وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، نشان امتیاز(ملٹری) کے ہمراہ کمبائنڈ ملٹری ہسپتال، راولپنڈی کا دورہ کیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
معرکہ حق، یوم تشکر/ وزیر اعظم پاکستان کا آرمی چیف کے ہمراہ سی ایم ایچ راولپنڈی کا دورہ وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، نشان امتیاز(ملٹری) کے ہمراہ کمبائنڈ ملٹری ہسپتال، راولپنڈی کا دورہ کیا وزیر اعظم نے معرکہ حق، آپریشن بنیان مرصوص میں زخمی جوانوں اور شہریوں کی خیریت دریافت کی وزیر اعظم پاکستان نے زخمی جوانوں کی معرکہ حق کے دوران بے مثال بہادری، عزم اور فرض شناسی کو سراہا وزیر اعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ؛ " جس طرح افواج پاکستان اور پوری قوم نے یہ جنگ لڑی، اس کی مثال کئی نہیں ملتی " عوام کی ثابت قدمی ملک کی عسکری تاریخ کا ایک فیصلہ کن باب بن چکی ہے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: وزیر اعظم پاکستان
پڑھیں:
شہباز شریف کے دورہِ ریاض میں بڑے فیصلوں کی تیاری، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان نئے معاشی اقدامات کا اعلان متوقع
وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ گزشتہ ماہ ہونے والے تاریخی دفاعی معاہدے کے بعد اب پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اقتصادی تعاون تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔
وزیراعظم کا دورہِ ریاضوزیر کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اس ماہ کے آخر میں ریاض کا دورہ کریں گے جس دوران بڑے معاشی اقدامات اور مشترکہ منصوبوں کا اعلان متوقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پاک سعودی دفاعی معاہدہ اور خطے کی سیاست پر اثرات
سعودی عرب کی زرعی شعبے میں دلچسپیرانا تنویر حسین نے بتایا کہ سعودی عرب پاکستانی زرعی مصنوعات، چاول، گوشت، مکئی، تل اور خشک اونٹنی کے دودھ میں سرمایہ کاری اور تجارت کا خواہاں ہے۔ لائیو اسٹاک اور کنٹریکٹ فارمنگ میں بھی تعاون پر بات چیت ہوئی ہے۔
سعودی حکام نے مختلف منصوبوں کے لیے دسمبر 2025 تک ٹائم لائنز مقرر کر دی ہیں، تاکہ سرمایہ کاری اور منصوبہ بندی کو جلد عملی شکل دی جا سکے۔
سی پیک کا دوسرا مرحلہ اور زرعی ترقیوزیر نے بتایا کہ سی پیک فیز ٹو میں زراعت کو مرکزی حیثیت حاصل ہوگی، جس میں جدید زرعی ٹیکنالوجی کی منتقلی، انفراسٹرکچر اور کسانوں کی تربیت شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب سے باہمی مفادات کا خیال رکھنے کی توقع ہے، بھارت کا پاک سعودی معاہدے پر ردعمل
جدید ٹیکنالوجی اور ڈیٹا سسٹمپاکستان اس وقت بروقت اور درست زرعی ڈیٹا سے محروم ہے۔ چین کے تعاون سے سیٹلائٹ سسٹم اور جدید ڈیٹا کلیکشن سے یہ مسئلہ حل کیا جائے گا تاکہ پیداوار اور فوڈ سیکیورٹی سے متعلق فیصلے بہتر انداز میں کیے جا سکیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں