ماؤنٹ ایورسٹ پر 2 غیرملکی کوہ پیما ہلاک، کیسے؟جانئے تفصیل
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
نیپال میں ماؤنٹ ایورسٹ پر مہم جوئی کے دوران دو غیرملکی کوہ پیما جان سے گئے۔
حکام کے مطابق مرنے والوں میں بھارت سے تعلق رکھنے والے سبھراتا گھوش اور فلپائن کے فلپ دوم سانتیاگو شامل ہیں۔
45 سالہ سبھراتا گھوش نے دنیا کی بلند ترین چوٹی (8،849 میٹر اور 29 ہزار 32 فٹ) سر کرنے کے بعد واپسی کے دوران ہیلری اسٹیپ پر دم توڑ دیا۔نیپالی ٹریکنگ کمپنی سنوئی ہورائزن ٹریکس اینڈ ایکسپیڈیشن کے مطابق وہ نیچے آنے سے انکار کر رہے تھے اور اسی دوران چل بسے۔
ہیلری اسٹیپ ’ڈیتھ زون‘ میں واقع ہے یہ وہ علاقہ ہے جو 8،000 میٹر سے بلند ہوتا ہے، جہاں آکسیجن کی شدید کمی ہوتی ہے اور انسانی جسم طویل وقت تک زندہ نہیں رہ سکتا۔حکام کے مطابق سبھراتا گھوش کی لاش کو بیس کیمپ تک لانے کی کوششیں جاری ہیں، جبکہ انکی موت کی حتمی وجہ پوسٹ مارٹم کے بعد ہی معلوم ہو سکے گی۔
دوسری جانب فلپائن کے فلپ دوم سانتیاگو بھی 45 سال کے تھے اور وہ چوٹی سر کرنے کے راستے میں جنوبی کول (South Col) پر دم توڑ گئے۔
نیپالی محکمہ سیاحت کے اہلکار کا کہنا ہے کہ سانتیاگو جب چوتھے ہائی کیمپ تک پہنچے تو بہت تھکے ہوئے تھے، وہ اپنے خیمے میں آرام کرتے ہوئے جان سے گئے۔رواں سیزن میں نیپال نے ماؤنٹ ایورسٹ پر چڑھائی کے لیے 459 پرمٹ جاری کیے ہیں، اب تک تقریباً 100 کوہ پیما اور ان کے گائیڈ کامیابی سے چوٹی سر کر چکے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
امریکی فوج کا ایک اور مشتبہ منشیات بردار کشتی پر حملہ، 3 افراد ہلاک
امریکا نے مشتبہ منشیات اسمگلنگ میں ملوث ایک کشتی پر مشرقی بحرالکاہل میں حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک ہوگئے۔
امریکی سدرن کمانڈ کے مطابق خفیہ معلومات سے ثابت ہوا کہ مذکورہ کشتی منشیات کی اسمگلنگ میں استعمال ہو رہی تھی اور ایک معروف اسمگلنگ روٹ پر بین الاقوامی پانیوں میں سفر کر رہی تھی۔ بیان کے مطابق کشتی کو جوائنٹ ٹاسک فورس سدرن اسپیئر نے نشانہ بنایا۔
یہ بھی پڑھیے:لیبیا کے ساحل کے قریب 2 کشتیوں کے حادثے میں کم از کم 4 تارکین وطن ہلاک، درجنوں لاپتا
یہ ستمبر کے اوائل سے اب تک منشیات بردار کشتیوں کے خلاف امریکی فوج کا 21واں حملہ ہے۔ پینٹاگون کے مطابق ان کارروائیوں میں اب تک 80 سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں۔
ان حملوں کی قانونی حیثیت پر امریکی کانگریس کے ارکان، انسانی حقوق کی تنظیموں اور کئی اتحادی ممالک نے سوالات اٹھائے ہیں۔ تاہم ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اسے مکمل قانونی اختیار حاصل ہے، اور محکمہ انصاف کی قانونی رائے کے مطابق ان کارروائیوں میں شامل فوجی اہلکاروں کو بھی قانونی استثنیٰ حاصل ہے۔
یہ بھی پڑھیے: امریکا کا طیارہ بردار بحری بیڑا کیریبین روانہ، منشیات بردار کشتیوں کیخلاف کارروائیاں تیز
اسی دوران امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اعلان کیا کہ مبینہ منشیات گروہ کارٹیل ڈی لوس سولیس کو غیر ملکی دہشتگرد تنظیم قرار دیا جائے گا۔ اس اعلان کے بعد امریکا میں اس گروہ کو کسی بھی قسم کی مدد فراہم کرنا جرم ہوگا۔ امریکی حکام کے مطابق یہ گروہ وینزویلا کے مجرمانہ نیٹ ورک ’ٹرین دے اراگوا‘ کے ساتھ مل کر منشیات امریکا تک پہنچاتا ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ وینزویلا کے صدر نکولاس مادورو اس کارٹیل کی قیادت کرتے ہیں، تاہم مادورو اس الزام کی تردید کرتے ہیں۔ دوسری جانب امریکا نے بحری جنگی جہاز، لڑاکا طیارے اور ایک جوہری آبدوز کیریبین میں تعینات کر دی ہے اور وینزویلا حکومت کے خلاف ممکنہ فوجی کارروائی پر غور جاری ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا کشتی منشیات