پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رہنما شرمیلا فاروقی کا کہنا ہے کہ وفاق نئے منصوبوں کے بجائے سکھر حیدرآباد موٹروے مکمل کرے۔

جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لاہور اور ساہیوال موٹر وے شروع کرنے سے پہلے حیدرآباد سکھر موٹروے پہلے بنایا جائے۔

سکھر حیدرآباد موٹروے کا تعمیراتی کام 30 ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت

اسلام آباد وفاقی وزیر مواصلات، نجکاری و سرمایہ.

..

ان کا کہنا ہے کہ کل قومی اسمبلی میں وزیرِ منصوبہ بندی و ترقی موجود نہیں تھے، یقین دہانی کے بجائے سکھر حیدرآباد موٹروے کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ سب اس بات سے متفق ہیں کہ سکھر حیدرآباد موٹروے ریجنل کنیکٹیوٹی کےلیے انتہائی اہم ہے۔

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: سکھر حیدرآباد موٹروے

پڑھیں:

ججز کے استعفوں پر خوشی کے ڈھول پیٹنے کے بجائے فالٹ لائنز پُر کرنا مناسب عمل ہوگا: سعد رفیق

مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے 27 ویں آئینی ترمیم کے بعد ججز کے مستعفی ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ججز کے استعفے پاکستان میں آئین، انصاف، قانون اور جمہوریت کی بالادستی کا خواب دیکھنے والے ہر فرد کیلئے لمحہ فکریہ ہیں۔سوشل میڈیا پر خواجہ سعد رفیق نے ایک طویل پوسٹ شیئر کی جس میں انہوں نے حال ہی میں اپنے عہدوں سے مستعفی ہونے والے ججز سے متعلق گفتگو کی۔انہوں نے لکھا کہ جسٹس اطہر من اللّٰہ اور جسٹس منصور علی شاہ سپریم کورٹ سے مستعفی ہوگئے، اب لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا بھی استعفیٰ دیکر اس صف میں شامل ہوگئے ہیں۔خواجہ سعد رفیق نے کہا جناب اطہر من اللّٰہ ججز بحالی تحریک کے دور جدوجہد کے دوران فرنٹ لائن کے ساتھی رہے، جج بننے کے بعد کبھی ان سے ملاقات ہوئی نہ ہی سامنا، میرے نزدیک وہ عدلیہ کے گنے چنے دیانتدار اور کھرے لوگوں میں سے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جسٹس منصور علی شاہ کو بطور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ شاندار کام کرتے دُور سے دیکھا، وہ بلاشبہ کسی دباؤ کو خاطر میں لائے بغیر اپنا کام کرتے ہیں، ایک زمانہ انکی قابلیت اور دیانتداری کا معترف ہے۔ایکس پر اپنے بیان میں رہنما مسلم لیگ ن نے لکھا اسی طرح جسٹس شمس محمود مرزا کا شمار لاہور ہائیکورٹ میں اچھی ساکھ کے حامل ججز میں کیا جاتا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ مستعفی ہونے والے ججز کے عدالتی فیصلوں سے اختلاف اور ہمارے گلے شکوؤں سے قطع نظر ان جج صاحبان کی قابلیت اور عمومی انصاف پسندی کا میں ہمیشہ قائل رہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ جسٹس شمس محمود مرزا پر سلمان اکرم راجہ سے رشتہ داری کا الزام عائد کرنا بھی طفلانہ حرکت ہے، ہمارے علم کے مطابق رشتہ داری کبھی ان کے کام میں خلل انداز نہیں ہوئی۔سابق وفاقی وزیر نے لکھا صورتحال یہ ہے کہ کچھ عرصہ پیشتر بھی سپریم کورٹ کے دو تین ججز استعفے دے چکے ہیں لیکن اب مستعفی ہونیوالے ججز کے استعفوں کو پہلے استعفوں کے ساتھ ملانا یا جوڑنا ناانصافی ہوگا، ہمارے نزدیک عدالتی توازن کیلئے ان حضرات کا دم غنیمت تھا۔انہوں نے لکھا بطور ایک سیاسی کامریڈ مجھے ان جج صاحبان کے استعفوں پر دلی افسوس ہوا ہے، ججز کے تازہ ترین استعفوں کو دھڑے بندی کی سیاست کی عینک سے دیکھا جائے تو منظر سہانا دکھائی دیتا ہے لیکن غیرجانبدارانہ نظر سے دیکھا جائے تو یہ استعفے پاکستان میں آئین، انصاف، قانون اور جمہوریت کی بالادستی کا خواب دیکھنے والے ہر فرد کیلئے لمحہ فکریہ ہیں۔ان کا کہنا ہے نظر آ رہا ہے کہ استعفوں کا یہ سلسلہ یہاں نہیں رُکے گا بلکہ عدلیہ سے ہوتا ہوا پارلیمنٹ تک جائے گا، لیکن یاد رکھنا چاہیے کہ ہر مخالف کو پکڑا جا سکتا ہے نہ ہی ملک دشمن قرار دیا جاسکتا ہے۔خواجہ سعد رفیق نے لکھا ایک ذمہ دار ریاست معاملات کو ٹھنڈا رکھتی ہے، دشمنوں میں گھرا نیوکلیئر پاکستان آخر کہاں تک اور کب تک اندرونی محاذ آرائی کا متحمل ہوگا؟ دیرینہ تنازعات کے حل کیلئے نئے تنازعات کو جنم دینا دانشمندی نہیں کہلاتا؟ ان استعفوں پر خوشی کے ڈھول پیٹنے کے بجائے پیدا ہونیوالی فالٹ لائنز پُر کرنے کی فکر کرنا ہی مناسب عمل ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • اجتماع عام میں شرکت کے لیے بائیک ریلی سکھر پریس کلب پہنچ گئی
  • موٹروے ایم ون پشاور سے صوابی انٹرچینج تک بند
  • سہ ملکی سیریز: پاکستان اور زمبابوے آج پہلے میچ میں مدمقابل آئیں گے
  • حیدرآباد ؛ تمام شادی ہال رات 12 بجے تک بند کرنے کا حکم، آتشبازی پر مکمل پابندی
  • شدید دھند کی وجہ سے پشاور موٹر وے بند
  • ججز کے استعفوں پر خوشی کے ڈھول پیٹنے کے بجائے فالٹ لائنز پُر کرنا مناسب عمل ہوگا: سعد رفیق
  • وزیراعظم شہباز شریف کراچی تشریف لا رہے ہیں تو 500 ارب کے منصوبوں کا اعلان کریں: منعم ظفر
  • بہاولپور: ایم 5 پر بس کی ٹکر سے پولیس موبائل تباہ، 3 اہلکار جاں بحق
  • شدید دھند کی وجہ سے موٹر وے ایم ون پشاور سے رشکئی تک بند
  • پاکستان کا آئین مذہبی آزادی اور بنیادی حقوق کی مکمل ضمانت دیتا ہے: صدرِ مملکت