عالمی جنگوں میں انسانیت کے تلخ ترین تجربات کا نتیجہ ہیں لہذا ہم ان اصول و وقار کو کسی صورت نظر انداز نہیں کر سکتے کہ صرف ہتھیار ڈال کر کہہ دیں کہ "امریکہ جو چاہے کر سکتا ہے"!
علی رضا دلکش نے مزید کہا کہ ہم نے سری لنکا اور مالدیپ کے وزرائے خارجہ کو تحریر کردہ خط میں ان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ہمارے ساتھ آ کھڑے ہوں نیز وزیر خارجہ نے اپنے خط میں تاکید کی ہے کہ یہ لمحہ بین الاقوامی قوانین کی درستگی کے لئے ایک نازک امتحان ہے جبکہ اقوام متحدہ کی قراردادوں میں خاص طور پر ایرانی جوہری تنصیبات سے متعلق تجارت کو نشانہ بنایا گیا ہے اور ان میں چائے، تیل، ادویات، خوراک یا تجارت کے دیگر شعبے شامل نہیں!